(خصوصی رپورٹ)
چین کی انتظامی ایجنسی برائے غیر ملکی ایکسپرٹس نے حالیہ جاری بیان میں کہا ہے کہ چین نے رواں مہینے مارچ کے آغاز سے غیرملکی ماہرین، پروفیشنلز اور ہنرمند لوگوں کی ترویج کے حوالے سے نئی ویزہ پالیسی کا اجراء شروع کر دیا ہے۔ جس کے تحت اعلی درجے کے غیر ملکی ماہرین، بشمول مختلف شعبوں کے ہنر مند افراد کو چین میں آسان شرائط کیساتھ اور سہل انداز میں ویزہ جاری کیئے جائیں گے تاکہ دنیا بھر سے قابل اور پروفیشنل لوگ بہتر مواقعوں کے حصول کے لیے چین کا رخ کر سکیں۔ اس حوالے سے ریاستی ادارہ برائے فارن ایکسپرٹس افئیرز نے کہا ہے کہ اس آسان ویزہ پالیسی کا بنیادی مقصد دنیا بھر مختلف شعبوں کے پروفیشنل لوگوں کو چین آنے کے لیے ایک محرک کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے چینی حکام کی جانب سے پیش کیئے گئے نئے قانین کے مطابق ویزہ جاری کیئے جانے کے بعد اس کی معیادِ مدت کو پانچ سے دس سال تک بڑھایا جا رہا ہے۔ جس کے تحت مختلف انٹریز کو یقینی بنایا جا سکے گا اور ایک سنگل اینٹری کیساتھ تقریبا 180دن تک چین میں قیام کی سہولت بھی ممکن ہوگی۔ اس کیساتھ ساتھ درخواست دہندہ کے ایلِ خانہ بشمول اس کی اہلیہ اور بچہ بھی اسی ویزہ کی سہولت سے استعفادہ حاصل کر سکیں گے۔ اس کیساتھ ساتھ درخواست دہندہ اور پروفیشنل اپنی تعلیمی قابلیت کی کنفرمیشن کے بعد زیادہ سے زیادہ دو سے تین ہفتوں میں ویزہ حاصل کر سکیں گے۔ اس کیساتھ ساتھ پروفیشنل لوگوں اور انکے اہلِ خانہ کو ویزہ اپلائی کرنے کی فیس سے بھی مستثنی کر دیا گیا ہے نئی ویزہ پالیسی کے تحت۔ اور نئے قواعد اور قوانین کے تحت ورکنگ پروفیشنل، کی اس کیٹگری میں سائنسدان، انٹر پرانئئرز، اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں کام کرنے والے اعلی ہنر مند ادفراد اس سہولت سے استعفادہ حاصل کر سکتے ہیں جو چین کی اقتصادی اور سماجی ترقی کا حصہ بننے کے لیے پر عزم ہوں۔ مزید چین کے مقامی آفسز کواس حوالے سے پابند کیا گیا ہے کہ وہ پروفیشنلز کی چین آمد کو ان قوانین کے تحت زیادہ سے زیادہ سہولت کو یقینی بنائیں۔ اس حوالے سے ان نئے قوانین کے تحت جنوب مغربی چینی صوبے ین آن نے اس نئے ٹیلنٹ پروگرام کے تحت تھائی زوآلوجسٹ ویتھا وانپت کو پرو فیشنل جاری کیا ہے۔ ویتھا وانپت نے گزشتہ چند سالوں میں ایکسچینج پروگرام کے تحت ایکڈیمک پروگرامز میں شرکت کے حوالے سے جنوب مغربی چین کا کئی بار دورہ کیا ہے۔ اور اس نئے ٹیلنٹ پروفیشنل ویزہ پروگرام کے تحت انہیں مختلف ائنٹریز کیساتھ دس سال کا ویزہ جاری کیا گیا ہے۔ اس طرح سے اینٹری اور ایگزٹ کی آسان سہولت کے ساتھ زیادہ سے زیادہ پروفیشنل لوگوں کو جنوب مغربی چین میں آمد کے لیے یونان صوبے میں آمد کے لیے محرک انداز میں چین آنے کے لیے آسانیاں پیدا کی جا رہی ہیں۔ اس طرح سے اس نئی ویزہ پالیسی کو غیر ملکی اور ملکی انٹر پرائسز کی جانب سے بہت کامیاب قرار دیا جا رہا ہے۔ کیونکہ یونان صوبے سے بیشتر اس سہل ویزہ پالیسی کا کامیاب تجرہ یکم جنوری سے بیجنگ، شنگھائی، تیان جن، کوانگڈانگ، اور دیگر بہت سے بڑے شہروں اور چین کے صوبوں میں جاری ہے۔۔