ڈھرکی: میاں مٹھا کے بارے میں مشہور ہے کہ وہاں لوگوں کو زبردستی مسلمان کیا جا رہا ہے لیکن یہاں ایک ایسا بچہ مسلمان ہونے جا رہا ہے جس کے قبول اسلام نے سب کو حیران کر دیا ۔ یہ ایک دس سالہ لڑکا ہے جس نے ماں باپ کے اصرار کے باجود دربار میں جا کر اسلام قبول کر لیا .
https://www.youtube.com/watch?v=Rvd4dTc-cCE
ہندو لڑکیاں دینے کے لیے ہمیں نو ارب روپے کی پیشکش کی گئی . میاں مٹھا
دربار برچُونڈی شریف کے میاں مِٹھا کے صاحبزادے میاں اسلم نے کہا ہے کہ زبردستی مسلمان کرنے کا الزام ثابت ہو جائے تو قانون کے مطابق سزا بھگتنے کو تیار ہیں. انہوں نے کہا کہ اس بچے سمیت ڈیڑھ سو سال سے لوگ ہمارے پاس مسلمان ہو رہے ہیں، سندھ میں لڑکے بھی مسلمان ہوتے رہے ہیں،وزیر اعلیٰ سندھ کے دفتر میں ایک ہندو لڑکا ملازم تھا جو مسلمان ہوا،ہندو لڑکے نے مسلمان ہو کر مسلمان لڑکی سے شادی بھی کی،اس کے بچے بھی ہیں،کچھ عرصہ قبل فریال کا مسئلہ بھی اسی طرح اٹھا لیکن آج اس کے بھی بچے ہیں۔
دوسری جانب سوشل ایکٹویسٹ مکیش میگھوار کہتے ہیں بچوں کو اتنا برین واش کیا جاتا ہے کہ وہ اپنے والدین کی بات بھی نہیں سنتے اور مسلمان ہوجاتے ہیں .