[pullquote]’یقینی اشارے‘ موجود ہیں کہ خاشقجی کے قتل کے پیچھے سعودی ولی عہد کا ہاتھ ہو سکتا ہے، اقوام متحدہ[/pullquote]
اقوام متحدہ کے ماہرین نے سعودی حکومت کے ناقد صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بارے میں اپنی تفتیشی رپورٹ جاری کر دی ہے۔ اس ادارے کی خصوصی تفتیش کار آنیئس کالما کے مطابق ایسے ’یقینی اشارے‘ موجود ہیں کہ اس قتل کے پیچھے سعودی ولی عہد کا ہاتھ ہو سکتا ہے لیکن اس کے لیے مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔ مزید تحقیقات کے لیے درخواست اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق کو دی گئی ہے۔ جمال خاشقجی کو ترکی میں سعودی قونصل خانے کے اندر قتل کر دیا گیا تھا۔
[pullquote]جنوبی کوریا کی شمالی کوریا کے لیے غذائی امداد[/pullquote]
ایک نئے قحط کے انتباہ کے بعد جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کے لیے پچاس ہزار ٹن چاول عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ چاول ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کے ذریعے مہیا کیے جائیں گے۔ ڈبلیو ایف پی کے مطابق جنوبی کوریا نے چار ملین یورو بھی دینے کا وعدہ کیا ہے۔ اندازوں کے مطابق شمالی کوریا کے تقریباﹰ دس ملین شہریوں کو غذائی قلت کے خطرے کا سامنا ہے۔ شمالی کوریا میں قحط سالی، شدید گرمی اور پھر اچانک آنے والے سیلابوں کی وجہ سے فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
[pullquote]آسٹریلیا: قتل رحم کی اجازت دے دی گئی[/pullquote]
ایک آسٹریلوی صوبے میں طبی وجوہات کی بنیاد پر خودکشی میں معاونت فراہم کرنے کی اجازت فراہم کر دی گئی ہے۔ اس حوالے سے انتیس جون کو ایک مریض کو کیمیکلز پر مشتمل ایک مہلک مشروب پلایا جائے گا۔ خودکشی میں معاونت فراہم کرنا آسڑیلیا بھر میں غیرقانونی ہے لیکن وکٹوریہ اس عمل کو قانون بنانے والا پہلا صوبہ ہے۔ دوسری جانب آسٹریلیا کے کیتھولک چرچ نے اس نئے قانون پر تقنید کرتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے۔
[pullquote]ایران جوہری معاہدے سے متعلق 60 دنوں کی ڈیڈ لائن میں توسیع نہیں کرے گا، تسنیم نیوز ایجنسی[/pullquote]
ایرانی اٹامک انرجی آرگنائزیشن کے ایک ترجمان بہروز کمالوندی کے مطابق ان کا ملک جوہری معاہدے سے متعلق ساٹھ دنوں کی ڈیڈ لائن میں توسیع نہیں کرے گا۔ ایران نے دھمکی دے رکھی ہے کہ وہ عالمی جوہری معاہدے کے تحت طے پانے والی چند شرائط پر عملدرآمد کا سلسلہ ختم کر دے گا۔ ایران نے یہ اعلان امریکا کی طرف سے اس معاہدے سے یکطرفہ طور پر نکلنے اور نئی پابندیاں عائد کرنے کے جواب میں دیا ہے۔ ایران کے مطابق اگر عالمی طاقتیں اس معاہدے کو بچانا چاہتی ہیں تو انہیں ایرانی معیشت کو امریکی پابندیوں سے بچانا ہو گا۔
[pullquote]اقوام متحدہ کا دفتر مُرسی کی وفات کو سیاسی رنگ دے رہا ہے، مصر[/pullquote]
مصر نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کا دفتر برائے انسانی حقوق سابق مصری صدر محمد مُرسی کی وفات کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کر رہا ہے۔ محمد مُرسی پیر کے روز اس وقت کمرہ عدالت میں انتقال کر گئے تھے جب وہ اپنے خلاف ایک مقدمے کی کارروائی میں شریک تھے۔ قبل ازیں اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق نے مُرسی کی وفات کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے بھی کہا تھا کہ انہیں شک ہے کہ مرسی کی موت طبعی تھی۔ اخوان المسلمون کے اس رہنما کی منگل کے روز تدفین کر دی گئی تھی۔
[pullquote]آئل ٹینکروں پر حملوں کے پیچھے ایرانی ہاتھ کے ’مضبوط شواہد‘، جرمن چانسلر[/pullquote]
جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہے کہ اسٹریٹیجک آبنائے ہرمز کے قریب آئل ٹینکروں پر ہونے والے حملوں میں ایران کے ملوث ہونے کے ’مضبوط شواہد‘ موجود ہیں۔ قبل ازیں امریکا نے بھی دو آئل ٹینکروں پر حملوں کا الزام ایران پر عائد کرتے ہوئے ایک ویڈیو جاری کی تھی۔ اس سے پہلے یورپی یونین نے کہا تھا کہ ایران پر الزام عائد کرنے کے لیے ایک ویڈیو ناکافی ہے جبکہ جرمن وزارت خارجہ کے مطابق وہ ابھی شواہد کا جائزہ لے رہے ہیں۔ تاہم گزشتہ روز برلن میں چانسلر میرکل نے خلیج فارس کے مسئلے کا پرامن حل نکالنے کی ضرورت پر زور دیا۔ دوسری جانب ایران اپنے خلاف لگائے گئے ان الزامات کی تردید کرتا ہے۔
[pullquote]دنیا بھر میں نقل مکانی پر مجبور انسانوں کی تعداد پہلی بار 70 ملین سے متجاوز، اقوام متحدہ[/pullquote]
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے مطابق دنیا بھر میں نقل مکانی پر مجبور انسانوں کی تعداد اپنی آج تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ اس بین الاقوامی ادارے کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس کے اختتام پر دنیا بھر میں ایسے انسانوں کی تعداد ستر اعشاریہ آٹھ ملین ہو چکی تھی۔ یہ تعداد دو ہزار سترہ کے مقابلے میں دو اعشاریہ تین ملین جبکہ بیس برس پہلے کے مقابلے میں دو گنا زیادہ ہے۔ یہ کروڑوں انسان جنگوں، مسلح تنازعات، سیاسی بحرانوں اور خراب معاشی حالات کی وجہ سے نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔
[pullquote]مالی میں دو دیہات پر حملے، درجنوں افراد ہلاک[/pullquote]
افریقی ملک مالی میں دو دیہات پر کیے جانے والے حملوں کے نتیجے میں کم از کم اکتالیس افراد ہلاک جبکہ کئی دیگر زخمی ہو گئے۔ بتایا گیا ہے کہ حملہ آور موٹر سائیکلوں پر سوار تھے اور انہوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی تھی، جو کافی دیر تک جاری رہی۔ ہلاک ہونے والے زیادہ تر افراد کا تعلق نسلی گروپ ڈوگون سے ہے۔ متاثرہ خطے میں کاشت کار ڈوگون اور گلہ بان فولبے قبائل کے درمیان خونریز جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔ یہ لڑائیاں قابل کاشت زمین اور سرسبز علاقوں کی ملکیت کے حوالے سے ہوتی ہیں۔
[pullquote]امریکا: صدر ٹرمپ نے 2020ء کے لیے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کر دیا[/pullquote]
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اورلینڈو میں ایک ریلی میں شرکت کرتے ہوئے اپنی انتخابی مہم دو ہزار بیس کا باقاعدہ آغاز کر دیا۔ وائٹ ہاؤس میں مقیم ہونے کے باوجود ٹرمپ نے خود کو ایک مرتبہ پھر واشنگٹن میں باہر سے آنے والا قرار دیا اور کہا کہ وہ اپنی صدارت کے دوران ’سیاسی مشین‘ سے لڑائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے اپنی کسی نئی پالیسی کا اعلان کیے بغیر سن دو ہزار سولہ کی اپنی حریف امیدوار ہلیری کلنٹن اور سابق صدر باراک اوباما کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ٹرمپ نے چینی اور بھارتی مصنوعات پر عائد کیے جانے والے نئے ٹیکسوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح امریکا کو ’اربوں ڈالر‘ کا فائدہ ہو رہا ہے۔
[pullquote]سن 2015ء کے بعد سے یمن میں ہلاکتوں کی تعداد اکانوے ہزار سے تجاوز کر گئی، ڈیٹا بیس[/pullquote]
خانہ جنگی کے شکار ملک یمن میں سن دو ہزار پندرہ سے جاری لڑائی کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد اکانوے ہزار چھ سو تک پہنچ گئی ہے۔ اس حوالے سے تازہ اعداد و شمار ایک غیر سرکاری تنظیم ’دا آرمڈ کنفلِکٹ لوکیشن اینڈ ایونٹ ڈیٹا پروجیکٹ (اے سی ایل ای ڈی) کی طرف سے جاری کیے گئے ہیں۔ دیگر ذرائع سے ان ہلاکتوں کی تصدیق کرنا ناممکن ہے۔ اس تنظیم نے ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف لڑنے والے سعودی عسکری اتحاد کو آٹھ ہزار سے زائد عام یمنی شہریوں کو براہ راست نشانہ بنانے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ اس گروپ کے مطابق رواں برس حوثی باغیوں، سعودی عسکری اتحاد اور دیگر مسلح گروپوں کے ہاتھوں تقریبا بارہ ہزار افراد مارے جا چکے ہیں۔
[pullquote]اقوام متحدہ کی طرف سے آن لائن نفرت انگیزی کے خلاف مہم کا آغاز[/pullquote]
اقوام متحدہ کی طرف سے آن لائن نفرت انگیز مواد کے خلاف مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش کا کہنا تھا کہ نفرت پر مبنی تقاریر رواداری اور انسانی وقار جیسی بنیادی اقدار پر براہ راست حملہ ہیں۔ انہوں نے سیاست، معیشت، میڈیا اور سول سوسائٹی سے اپیل کی کہ وہ مشترکہ طور پر اس نفرت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ اس حوالے سے انہوں نے سوشل میڈیا نیٹ ورکس کے ساتھ مل کر تعلیمی اور وضاحتی پروگرام شروع کرنے کا منصوبہ بھی پیش کیا۔ تاہم انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس مہم کا مقصد اظہار رائے کی آزادی کو محدود بنانا نہیں ہے۔
[pullquote]سن 2022ء کے عالمی فٹ بال کپ کا اسکینڈل: میشیل پلاٹینی کو رہا کر دیا گیا[/pullquote]
یورپی فٹ بال کی گورننگ باڈی کے سابق صدر میشیل پلاٹینی کو رہا کر دیا گیا ہے۔ فرانسیسی پولیس نے انہیں گزشتہ روز سن دو ہزار بائیس میں قطر میں ہونے والے آئندہ فٹ بال ورلڈ کپ کے حوالے سے سوالات کے لیے اپنی تحویل میں لیا تھا۔ اس تریسٹھ سالہ سابق فرانسیسی کپتان کو ایسے الزامات کا سامنا ہے کہ انہوں نے قطر کو سن دو ہزار بائیس کے فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی دینے میں کردار ادا کیا تھا۔ اس حوالے سے انسداد بدعنوانی کے ادارے تفتیش جاری رکھے ہوئے ہیں۔