امریکی ریاست کیلیفورنیا میں 20 سالوں بعد زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے باعث سڑکیں، عمارتیں بری طرح متاثر ہیں جب کہ متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 6 اعشاریہ 4 ریکارڈ کی گئی جس کا محور شمال مشرقی ریاست لاس اینجلس سے 240 کلو میٹر دور شہر رجکریسٹ تھا۔
زلزلے سے عمارتیں اور سڑکیں بری طرح متاثر ہوئی ہیں جس کے باعث بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہے، زلزلے کی شدت اور اس کے بعد آنے والے آفٹر شاکس کے باعث پانی اور گیس پائپ لائنیں بھی پھٹ گئیں جس کے نتیجے میں کچھ مقامات میں آگ لگنے کی بھی اطلاعات ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق زلزلے کے بعد کم از کم 159 آفٹر شاکس محسوس کیے گئے جن کی شدت 2.5 ریکارڈ کی گئی جب کہ رجکریسٹ کے میئر پیڈی بیڈن نے شہر میں ہنگامی حالت نافذ کردی گئی ہے۔
کیلفورنیا کے گورنر گیون نیوزم کے مطابق متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور متاثرہ افراد کو طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق 15 زخمیوں کو رجرکریسٹ ریجنل اسپتال منتقل کردیا گیا ہے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹر پیغام میں بتایا کہ کلیفورنیا میں آئے زلزلے سے وہ مکمل طور پر آگاہ ہیں اور بظاہر تمام چیزیں قابو میں لگتی ہیں۔