ہفتہ : 14 ستمبر 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]سعودی آئل فیکٹریوں پر ڈرون حملے ہم نے کیے، حوثی باغی[/pullquote]

یمنی حوثی باغیوں نے سعودی عرب کی دو بڑی آئل فیکڑیوں پر حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ حوثی باغیوں کے ایک ترجمان کے مطابق اس حملے کے لیے دس ڈرونز استعمال کیے گئے تھے اور ریاض حکومت کے خلاف حملوں میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔ یمن میں سعودی عرب کی قیادت میں عسکری اتحاد کے حملوں کے بعد سے ایران نواز یمنی حوثی باغی سعودی عرب کے تیل کے ذخائر پر حملے کرتے رہے ہیں۔ دریں اثناء سعودی حکام کا کہنا ہے کہ ملکی آئل کمپنی کی دو فیکٹریوں پر ڈرونز سے کیے گئے حملوں کے بعد لگنے والی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔

[pullquote]یمن میں باغیوں کی شیلنگ سے 13 شہری ہلاک[/pullquote]

یمنی سکیورٹی حکام کے مطابق حوثی باغیوں کی بمباری سے کم از کم تیرہ عام شہری مارے گئے ہیں۔ یمنی حکومت کے جاری کردہ بیان کے مطابق الحدیدہ اور تعز صوبوں میں حوثی باغیوں کی ان کارروائیوں میں بچے اور خواتین بھی مارے گئے ہیں۔ یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں اور سعودی عسکری اتحاد کے مابین جنگ جاری ہے اور اس کے نتیجے میں ابھی تک ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ قبل ازیں متحدہ عرب امارات کے حکام نے بھی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ یمن میں ایک ’حادثے‘ کے نتیجے میں ان کے چھ فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ حکام نے اس ’حادثے‘ کی نوعیت، مقام اور وقت کے بارے میں تفصیلات نہیں بتائیں۔

[pullquote]ایڈورڈ سنوڈن یورپ میں سیاسی پناہ کے لیے پرامید[/pullquote]

امریکی خفیہ ایجنسی این ایس اے کے سابق اہلکار ایڈورڈ سنوڈن نے امید کا اظہار کیا ہے کہ انہیں جرمنی یا پھر کسی دوسرے یورپی ملک میں سیاسی پناہ دے دی جائے گی۔ ایڈورڈ سنوڈن نے سن دو ہزار تیرہ میں امریکا کے خفیہ راز افشا کیے تھے اور تب سے وہ روس میں سیاسی پناہ حاصل کیے ہوئے ہیں۔ جرمن جریدے ڈیئر اشپیگل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے دنیا کو آمریت پسندی سے بھی خبردار کیا ہے۔ چھتیس سالہ سنوڈن کا کہنا تھا کہ امریکا میں ٹرمپ، برطانیہ میں بورس جانسن اور جرمنی میں دائیں بازو کے سیاستدانوں کی کامیابیوں کو عارضی نہ سمجھا جائے۔

[pullquote]شامی ہسپتالوں پر بمباری، اقوام متحدہ کی طرف سے تفتیش کا اعلان[/pullquote]

اقوام متحدہ نے خانہ جنگی کے شکار ملک شام میں ہسپتالوں پر بمباری کے واقعات کی تفتیش کرانے کا اعلان کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ کا ایک داخلی کمیشن اس کی رپورٹ جنرل سیکرٹری انٹونیو گوٹیرش کو پیش کرے گا۔ بیان کے مطابق نہ تو یہ فوجداری تحقیقات ہوں گی اور نہ ہی داخلی کمیٹی کے نتائج شائع کیے جائیں گے۔ اس حوالے سے تیس ستمبر کو باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا جائے گا۔ حال ہی میں متعدد شامی ہسپتالوں پر بمباری کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

[pullquote]جرمنی اٹلی آنے والے 25 فیصد مہاجرین کو سیاسی پناہ دے گا[/pullquote]

جرمن حکومت سمندری راستوں سے اٹلی پہنچنے والے پچیس فیصد مہاجرین کو اپنے ہاں سیاسی پناہ دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔ جرمن وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر کا کہنا تھا کہ کسی بھی مہاجر کو ڈوبنے نہیں دیا جائے گا۔ جرمن وزیر داخلہ کے مطابق اطالوی حکومت کے ساتھ طے شدہ منصوبے میں تبدیلی نہ ہوئی تو ہر چوتھے مہاجر کو جرمنی میں لایا جائے گا۔ ابھی تک بھی جن مہاجرین کو ڈوبنے سے بچا کر اٹلی پہنچایا گیا ہے، ان میں سے ہر چوتھا مہاجر جرمنی پہنچا ہے۔ زیہوفر کا کہنا تھا کہ یہ نظام ختم ہونا چاہیے کہ مہاجرین کو ڈوبنے سے بچانے والے بحری جہازوں کو بندرگاہوں پر مہینوں انتظار کرنا پڑتا ہے اور کوئی انہیں قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہوتا۔

[pullquote]جاپان میں صد سالہ شہریوں کی تعداد 70 ہزار سے متجاوز[/pullquote]

جاپان میں ایک سو سال سے زائد عمر کے شہریوں کی تعداد ریکارڈ حد تک پہنچ گئی ہے۔ دنیا کی اس تیسری بڑی معیشت میں ستر ہزار شہری ایسے ہیں، جن کی عمریں ایک سو برس یا اس سے بھی زیادہ ہو چکی ہیں۔ جمعے کے روز جاری کردہ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق اس ایشیائی ملک میں صد سالہ شہریوں کی تعداد اکہتر ہزار دو سو اڑتیس ہو چکی ہے اور ان میں سے اٹھاسی فیصد خواتین ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق دنیا بھر میں سو سال سے زائد عمر کے افراد کی تعداد تقریبا پانچ لاکھ تینتیس ہزار ہے، جن میں اٹھارہ ہزار جرمن شہری بھی شامل ہیں۔

[pullquote]امریکی پیٹریاٹ میزائل خریدنے کے لیے صدر ٹرمپ سے بات ہو گی، ایردوآن[/pullquote]

ترک صدر رجب طیب ایردوآن کا کہنا ہے کہ وہ ترکی کے لیے امریکی پیٹریاٹ میزائلوں کے حصول کے لیے صدر ٹرمپ سے گفتگو کریں گے۔ ترک صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکی ہم منصب کے ساتھ ان کے قریبی اور ذاتی نوعیت کا تعلق ہے۔ روس سے ایس چار سو دفاعی میزائل نظام خریدنے کے بعد امریکا نے ترکی کو جنگی طیاروں اور میزائلوں کی فروخت روک دی تھی۔ صدر ایردوآن کے مطابق ترک سرحد کے قریبی شامی علاقوں میں سیف زون کے قیام کے منصوبے پر بھی امریکی ہم منصب سے بات چیت جاری ہے۔

[pullquote]یمن میں چھ اماراتی فوجی ہلاک[/pullquote]

متحدہ عرب امارات کے حکام کا کہنا ہے کہ یمن میں ایک ’حادثے‘ کے نتیجے میں چھ اماراتی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ حکام نے اس ’حادثے‘ کی نوعیت، مقام اور وقت کے بارے میں تفصیلات نہیں بتائیں۔ ایک اعلیٰ یمنی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نیوز ایجنسی اے پی کو بتایا ہے کہ اماراتی فوجی گاڑی کو پیش آنے والے ایک حادثے کے نتیجے میں ہلاک ہوئے ہیں۔ یہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا ہے جب متحدہ عرب امارات نے یمن سے اپنے فوجیوں کی واپسی کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ متحدہ عرب امارات نے سن 2015 میں سعودی عرب کی زیر قیادت یمنی حوثی باغیوں کے خلاف عسکری اتحاد میں شمولیت اختیار کی تھی۔

[pullquote]سعودی آئل کمپنی کی فیکٹریوں میں حملے کے بعد لگنے والی آگ پر قابو پا لیا گی[/pullquote]

سعودی حکام کا کہنا ہے کہ ملکی آئل کمپنی کی دو فیکٹریوں پر ڈرون سے کیے گئے حملوں کے بعد لگنے والی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔ حملے کا نشانہ بننے والی سعودی آئل کمپنی آرامکو کی فیکٹریاں بقیق اور خریض ملکی مشرقی صوبے میں واقع ہیں۔ ریاض حکومت نے یہ واضح نہیں کیا کہ ڈرون حملے کس نے کیے تھے۔ یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ ان حملوں سے آرامکو کی فیکٹریوں کو کس حد تک نقصان پہنچا۔ یمن میں سعودی عرب کی قیادت میں عسکری اتحاد کے حملوں کے بعد سے ایران نواز یمنی حوثی باغی سعودی عرب کے تیل کے ذخائر پر حملے کرتے رہے ہیں۔ سن 2006 میں القاعدہ نے بقیق میں حملے کی منصوبہ بندی کی تھی جسے سعودی سکیورٹی حکام نے ناکام بنا دیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے