باچا خان یونیورسٹی کا وائس چانسلر شیعہ کیوں بنایا، احتجاجی مظاہرہ

خیبر پختون خوا کے ضلع چارسدہ میں واقع باچا خان یونیورسٹی میں مکتب تشیع سے تعلق رکھنے والے وائس چانسلرڈاکٹر ثقلین نقوی کو تعنیات کرنے پر کالعدم تنظیم کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا .

مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر وائس چانسلر کو جلد از جلد یونیورسٹی سے نہیں نکالا گیا تو یونیورسٹی کا گھیراو کیا جائے گا ۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے رہ نما نے کہا کہ وائس چانسلر نے یونیورسٹی کے مقامی چالیس افراد کو بے روز گار کر پنجاب سے مکتب تشیع کے لوگوں کو بھرتی کیا ہے . مظاہرہ چارسدہ شہر کے مرکزی چوک سیدنا عمر فاروق اعظم کو بلاک کر کے کیا گیا جس میں کالعدم تنظیم کے کارکنان نے نعرے بازی بھی کی .

باچا خان یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ثقلین نقوی کا تعلق مکتب تشیع سے ہے . گذشتہ دنوں چارسدہ کے علاقے پڑانگو میں منعقدہ ختم نبوت کانفرنس میں بھی اہل سنت والجماعت کے رہ نماوں نے وی سی کی فی الفور برطرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وائس چانسلر کو برطرف نہ کیا گیا تو وہ شدید مزاحمت کریں گے .

یونیورسٹی میں موجود بااعتماد ذرائع نے بتایا ہے کہ اس کہانی کے پیچھے یونیورسٹی کے ہی کچھ لوگ ملوث ہیں جو اپنے مفادات پر زد پڑنے کی وجہ سے ایک مذہبی گروہ کے کارکنان اور طلباء کو استعمال کر رہے ہیں . یہ معاملہ مذہبی سے زیادہ اندرونی سیاست کا شاخسانہ ہے .

باچا خان یونیورسٹی چارسدہ جیسے حساس علاقے میں موجود ہے جہاں اس سے پہلے لبیک یارسول اللہ پارٹی کے ایک کارکن نے اپنے اسکول کے پرنسپل اور استاد کو فیض آباد دھرنے میں شرکت سے روکنے پر قتل کر دیاتھا . کچھ عرصہ پہلے ہی باچا خان خان یونیورسٹی پر کالعدم تحریک طالبان نے دہشت گرد حملے کیا جس میں کئی اساتذہ اور طالب علم قتل ہو گئے تھے . چارسدہ کے پڑوسی ضلع مردان کی یونیورسٹی میں ہی کچھ عرصہ قبل طلبہ اور مقامی افراد کی جانب سے طالب علم مشال خان پر توہین مذہب کا الزام لگا کر اسے سفاکانہ طریقے سے قتل کیا گیا تھا .

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے