عمران خان کا سپریم کورٹ میں منی ٹریل مکمل نہ ہونے کا اعتراف

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان سپریم کورٹ میں اپنا منی ٹریل دینے میں ناکام ہوگئے اور وکیل پی ٹی آئی نعیم بخاری نے عدالت عظمیٰ میں جمع کرائے گئے جواب میں اعتراف کرلیا کہ کاؤنٹی کرکٹ 20 سال پرانا ریکارڈ نہیں رکھتی جبکہ عمران خان ملازمت کے شیڈول کا ریکارڈ بھی نہیں رکھتے۔

خیال رہے کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف الیکشن کمیشن (ای سی پی) میں اثاثے اور آف شور کمپنیاں ظاہر نہ کرنے سمیت بیرون ملک سے حاصل ہونے والے مبینہ فنڈز سے پارٹی چلانے کے الزامات پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطاء بندیال اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل 3 رکنی بینچ اس کیس کی سماعت کر رہا ہے۔

مذکورہ کیس کی گزشتہ سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے عمران خان سے لندن فلیٹ کی خریداری کے حوالے سے منی ٹریل اور کاؤنٹی کرکٹ کی آمدنی کی تفصیلات طلب کی تھیں۔

چیف جسٹس نے قرار دیا تھا کہ عمران خان دوسری کی چوریاں پکڑتے ہیں، اپناریکارڈ بھی عدالت میں جمع کرائیں۔

سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے گزشتہ روز عمران خان کی جانب سے ریکارڈ جمع نہ کرانے پر یادہانی کا نوٹس دیا تھا۔

تاہم عمران خان کے وکیل نعیم بخاری کی جانب سے سپریم کورٹ میں جو ریکارڈ جمع کرایا گیا، اس میں منی ٹریل مکمل نہ ہونے کا تحریری اعتراف کیا گیا۔

جواب میں کہا گیا کہ عمران خان وارسٹر شائر، سسکس کی طرف سے کاؤنٹی کرکٹ کھیلتے رہے اور انہوں نے 1971 سے 1988 تک کاؤنٹی کرکٹ کھیلی، لیکن کاؤنٹی کرکٹ اپنا 20 سال سے پرانا ریکارڈ نہیں رکھتی، یہی وجہ ہے کہ عمران خان کا کاؤنٹی کرکٹ کھیلنے اور آمدن کا ریکارڈ دستیاب نہیں۔

جواب میں بتایا گیا کہ عمران خان کو کیری پیکرکرکٹ کے 75 ہزار ڈالر جبکہ نیو ساؤتھ ویلز آسٹریلیا کے ساتھ کھیلنے کے 50 ہزار ڈالر ملے۔

جواب میں اس بات کا بھی اعتراف کیا گیا کہ عمران خان اپنی ملازمت کے شیڈول کا ریکارڈ بھی نہیں رکھتے۔

مزید بتایا گیا کہ لندن فلیٹ 1984 میں گروی رکھوایا گیا، جس کی کل قیمت 1 لاکھ 17 ہزار پاؤنڈ تھی، عمران خان نے فلیٹ 20 سال کے لیے گروی رکھوایا، لیکن رقم 1989 میں 68 ماہ میں ادا کر دی گئی۔

جواب میں واضح کیا گیا کہ عمران نے کسی قسم کی کوئی منی لانڈرنگ نہیں کی۔

اس کیس کی سماعت پیر (24 جولائی) کو چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ کرے گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے