صحافی جو تاریک راہوں میں مارا گیا ، عزیز میمن کا قتل طبعی موت قرار

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں سندھ پولیس نے صحافی عزیز میمن کی موت کو طبعی قرار دے دیا۔

قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئرمین راجا خرم شہزاد کی سربراہی میں ہوا، ایڈیشنل آئی جی ولی اللّٰہ کمیٹی کے روبرو پیش ہوئے۔

انہوں نے قائمہ کمیٹی داخلہ کو بتایا کہ میڈیکل رپورٹ میں صحافی عزیز میمن کے قتل کے کوئی شواہد نہیں ملے ہیں۔

ایڈیشنل آئی جی نے قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو یہ بھی بتایا کہ صحافیوں کے دباؤ پر قتل کی ایف آئی آر درج کی گئی۔

چیئرمین کمیٹی نے عزیز میمن کی تمام رپورٹس کمیٹی کو فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

ایڈیشنل آئی جی نے صحافیوں کے سوالات کا جواب دینے سے گریز کیا۔

صحافیوں نے ان سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے عزیز میمن کی آخری ویڈیو میں لیے جانے والے ناموں سے پوچھ گچھ کی ہے؟

صحافی نے ایڈیشنل آئی جی سے بھی پوچھا کہ کیا آپ اپنی پوسٹنگ کی وجہ سے جواب دینے سے گھبرا رہے ہیں؟

واضح رہے کہ 16 فروری کو نجی ٹی وی چینل’’کے ٹی این‘‘ کے رپورٹر عزیز میمن کی لاش محراب پور میں نہر سے ملی تھی۔

مقتول صحافی کے بھائی حفیظ میمن کا کہنا کہ پولیس نے قاتلوں کو پکڑنے اور محرکات کا پتا لگانے کیلئے ابھی تک کوئی تفتیش نہیں کی۔

حفیظ میمن نے الزا م عائد کیا تھا کہ پولیس نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکےدباؤ کو کم کرنا چاہتی ہے، عزیز میمن کو جن سے خطرہ تھا وہ اپنے وڈیو بیان میں آگا ہ کرچکے ہیں۔

معروف صحافی اور اینکر پرسن حامد میر نے ٹویٹ کیا کہ یہ کیسی طبعی موت تھی جس میں لاش ایک نہر کے پانی میں ڈوبی ہوئی تھی اور گردن کے گرد کے ٹی این چینل کا مائیک اور تار لپٹی ہوئی تھی تفتیشی افسران نے کوئی خوف خدا نہیں کیا صحافی برادری کو انصاف کے لئے متحد ہو کر آواز اٹھانا ہو گی .

معروف صحافی اور اینکر روف کلاسرا نے حامد میر کے ٹویٹ کو اپنے اس کمنٹ کے ساتھ ری ٹیوٹ کیا کہ یہ اس صوبائی حکومت کی پولیس کا کارنامہ ہے جس کی پارٹی کے سربراہ بھٹو سیمت تین بچے بینظیر،شاہنواز بھٹو اور مرتضی بھٹو کی اموات غیر طبعی ہوئیں . یہ پارٹی بھٹو خاندان پر مظالم کی وجہ سے عوامی ہمدردیاں سمیٹ کر حکومت میں آتی رہی۔ کل کے مظلوم اقتدار ملنے پر آج ظالموں کی فہرست میں آن کھڑے ہوئے.

صحافی سبوخ سید نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ لاہور پریس کلب نے حال ہی بلاول بھٹو کو لاہور پریس کلب کی تا حیات اعزازی ممبر شپ دی ہے ، اسے فوری طور پر منسوخ کیا جائے . عزیز میمن کے قتل کے سوال پر بلاول کا رویہ بھی درست نہیں تھا . سندھ میں کئی صحافیوں کا قتل کیا گیا لیکن پیپلز پارٹی صرف نعرے بازی کرتی رہی .

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے