حملے کی اطلاع کے باوجود پشاور مدرسے کو سیکیورٹی کیوں نہیں دی گئی؟ سراج الحق

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ تین دن پہلے حملے کی اطلاع کے باوجود پشاور کے مدرسے کو سیکیورٹی فراہم کیوں نہیں کی گئی؟ حکومت کا بیانیہ اب چلنے والا نہیں، حکومت اپوزیشن کے ساتھ لڑنے کی بجائے دہشت گردوں سے لڑے۔

سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھاکہ یہ واقعہ اچانک نہیں ہوا، مدرسے والوں کو 3 دن پہلے حملےکا بتایا گیا تھا، کیا حکومت کا فرض نہیں تھاکہ مدرسہ اور مسجد کو سیکیورٹی دیتے؟

سراج الحق کاکہنا تھاکہ حکومت نے ایسا کوئی اقدام نہیں کیا، حکومت غیرسنجیدگی کا ثبوت دے رہی ہے، وزیراعظم، وزیراعلیٰ اور مقامی ممبر قومی و صوبائی اسمبلی بھی وہاں نہیں گئے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جب انہوں نے پوچھا کیوں نہیں گئے؟ تو انہیں پتہ چلا لوگوں کی غصے کی وجہ سے نہیں گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت اپوزیشن کے ساتھ لڑنے کی بجائے دہشت گردوں سے لڑے، حکومت کا بیانیہ اب چلنے والا نہیں ہے، وزیر اطلاعات شبلی فراز نےگوجرانوالا کا درد محسوس کیا لیکن پشاور دھماکےکو محسوس نہیں کررہے۔

خیال رہے کہ2 روز قبل پشاور کے علاقے دیر کالونی میں کوہاٹ روڈ پر واقع مسجد سے متصل مدرسے کے مرکزی ہال میں درسِ قرآن کے دوران دھماکے کے نتیجے میں 8 افراد شہید جب کہ 112 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

انسپکٹر جنرل (آئی جی) خیبرپختونخوا پولیس ثناء اللّٰہ عباسی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی سے متعلق عمومی تھریٹ موجود تھا۔

اس سے قبل 22 اکتوبر کو نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) اسلام آباد نے پشاور اور کوئٹہ میں دہشت گرد حملے کا تھریٹ الرٹ جاری کیا تھا، جس میں کہاگیا تھاکہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی) نے پشاور اور کوئٹہ میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

تجزیے و تبصرے