خیبرپختونخوامیں 28 لاکھ سے زائد افراد بیروزگارہونے کا خدشہ

خیبرپختونخوامیں اگرکوروناوائرس کے تدارک کےلئے لاک ڈاﺅن کو مزید سخت کیاجاتاہے، توخدشہ ہے کہ صوبے کے 28 لاکھ سے زائد افراد بیروزگارہوجائیں گے، جن میں سب سے زیادہ زراعت ، صنعت وتجارت اور خدمات کے شعبے میں یومیہ اجرت پرکام کرنےوالے مزدورشامل ہونگے ۔ خیبرپختونخوا حکومت کی محکمہ ترقی ومنصوبہ بندی نے صوبے میں کوروناوائرس کے پیش نظر کام کرنےوالے مزدوروں سے متعلق حکمت عملی بنائی ہے، جس میں کہاگیاہے کہ اس وقت خیبرپختونخوامیں لیبرفورس کی تعداد 77لاکھ20ہزارسے زائد ہے، تاہم بعض معاشی ناہمواریوں کے باعث صرف41لاکھ افراد محنت مزدوری کرکے اپنے گھرکاچولہاجلاتے ہیں، جن میں سات لاکھ مرد اور11لاکھ خواتین شامل ہیں، اس وقت صوبے میں زراعت ، صنعت ، تعمیر، تھوک وپرچون ،ٹرانسپورٹ ، سٹوریج ،خدمات ،ہوٹلز اورکئی دیگرشعبوں کےساتھ مزدوروابستہ ہیں، رپورٹ میں کہاگیاہے کہ خدشہ ہے کہ اگر لاک ڈاﺅن کومزیدسخت کیاجاتا ہے، تو 28لاکھ افراد اپنے روزگارسے ہاتھ دھولیں گے، جن میں سے تقریباً19لاکھ افرادیومیہ اجرت پرکام کرنےوالے اورآٹھ لاکھ ماہانہ اورہفتہ وار تنخواہ پرکام کرنےوالے مزدورشامل ہیں۔

دستاویزات میں بتایاگیاہے کہ اسوقت تقریباًپانچ لاکھ مزدوربیروزگارہوچکے ہیں ، اگراپریل کے آخرتک بھی لاک ڈاﺅن جاری رہتاہے توبیروزگارمزدوروں کی تعداد23لاکھ30ہزارتک پہنچ جائے گی۔محکمہ ترقی ومنصوبہ بندی کے دستاویزات کے مطابق اسوقت زراعت کے شعبے کے ساتھ 23لاکھ،صنعت وحرفت کےساتھ8لاکھ60ہزار،تعمیرات کے شعبے کےساتھ دس لاکھ ،ٹرانسپورٹ اورسٹوریج کے شعبے کے ساتھ 74لاکھ ،عام دکانوں پر کام کرنےوالوں کی تعداددس لاکھ اورہوٹلزکے شعبوں کےساتھ تقریباًسوالاکھ افرادروزگارسے وابستہ ہیں ، زراعت کے شعبے کےساتھ مجموعی طور پر 32.62فیصد، صنعت کے ساتھ بارہ فیصد، تعمیرات کے شعبے کےساتھ 13.74فیصد، تھوک وپرچون کےساتھ 15فیصد،ٹرانسپورٹ کےساتھ دس فیصد، خدمات کے شعبے کے ساتھ 13فیصد ،ہوٹل کے شعبے کےساتھ ڈیڑھ فیصدملازمین کام کررہے ہیں ۔

دستاویزات میں بتایاگیاہے کہ لاک ڈاﺅن کے طویل ہونے کی صورت میں تقریباًپانچ لاکھ کے قریب زراعت،لائیوسٹاک اوراس سے منسلک مزدوربیروزگارہوجائیں گے کارخانوںمیں کام کرنےوالے چارلاکھ30ہزار،تعمیرات کے شعبے کے ساتھ تقریباًچھ لاکھ،دکانوں کےساتھ وابستہ ساڑھے پانچ لاکھ ،ہوٹلزکےساتھ ساٹھ ہزار،ٹرانسپورٹ کےساتھ وابستہ پانچ لاکھ ساٹھ ہزار مزدوربیروزگار ہوجائینگے۔دستاویزات میں اس بات کابھی خدشہ ظاہر کیاگیاہے کہ اگرلاک ڈاﺅن کو پورے سال تک پھیلایاجاتاہے تو بیروزگارہونےوالے مزدوروں کی تعداد43لاکھ تک پہنچ جائے گی۔

خیبرپختونخواحکومت کے محکمہ ترقی ومنصوبہ بندی نے کہاہے کہ تقریباًپندرہ لاکھ لوگوں کو بےنظیرانکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے سہارادیاجاسکتاہے، تاہم خیبرپختونخواحکومت 45لاکھ خاندانوں کی احساس کفالت پروگرام کے تحت مددکررہی ہے، جس کومزیدموثربنایاجاسکتاہے، محکمہ ترقی ومنصوبہ بندی نے خدشہ ظاہر کیاہے کہ لاک ڈاﺅن کی صورت میں زراعت سے زیادہ صنعت وحرفت کاشعبہ متاثرہوگا، جہاں کارخانہ دار اپنے کارخانے بندکریں گے، تومزدوروں کے بیروزگارہونے کے باعث پیداواری صلاحیت بھی ختم ہوجائے گی اور اس کابراہ راست اثرحکومت کوموصول ہونےوالے ٹیکسزپرہوگا ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے