پیر : 27 اپریل 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]نئے کورونا وائرس کے دنیا بھر میں متاثرين کی تعداد تين ملين کے قريب[/pullquote]

امریکا کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اس وقت دنيا بھر ميں نئے کورونا وائرس کے متاثرين کی تعداد 2,981,592 ہو چکی ہے۔ اب تک 206,803 افراد کووِڈ انیس کی وجہ سے ہلاک ہو چکے ہيں۔ عالمی سطح پر اس بیماری سے صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 869,935 ہے۔ سب سے زيادہ متاثرہ ملک امريکا ہے، جہاں متاثرين کی تعداد نو لاکھ چھیاسٹھ ہزار ہے۔ دنيا بھر کے 185 ممالک اور خطوں ميں وائرس کی تصديق ہو چکی ہے۔

[pullquote]وبا انسانی حقوق کے بحران ميں تبديل ہو سکتی ہے، مشیل باچليٹ[/pullquote]

اقوام متحدہ کے ديگر سينیئر اہلکاروں کے بعد آج پير کو کمشنر برائے انسانی حقوق مشیل باچليٹ نے بھی خبردار کيا ہے کہ موجودہ وبا انسانی حقوق کے بحران ميں تبديل ہو سکتی ہے۔ انہوں نے جنيوا سے جاری کردہ اپنے بيان ميں حکومتوں پر زور ديا کہ وہ غير معمولی اقدامات کے اس دور ميں بھی بنيادی حقوق کا احترام جاری رکھيں۔ باچليٹ نے کہا کہ ہنگامی حالت کے نفاذ سے ملنے والے اضافی اختيارات کو کسی بھی قسم کی تنقيد کو دبانے اور عوام کے نظريات کو کنٹرول کرنے کے ليے استعمال نہيں کيا جانا چاہيے۔ کمشنر برائے انسانی حقوق کے بقول بہت سے ملکوں اور خطوں ميں بندشوں پر عملدرآمد کے طريقہ کار کے باعث لوگ ہلاک بھی ہو رہے ہيں۔

[pullquote]بڑے چينی شہروں ميں آج سے اسکول کھل گئے[/pullquote]

چينی شہروں بيجنگ اور شنگھائی ميں آج سے اسکول کھل گئے ہيں۔ نئے کورونا وائرس کی عالمی وبا کی وجہ چين ميں پچھلے تين ماہ سے اسکول بند تھے۔ شنگھائی ميں مڈل اور ہائی اسکول کی آخری کلاسوں کے طلبا آج پير سے اسکول جانا شروع ہو گئے ہيں۔ بيجنگ ميں فی الحال ہائی اسکول کی سينیئر کلاسوں کے طلبا کے ليے اسکول کھولے گئے ہيں تاکہ وہ يونيورسٹی ميں داخلے کے امتحان کی تياری کر سکيں۔ چين کے ديگر شہروں ميں بھی اسکول آہستہ آہستہ کھولے جا رہے ہيں جبکہ ووہان ميں اسکول چھ مئی سے کھليں گے۔ اسکول ميں داخلے کے وقت ايک ايپليکيشن کی مدد سے طلبا کا بخار وغيرہ چيک کيا جاتا ہے اور صرف تندرست بچوں کو کلاسوں ميں جانے کی اجازت ہے۔

[pullquote]آسٹريليا ميں کورونا وائرس کے مريضوں کی اطلاع دينے والی اسمارٹ فون ايپ[/pullquote]

آسٹريليا ميں تقريباً دو ملين شہريوں نے ايک نئی اسمارٹ فون ايپ ڈاؤن لوڈ کی ہے، جو صارفين کو آس پاس ايسے افراد کے بارے ميں مطلع کرتی ہے، جو نئے کورونا وائرس کا شکار ہوں۔ يہ ايپليکيشن حکومت کی جانب سے اتوار کی شب جاری کی گئی۔ اگر کسی شخص کا کورونا ٹيسٹ مثبت آيا ہو، تو اس کے بارے ميں ايپ ديگر افراد کو مطلع کر دے گی۔ يہ ايپليکيشن بلو ٹوتھ کی مدد سے کام کرتی ہے۔ ايپليکشن کو آسٹريليا ميں معمولات زندگی کی بحالی کے ليے اہم قرار ديا جا رہا ہے۔ ايپ کے حوالے سے ايسے خدشات بھی تھے کہ يہ لوگوں کی پرائيویسی کے حقوق کی خلاف ورزی کا سبب بن سکتی ہے تاہم حکام نے کہا ہے کہ يہ صرف وبا کے دور ميں مدد کے ليے بنائی گئی ہے اور لوگوں کی ذاتی معلومات تک رسائی کے ليے نہيں۔

[pullquote]گزشتہ برس اسلحے کی خريداری ميں ميں اضافہ، سپری[/pullquote]

سن 2019 ميں دنيا بھر کے ملکوں نے اپنی اپنی افواج اور اسلحہ خريدنے پر کُل 1.9 ٹريلين ڈالر خرچ کيے۔ دفا عی اخراجات ميں يہ سن 2018 کے مقابلے ميں 3.6 فيصد کا اضافہ ہے۔ سن 2010 کے بعد کسی بھی ايک سال ميں فوجی ساز و سامان کی خريداری ميں يہ سب سے زيادہ اضافہ ہے۔ يہ اعداد و شمار اسٹاک ہوم انٹرنيشنل پيس ريسرچ انسٹيٹيوٹ (SIPRI) کی پير ستائيس اپريل کو جاری ہونے والی رپورٹ ميں بتائے گئے ہيں۔ امريکا نے گزشتہ برس فوجی ساز و سامان کی خريداری پر سب سے زيادہ 732 بلين ڈالر خرچ کيے۔ اسلحے کی خريداری ميں چين دوسرے نمبر پر ہے جبکہ بھارت تيسرے نمبر پر۔ سپری نے البتہ توقع ظاہر کی ہے کہ عالمی وبا کے تناظر ميں رواں سال عسکری اخراجات ميں کمی ديکھی جا سکتی ہے۔

[pullquote]اسرائيلی میزائل حملوں ميں سات افراد ہلاک ہوئے، شام[/pullquote]

شامی فوج نے دعوٰی کيا ہے کہ لبنانی فضائی حدود ميں پرواز کرنے والے اسرائيلی لڑاکا طياروں نے پير کی صبح دمشق کے نواح ميں مختلف اہداف کی طرف میزائل داغے۔ ان حملوں ميں ايران نواز مليشيا کے چار ارکان سميت تين شہريوں کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔ دمشق حکومت نے اسے ’اسرائيلی جارحيت‘ قرار ديا ہے۔ يہ ميزائل حملے سنہايا اور الکسوا کے درميان کے علاقوں ميں مختلف اہداف پر کيے گئے۔ اسرائيل شام ميں فوجی مداخلت تسليم نہيں کرتا البتہ وہاں ايرانی مداخلت کو اکثر اپنی داخلی سلامتی کے ليے خطرہ قرار دے چکا ہے۔

[pullquote]افغانستان: پہلی سہ ماہی ميں 1,293 شہری ہلاک يا زخمی ہوئے[/pullquote]

افغانستان ميں رواں سال کی پہلی سہ ماہی ميں 1,293 شہری ہلاک يا زخمی ہوئے۔ اقوم متحدہ کے افغان مشن کی جانب سے آج پير کو جاری کردہ رپورٹ کے مطابق جنوری تا مارچ سويلين ہلاکتوں کی تعداد پانچ سو سے زائد رہی۔ ہلاک ہونے والوں ميں ساٹھ خواتين اور ڈيڑھ سو سے زائد بچے شامل تھے۔ رپورٹ ميں يہ بھی بتايا گيا ہے کہ امريکا اور طالبان کے مابين امن معاہدے کے بعد پر تشدد واقعات ميں اضافہ ديکھا گيا۔ مجموعی طور پر سال کی پہلی سہ ماہی ميں ہلاک يا زخمی ہونے والوں کی يہ سن 2012 سے لے کر اب تک کم ترين تعداد ہے۔

[pullquote]جوليان اسانج کے مقدمے کی کارروائی ملتوی[/pullquote]

وکی ليکس کے بانی جوليان اسانج کی امريکا حوالگی کے سلسلے ميں جاری مقدمے کی سماعت ملتوی کر دی گئی ہے۔ لندن کی ايک عدالت کی جج نے بتايا کہ لاک ڈاؤن کے باعث عدالتی کارروائی آئندہ ماہ ممکن نہيں ہو سکے گی۔ دريں اثناء اسانج کے وکلاء نے کہا ہے کہ سخت پابنديوں کے نتيجے ميں وہ اسانج سے رابطہ نہيں کر پا رہے۔ آئندہ سماعت کے ليے تاريخ کا فيصلہ چار مئی کو کيا جائے گا۔ اسانج پر امريکی خفيہ راز افشا کرنے اور سلامتی کو خطرے ميں ڈالنے کے الزامات ہيں۔

[pullquote]امريکی ايوان نمائندگان کی اسپيکر نينسی پلوسی نے بھی بائيڈن کی حمايت کر دی[/pullquote]

امريکی ايوان نمائندگان کی اسپيکر نينسی پلوسی نے آئندہ صدارتی انتخابات ميں ڈيموکريٹک پارٹی کے اميدوار کے ليے جو بائيڈن کی حمايت کر دی ہے۔ انہوں نے آج پير کو جاری کردہ اپنے ايک ويڈيو بيان ميں يہ بات کہی۔ اس سے قبل سينيٹر برنی سينڈرز اور الزابتھ وارن بھی سابق صدر باراک اوباما کے دور ميں نائب صدر کی ذمہ دارياں نبھانے والے بائيڈن کی حمايت کا اعلان کر چکے ہيں۔ ری پبلکن پارٹی کے اميدوار صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہيں، جو اپنی دوسری مدت صدارت کے خواہاں ہيں۔ امريکا ميں صدارتی اليکشن اس سال نومبر ميں ہونا ہيں۔

[pullquote]شمالی کوريائی رہنما زندہ اور تندرست ہيں، جنوبی کوريا[/pullquote]

جنوبی کوريائی صدر مون جے ان کے مشير نے دعویٰ کيا ہے کہ شمالی کوريائی رہنما کِم جونگ اُن زندہ ہيں اور بالکل ٹھيک ہيں۔ قومی سلامتی کے مشير مون چُنگ ان کے مطابق کم جونگ اُن تيرہ اپريل سے وونسان ميں رہ رہے ہيں۔ ان کے بقول اس دوران کوئی مشکوک حرکت نہيں نوٹ کی گئی۔ مون چُنگ ان نے يہ بيان امريکی نشرياتی ادارے سی اين اين پر گزشتہ روز ديا۔ قبل ازيں ايسی افواہيں پھيل رہی تھيں کہ پيونگ يانگ حکومت کے سربراہ يا تو چل بسے ہيں يا وہ شديد عليل ہيں۔ ایسی اطلاعات بھی ہيں کہ موٹاپے، سگريٹ نوشی اور تھکن کی وجہ سے کم جونگ ان کو دل کی سرجری درکار تھی۔

[pullquote]لبنان ميں حکومت مخالف مظاہرے[/pullquote]

کورونا وائرس کی وبا کے باعث لاک ڈاؤن اور بندشوں کے باوجود لبنان ميں گزشتہ رات ہزاروں افراد نے احتجاج کيا۔ ملک کے کئی بڑے شہروں ميں مظاہرين اقتصادی بحران پر احتجاج کے ليے سڑکوں پر نکلے۔ کئی مقامات پر مظاہرين نے ٹائروں کو آگ لگائی اور روڈ بلاک کر ديے تاہم پوليس نے بعد ازاں کارروائی کرتے ہوئے مظاہرين کو منتشر کيا۔ لبنان ميں معاشی بدحالی کے باعث گزشتہ برس اکتوبر سے شروع ہونے والے مظاہرے وقفے وقفے سے جاری ہيں۔ مظاہرين حکمران جماعت اور امراء کے خلاف سراپا احتجاج ہيں۔ لبنان کو اس وقت سن 1975 سے سن 1990 کے درميان لڑی گئی خانہ جنگی کے بعد ملکی تاريخ کے بد ترين اقتصادی بحران کا سامنا ہے۔ ملک ميں غربت کی شرح پينتاليس فيصد تک پہنچ گئی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے