لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد ملک کے بڑے شہروں میں چھوٹے کاروبار کھل گئے

کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر کیے گئے لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد کراچی سمیت ملک کے بڑے شہروں میں دو ماہ سے بند دکانیں اور چھوٹے کاروبار کھل گئے۔

کراچی کے مختلف علاقوں میں کاروبار کھلنا شروع ہونے کے بعد دکانداروں نے اطمینان کا اظہار کیا ہے اور دکانداروں کی جانب سے دو ماہ سے جمی گرد صاف کی جا رہی ہے۔

حکومت سندھ کی جانب سے اجازت کے بعد سندھ میں آج سے مزید کاروبار کھلیں گے، محلے اورعلاقوں کی دکانیں اور چھوٹی مارکیٹیں صبح 6بجے سے شام 5 بجے تک کھولی جا سکیں گی، تعمیراتی صنعت سے جڑی دکانیں بھی کھلی رہیں گی۔

حکومت سندھ نے آج سے 9 سرکاری دفاتر کو بھی کھولنے کا اعلان کیا ہے لیکن صوبے بھر میں جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن ہوگا۔

ضابطہ اخلاق کے مطابق گاہکوں اور دکانداروں کے لیے ماسک لازمی قرار دیا گیا ہے جب کہ عمر رسیدہ اور بیمار افراد بازار نہیں جا سکیں گے۔

حکومتی اعلامیے کے مطابق ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والی دکانوں اور مارکیٹوں کو بند کر دیا جائے گا۔

اعلامیے کے مطابق ہیئر ڈریسر، بیوٹی پارلر، جم، گیمنگ زون اور کیفے بند رہیں گے جب کہ ٹرانسپورٹ پر بھی پابندیاں برقرار رہیں گی۔

خیبر پختونخوا میں بھی لاک ڈاؤن میں نرمی اور چھوٹے کاروبار کرنے والے افراد کو چار دن کاروبار کی اجازت دینے کے بعد صدر بازار میں دکانیں کھلنا شروع ہو گئیں۔

دکاندار دکانوں کی صفائی کر رہے ہیں تاہم انھوں نے نہ ماسک لگائے اور نہ ہی دستانے پہنے، دکاندار ایک دوسرے سے گرمجوشی سے گلے بھی ملتے دکھائی دیے۔

اسلام آباد میں پہلے مرحلے میں تعمیراتی سیکٹر کھول دیا گیا ہے، سینیٹری ورکس اور ہارڈ ویئر کی دکانیں بھی کھلی رہیں گی، جنرل اسٹور، بیکری، آٹا چکی، ڈیری شاپس کو ایس او پیز کے ساتھ پورا ہفتہ کھلی رکھنے کی اجازت ہے۔

پنجاب میں صبح 8 سے شام 5 بجے تک کاروبار کھلے گا تاہم شاپنگ مال اورپلازہ بند رہیں گے، خیبر پختونخوا میں تاجروں کو دکانیں اورمارکیٹ شام چار بجے تک کھولنے کی اجازت ہے جب کہ بلوچستان میں دکانیں اور مارکیٹ شام پانچ بجے تک کھولنے کی اجازت ہے تاہم پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی برقرار ہے۔

خیال رہے کہ چند روز قبل وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والی قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں 9 مئی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے