لیاری: رہائشی عمارت کے ملبے سے مزید 2 لاشیں نکال لی گئیں، ہلاکتیں 8 ہوگئیں

کراچی: لیاری میں عمارت گرنے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 8 ہوگئی۔

لیاری نیا آباد میں کثیرالمنزلہ عمارت کا ملبہ اٹھائے جانے کا کام جاری ہے جس میں سےایک بچی ماہم سعید کی لاش نکالی گئی جب کہ ایک 32 سالہ شاہد شفیق کو تشویشناک حالت میں نکال کر اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ راستے میں ہی دم توڑ گیا۔

ریسکیو حکام کے مطابق ملبے سے اب تک 8 لاشوں کو نکالا گیا ہے، اس سے قبل 50 سالہ فہمیدہ کلیم، 32 سالہ فہیم کلیم، 45 سالہ مہک شوکت، 35 سالہ جمیلہ، 35 سالہ سراج سلیم اور 55 سالہ اقبال عبدالستار کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں جب کہ 10 سے زائد زخمیوں کو بھی اسپتال منتقل کیا گیا جن میں 2 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جو مددگار 15 کی اطلاع پر موقع پر پہنچے تھے۔

پاک فوج انجینئرنگ کور، رینجرز، پولیس اور ریسکیو ادارے ریسکیو کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اس ضمن میں ایس ایس پی سٹی ڈویژن مقدس حیدر نے جیو نیوز کو بتایا کہ لیاری میں گرنے والی عمارت آخری بار 1986 میں تیار حالت میں فروخت ہوئی، جس بلڈر نے تیار حالت میں عمارت خریدی اس کا 2005 میں انتقال ہو گیا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ مارچ میں اس عمارت کو خالی کرنے کے لیے نوٹس جاری کیا جاچکا تھا، اتوار کی صبح اس میں دراڑیں پڑنا شروع ہوئی تو زیادہ تر لوگ جاچکے تھے لیکن شام میں جس وقت عمارت گری اس سے کچھ دیر پہلے 15 مددگار پر کال وصول ہوئی تھی۔

عینی شاہدین کے مطابق جس وقت عمارت گری لوگ اپنا سامان نکال رہے تھے، ایک اندازے کے مطابق جس وقت عمارت گری اس میں تقریباً 30 لوگ موجود تھے۔

عمارت کی قانونی حیثیت کے لیے ایس بی سی اے کو خط لکھا جائے گا اور ایس بی سی اے ہی عمارت کے نقشے اور اس کی قانونی حیثیت کے بارے میں بتا سکتی ہے۔

اس سلسلے میں جب ڈی جی ایس بی سی اے نسیم الغنی سہتو سے رابطے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے جواب نہیں دیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں لیاری میں 5 منزلہ رہائشی عمارت گرگئی تھی جس میں 40 فلیٹ تھے جب کہ عمارت پر پینٹ ہاؤس بھی تعمیر کیا گیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے