قاضی فائز عیسیٰ دھمکی کیس: ایف آئی اے کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع

جسٹس قاضی فائز عیسٰی کو دھمکی آمیز ویڈیو کے معاملے پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے) نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرادی۔

ایف آئی اے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے 4 رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی گئی تھی اور مرکزی ملزم علامہ آغا افتخارالدین مرزا اورشریک ملزم اکبرعلی کوگرفتار کرکےجیل بھیجا گیا۔

ایف آئی اے کے مطابق تفتیش کے دوران ملزم افتخارالدین مرزا ویڈیو کے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے سےمتعلق سوال کا تسلی بخش جواب نہیں دے سکا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزم افتخارالدین مرزا نے سوشل میڈیا پر 698 ویڈیوز اپ لوڈ کیں،تمام ویڈیوز کی اسکروٹنی کی جا رہی ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ ماہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں علامہ آغا افتخارالدین مرزاکی جانب سے اعلیٰ عدلیہ اور ججز کے بارے میں توہین اور دھمکی آمیز زبان استعمال کی گئی تھی۔

سپریم کورٹ نے معاملے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے ایف آئی سے رپورٹ طلب کی تھی جب کہ ملزم افتخارالدین کو بھی توہین عدالت کا نوٹس جاری کرکےجواب طلب کیا تھا۔

ملزم نے اپنے جواب میں سپریم کورٹ سے معافی طلب کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ اس کے دل کی مرکزی شریانیں بند ہیں، اوپن ہارٹ سرجری کرانے کا کہا گیا ہے، باقاعدگی سے ادویات لینے سے دماغ پر برا اثر پڑا ہے،کبھی کبھی بے عقلی اور مایوسی والی باتیں کرنا شروع کر دیتا ہوں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے