یومِ استحصالِ کشمیر پر سینیٹ کا خصوصی اجلاس، کشمیریوں سے یکجہتی کی قرارداد منظور

یوم استحصال کشمیر پر سینیٹ کا خصوصی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں صدر مملکت عارف علوی بھی شریک ہوئے جبکہ سینیٹ نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی قرار داد بھی منظور کی۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے یوم استحصال کشمیر کے موقع پر سینیٹ سے خطاب میں کہا ہے کہ پاکستان کبھی بھی کشمیریوں کو اکیلا نہیں چھوڑے گا اور وہ دن دور نہیں جب کشمیر میں آزادی کا سورج طلوع ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں بھارت کے آئین کا آرٹیکل 370 منظور نہیں تھا، بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی۔

اس موقع پر صدر مملکت نے کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

یوم استحصال کشمیر پر سینیٹ کے خصوصی اجلاس سے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے کہا جموں، کشمیر، لداخ، جونا گڑھ، سر کریک اور سیاچن پاکستان کا ہے اور پاکستان کا اصل نقشہ کابینہ نے گزشتہ روز متفقہ طور پر منظور کیا اور اب نقشہ پارلیمنٹ سے منظور کرایا جائے گا۔

[pullquote]’بھارتی سرکار کی حماقت نے کشمیر کا مسئلہ دنیابھر میں اجاگر کرنےمیں پاکستان کا ہاتھ بٹایا'[/pullquote]

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 5 اگست کو بھارتی سرکار کی حماقت نے کشمیر کا مسئلہ دنیابھر میں اجاگر کرنےمیں پاکستان کا ہاتھ بٹایاآج پوری دنیا میں کشمیر کا مسئلہ گونج رہا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ 70 فیصد جنگ اب میڈیا، پارلیمانی ڈپلومیسی یا قانونی ہوگی، مودی قاتل اور آر ایس ایس فاشسٹ جماعت ہے۔

پیپلز پارٹی کی رکن شیری رحمان نے کہا کشمیر میں دنیا کا سب سے بڑا زبردستی کا قبضہ کیا گیا ہے۔

جماعت اسلامی پاکستان کے امیرسراج الحق بولے کہ پاکستان کی بقا کا واحد راستہ یہ ہے کہ ہم کشمیر کا ساتھ دیں۔

انہوں نے پاکستان کی فضائی حدود بھارت کے لیے بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

[pullquote]بھارت 5 اگست کے غیر قانونی اقدامات ختم کرے، فوجی محاصرہ ختم کیاجائے، قرارداد[/pullquote]

بعدازاں سینیٹ میں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی جس میں مطالبہ کیاگیا ہے کہ بھارت 5 اگست کے غیر قانونی اقدامات ختم کرے ، کشمیر کا فوجی محاصرہ ختم کیاجائے ، کشمیری نوجوانوں اور سیاسی رہنماؤں کو رہا کیا جائے، 9 لاکھ سے زائد قابض افواج کو واپس بلایا جائے اور کشمیروں کو حق خود ارادیت دیا جائے۔

سینیٹ اجلاس میں افغانستان، چین، ترکی، انڈونیشیا، ایران، جرمنی سمیت مختلف ممالک کے سفیربھی شریک ہوئے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے