ہنزہ کے اسیر کب رہا ہوں گے ؟

اس وقت ہنزہ میں اسیران ہنزہ باباجان ، افتخار کربلائی، علیم و دیگر افراد کی رہائی کے لیے اہلیان ہنزہ نے دھرنا دے رکھاہے. اس وقت سیاسی اسیران کی رہائی ہنزہ کا ایک بڑا مسئلہ ہے تاہم ہنزہ کا صرف یہی ایک مسئلہ نہیں . ہنزہ کے مسائل سے آگاہی سے پہلے ہنزہ کی تاریخ ، معاشرت ، ثقافت کے بارے میں بھی جاننا ضروری ہے .

دھرنے میں شامل ایک لڑکی کتاب پڑھ رہی ہے.

[highlight txtcolor=”#cc0000″]ہنزہ کا تعارف [/highlight]
ہنزہ پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں واقع ہے اسے وادی ہنزہ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ گلگت بلتستان کا ایک ضلع ہے یہاں کے لوگ بروشکی اور شینا زبان بولتے ہیں ۔ یہ دارالحکومت اسلام آباد سے تقریبا سات سو کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے یہاں کی آبادی تقریبا باون ہزار کے لگ بھگ نفوس پر مشتمل ہے ۔ یہ وادی ایک خوبصورت سیاحتی مقام ہے جسے تین علاقوں میں تقسیم کیا گیا ہے 1۔ بالائی ہنزہ 2۔ مرکزی ہنزہ 3۔ لوئر ہنزہ ۔ سیاحت کے لئے اور خوبصورت نظاروں کو آنکھوں میں محفوظ کرنے کے لئے کریم آباد بہت مشہور ہے اس کے علاوہ دریائے ہنزہ پر بن جانے والی والی عطاء آباد جھیل اپنے دیکھنے والوں کو ایک منفرد نظارہ مہیا کرتی ہے یہاں ہر سال ملکی و غیر ملکی سیاح کثرت سے آتے ہیں یہی وجہ ہے یہاں ہوٹل اور دیگر سہولیات مہنگے داموں میسر ہوتی ہیں ۔

[highlight bgcolor=”#ffffff” txtcolor=”#dd3333″]پانی و بجلی کا مسئلہ [/highlight]
اتنی خوبصورت اور قدرتی حسن سے مالا مال ہونے کے باوجود یہاں بہت سارے انتظامی مسائل موجود ہیں لوگوں کو ضروریات زندگی کی سہولیات کا فقدان ہے .بجلی ایک بڑا مسئلہ ہے بیس سے بائیس گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ معمول ہے پینے کا صاف پانی بھی یہاں کے باسیو ں کو میسر نہیں-

[highlight bgcolor=”#ffffff” txtcolor=”#dd3333″]انفراسٹرکچر کے مسائل[/highlight]

ہنزہ ویلی دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے لیکن ویلی کے اندر بے ہنگم تعمیرات قصبے کے حسن کو تباہ و برباد کر رہی ہیں۔ شہر کی سڑکیں بھی تباہ ہیں ۔ اسی طرح سیاحتی مقامات تک جانے والی سڑکیں بھی بہت تنگ ہیں یا ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ کریم آباد سیاحوں کا ڈیرہ ہے ۔ لیکن وہاں بھی ٹوورزم اور بلخصوص ہوٹل مینیجمنٹ پر خاطر خواہ کام نہیں ہو سکا۔ ہنزہ ویلی میں پارکنگ بھی ایک بڑا مسئلہ ہے ۔

[highlight bgcolor=”#ffffff” txtcolor=”#dd3333″]صحت کے مسائل[/highlight]

صحت عامہ کی سہولتوں کے فقدان کا یہ حال ہے کہ کسی ایک ہسپتال میں بھی کوئی ایک میڈیکل سپیشلسٹ تک موجود نہیں ۔ ہسپتالوں کی ناگفتہ حالت دیکھ کر بندہ سر پیٹتا رہ جائے ۔ کوئی ایک بھی ایسی لیبارٹری نہیں جہاں پر ضروری ٹیسٹ کی سہولت عام لوگوں کو میسر ہو۔ لوگ بیمار ہو جائیں تو انہیں پھر ملک کے دیگر شہروں کا رخ کرنا پڑتا ہے.

[highlight bgcolor=”#ffffff” txtcolor=”#dd3333″]سیاحتی مقامات [/highlight]

سیاحتی مقامات بھی زبوں حالی کا شکار ہو رہے ہیں. سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کا فقدان ہے. ڈمپنگ کی وجہ سے ماحولیاتی آلودگی میں بھی دن بدن اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے ۔ ٹاؤن پلاننگ کہیں نظر نہیں آتی ۔ ماحول کو انسان دوست بنانے کے لئے انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی کی سفارشات پر بھی کوئی عمل درآمد نہیں کیا جا رہا ۔ بلکہ آئینی طور پر بھی ان سفارشات کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی نظر آتی ہیں. کے پی کے صوبہ کی طرز پر سیاحتی پالیسی کو ترتیب دیا گیا ہے لیکن عمل درآمد کروانے والا کوئی نہیں ہے جس سے سیاحت کو درپیش خطرات بڑھتے جا رہے ہیں ۔

[highlight bgcolor=”#ffffff” txtcolor=”#dd3333″]روزگار کے مسائل[/highlight]

یہاں روزگار کے سرے سے کوئی مواقع موجود ہی نہیں ہیں ، یونیورسٹی سے فارغ ہونے والے طلبہ کو قابلیت کی بنا پر روزگار نہیں ملتا . روزگار کے حصول کے سفارش سب سے اہم فیکٹر ہے. انٹرنیٹ تک کی سہولت میسر نہیں . آن لائن کاروبار یا پڑھائی کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوسکتا ۔ اسی طرح پروفیشنل تعلیم کے معیاری ادارے نہیں ہیں ۔ ہوٹل مینیجمنٹ کے حوالے سے نوجوان تربیت یافتہ نہیں ہیں تاہم کسی نیہ کسی طریقے سے وہ کاروبار چلا رہے ہیں ۔

[highlight bgcolor=”#ffffff” txtcolor=”#dd3333″]ہنزہ کی سیاست[/highlight]

ہنزہ کا حلقہ ایل اے 6 ہے . گذشتہ انتخابات میں یہاں سے مسلم لیگ ن کے پرنس سلیم کو کامیابی ملی جبکہ 2009 کے پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار وزیر بیگ یہاں سے کامیاب ہوئے . اس حلقے میں زیادہ تر مقابلہ ان دو بڑی جماعتوں کے درمیان ہی رہتا ہے .

[pullquote]مسائل کا حل [/pullquote]

صاف پانی : پانی کے لئے نئی اور معیاری پائپ لائن بچھا ئی جائے جس سے سب لوگوں کو صاف پانی میسر ہو سکے گا .

مواصلاتی نظام : انٹر نیٹ کی فراہمی اور مقابلے کی فضا پیدا کرنے کے لئے دو سے تین نجی کمپنیوں کو موقع دیا جائے تاکہ وہ مواصلاتی نظام کی بہتری کے لئے اپنی خدمات دیں ۔

انفراسٹرکچر : سڑکوں کو پکا کیا جائے جدید موٹروے طرز کی روڈز بنائی جائیں تاکہ دوسرے علاقوں سے آنے والوں کو آسان رسائی ہو ۔

اسیرانِ ہنزہ کا مسئلہ قانونی طریقے سے حل کیا جائے ۔

صحت : صحت کے مسائل کے حل کے لئے ہسپتالوں کو جدید طبی سہولیات سے مزین کیا جائے سپیشلسٹ ڈاکٹر اور کوالیفائیڈ طبی عملہ ہائیر کیا جائے ۔ ہر ہسپتال میں جدید لیبارٹری کی سہولت بھی موجود ہو۔

بیروز گاری : بیروز گاری ختم کرنے کے لئے میرٹ پر بھرتیاں کی جائیں ۔ اس کے علاو ہ ہوم انڈسٹریز کے فروغ کے لئے اقدامات کیے جائیں ۔ مقامی ڈرائی فروٹس کی ایکسپورٹ کی جائے تاکہ مقامی سطح پر لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آ سکیں .

بجلی: عطاء آباد جھیل کے منصوبہ پر کام شروع کیا جائے اور سی پیک میں شامل کریں

نوٹ : یہ مضمون آئی بی سی اردو کے زیر اہتمام فریڈرک ایبرٹ سٹفٹنگ (ایف ای ایس) کے اشتراک سے منعقدہ ورکشاپ کے دوران ہنزہ کے صحافیوں سیما کرن اور رحیم اللہ بیگ کی معاونت سے تیار کیا گیا . ورکشاپ میں انتخابات سے پہلے "گلگت بلتستان کے ترقیاتی منشور ” کی تیاری کے بارے میں صحافیوں اور سوشل میڈیا ایکٹوسٹس کے درمیان مکالمہ ہوا . مکالمہ کے رپورٹ آپ اس لنک پر ملاحظہ کر سکتے ہیں .

۔[/pullquote]

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے