موٹر وے زیادتی کیس میں نامزد ملزم وقار الحسن نے خود پولیس کو گرفتاری دے دی ہے جب کہ مرکزی ملزم عابد کو پولیس اب تک گرفتار نہیں کر سکی ہے۔
ذرائع کے مطابق شیخوپورہ کے رہائشی ملزم وقارالحسن نے رشتے داروں کے دباؤ کی وجہ سے سی آئی اے ماڈل ٹاؤن لاہور میں پیش ہو کر اپنی گرفتاری دی ہے اور ملزم کا کہنا ہے کہ وہ دیگر مقدمات میں شریک ملزم رہا ہے لیکن موٹر وے زیادتی کیس سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ وقار الحسن نے پولیس کو بتایا کہ اس کا سالہ عباس ملزم عابد سے رابطے میں تھا اور وہ جلد ہی اپنی گرفتاری پیش کرے گا۔
ملزم عابد فورٹ عباس بہاولنگر کا رہنے والا ہے اور حکام کے مطابق عابد کا ڈی این اے بھی میچ ہوچکا ہے۔
پولیس ملزم عابد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے اور آج بھی پولیس نے ڈیرہ ملیاں غازی کوٹ میں ملزم عابد کے گھر کی تلاشی لی تاہم وہاں کوئی موجود نہ تھا۔
اہل محلہ کاکہنا ہے کہ ملزم عابد ایک بدتمیز اور جھگڑالو شخص ہے، عابد اور اس کے گھر والوں سے کسی کی بول چال نہیں تھی، ملزم اور اس کے گھر والے چوری چکاری کرتے تھے۔
رپورٹ کے مطابق ملزم عابد اشتہاری مجرم ہے اور اس نے 2013 میں بھی خاتون اور اس کی بیٹی سے زیادتی کے بعد متاثرہ خاندان سے صلح کر لی تھی لیکن جرائم سے باز نہ آیا تو علاقے سے نکال دیا گیا۔
2013 سے2017 تک زیادتی اور ڈکیتی سمیت دیگر جرائم کے 8 پرچے کٹے اور 8 سال میں کئی مرتبہ گرفتار ہوا مگر ضمانت پر رہا ہو گیا، وہ آخری بار 8 اگست 2020 کو گرفتار ہوا مگر چند دنوں بعد ہی اس کی ضمانت ہو گئی۔
خیال رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور آئی جی پنجاب انعام عنی نے گزشتہ روز موٹر وے زیادتی کیس میں ملوث دو ملزمان عابد اور وقارالحسن کی نشاندہی کی تھی۔
دونوں ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے 9 ستمبر کو لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔
[pullquote]موٹر وے زیادتی کیس: ملزم وقار الحسن نے گرفتاری دیدی[/pullquote]
لاہور: موٹر وے زیادتی کیس میں نامزد ملزم وقار الحسن نے خود پولیس کو گرفتاری دیدی۔
لاہور سیالکوٹ موٹر وے پر گجرپورہ کے قریب خاتون سے زیادتی کے کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
خاتون سے زیادتی کے الزام میں نامزد ایک وقار الحسن نے سی آئی اے ماڈل ٹاؤن میں پیش ہو کر اپنی گرفتاری دی ہے اور سی آئی اے پولیس کی ملزم وقار الحسن سے تفتیش جاری ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ ملزم وقارالحسن رشتے داروں کے دباؤ کی وجہ سے ماڈل ٹاؤن پولیس کے روبرو پیش ہوا۔
ذرائع کے مطابق وقار الحسن نے پولیس کو بتایا کہ عابد کے ساتھ دیگر مقدمات میں شریک ملزم رہا ہوں لیکن موٹر وے زیادتی کیس سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے وقار الحسن نے پولیس کو بتایا کہ اس کا سالہ عباس اس کا فون استعمال کرتا تھا، اس کا سالہ عباس ملزم عابد سے رابطے میں تھا، عباس نے میرے ساتھ پولیس کے سامنے پیش ہونے سے انکار کیا لیکن وہ جلد ہی اپنی گرفتاری پیش کرے گا۔
ذرائع کا بتانا ہے وقار الحسن نے کہا کہ اس کا سالہ عباس مرکزی ملزم عابد کے ساتھ وارداتیں کرتا تھا اور وہ مرکزی ملزم عابد کے ساتھ رابطے میں ہے۔
[pullquote]ملزم کو فوری ڈی این اے کرانے کا فیصلہ[/pullquote]
سی آئی اے پولیس نے موٹر وے زیادتی کیس میں خود گرفتاری پیش کرنے والے مبینہ ملزم وقار الحسن کا فوری ڈی این اے کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ پولیس نے ملزم کا ڈی این اے سیمپل لینے کے لیے پنجاب فارنزک سائنس ایجنسی سے رابطہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈی ایس پی سی آئی اے حسنین حیدر ملزم وقار الحسن کو لیکر سی آئی اے ماڈل ٹاؤن سے روانہ ہو گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم وقار الحسن کو جلد اعلیٰ افسران کے رو برو پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈی ایس پی حسنین حیدر کا کہنا ہے کہ مبینہ ملزم وقار الحسن کا ڈی این اے ہونا باقی ہے۔
خیال رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور آئی جی پنجاب انعام عنی نے گزشتہ روز موٹر وے زیادتی کیس میں ملوث دو ملزمان عابد اور وقارالحسن کی نشاندہی کی تھی۔
گذشتہ روز اعلیٰ سطح کی پریس کانفرنس میں ملزم وقار کی تفصیلات جاری کی گئی تھیں اور بتایا گیا تھا کہ ملزم وقار قلعہ ستار شاہ شیخوپورہ کا رہنے والا ہے۔
[pullquote]موٹر وے زیادتی کیس: گرفتار ملزم وقار الحسن کی والدہ کا بیان بھی سامنے آ گیا[/pullquote]
موٹر وے زیادتی کیس میں خود پولیس کو گرفتاری پیش کرنے والے ملزم وقار الحسن کی والدہ کا بیان بھی سامنے آ گیا ہے۔
وقار الحسن کی والدہ کا کہنا تھا کہ میرا ایک بیٹا بیمار ہے، دوسرے بیٹے وقار کو جب واقعے کا پتا چلا تو اس نے کہا کہ میں پیش ہو رہا ہوں۔
والدہ وقار الحسن کا کہنا تھا میرے بیٹے نمازی پرہیزگار ہیں ان کی زندگی بخش دی جائے، اگر میرے بیٹے میں کوئی عیب ہوتا تو وہ پیش ہی نہ ہوتا۔
وقار الحسن کی والدہ نے بتایا کہ ان کے بیٹے کی قلعہ ستار شاہ میں موٹر سائیکل مرمت کی دکان ہے، وقار کی 4 بیٹیاں اور 2 بیٹے ہیں۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے اپیل کی ہے کہ میرے بیٹے کے ساتھ انصاف کیا جائے۔
خیال رہے کہ موٹر وے زیادتی کیس میں نامزد ایک ملزم وقار الحسن نے سی آئی اے ماڈل ٹاؤن میں جا کر خود اپنی گرفتاری پیش کی تھی جب کہ دوسرا ملزم عابد تاحال مفرور ہے اور پولیس اس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔