نواز شریف کو نیب میں کیا خوراک دی گئی کہ یکا یک ان کی بیماری میں شدت آگئی

مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق باقی ہے کہ گھر کا کھانا بند کر کے میرے والد کو قومی احتساب بیورو (نیب) کی تحویل میں کیاکھانا دیا جاتا رہا۔

ٹوئٹر پر اپنے بیان میں مریم نواز کا کہنا ہے کہ نیب میں وہ کیا خوراک دی گئی جس سے یکایک نواز شریف کی بیماری میں شدت آگئی، ان کے پلیٹیلیٹس خطرناک حد تک گر گئے اور انہیں ہارٹ اٹیک بھی ہوا۔

مریم نواز نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کے حوالے سے بھی سوال اٹھایا ہے کہ ‘کال کوٹھڑی میں قیدی کورونا کی زد میں کیسے آگیا؟’

خیال رہے کے گذشتہ سال نیب لاہور کی حراست میں میاں نواز شریف کی طبیعت 21 اکتوبر کو خراب ہوئی اور ان کے پلیٹیلیٹس میں اچانک غیر معمولی کمی واقع ہوئی، اسپتال منتقلی سے قبل سابق وزیراعظم کے خون کے نمونوں میں پلیٹیلیٹس کی تعداد 16 ہزار رہ گئی تھی جو اسپتال منتقلی تک 12 ہزار اور پھر خطرناک حد تک گرکر 2 ہزار تک رہ گئی تھی۔

نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے والد کی طبیعت خراب ہونے پر اُنہیں زہر دیے جانے کے خدشے کا اظہار بھی کیا تھا۔

سابق وزیراعظم کو اکیوٹ آئی ٹی پی نامی بیماری تشخیص کی گئی اور رپورٹ کے مطابق دوران علاج انہیں دل کا معمولی دورہ بھی پڑا جب کہ نواز شریف کو ہائی بلڈ پریشر، شوگر اور گردوں کا مرض بھی بتایا گیا۔

گذشتہ سال 22 اکتوبر کو نیب کی حراست میں موجود نواز شریف کو طبیعت بگڑنے پر سروسز اسپتال لاہور منتقل کیا گیا تھا، اور ان کے ذاتی معالج نے بتایا تھا کہ نواز شریف کے پلیٹیلیٹس کی تعداد صرف 12 ہزار رہ گئی ہے۔

بعد ازاں عدالتوں سے ضمانت اور حکومتی اجازت کے بعد ن لیگ کے قائد نواز شریف 19 نومبر 2019 کو علاج کے لیے لندن روانہ ہوگئے جہاں وہ اب تک مقیم ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے