وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ ابھی تو عسکری قیادت سے ملاقاتوں کا ذکرکیا ہے، ٹیلی فون ڈیٹا آؤٹ کردیا توقیامت آجائے گی۔
لاہور میں ایک تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر شیخ رشید نے اپوزیشن کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں فخر ہے کہ وہ پاک فوج کے ترجمان ہیں ’را‘ کے ایجنٹ نہیں، نواز شریف نے جو تقریر کی وہ مودی اور جندل کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو اقتدار سے نکالنے والی مریم نواز ہیں، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے برے دن ہیں، عمران خان کی قیادت میں اس مافیا کو شکست ہوگی۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ابھی تو ملاقاتوں کا ذکرکیا ہے، ٹیلی فون ڈیٹا آوٹ کردیا توقیامت آجائے گی، آرمی چیف اور ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس (ڈی جی آئی ایس آئی) سے ملنا اعزا ز کی بات ہے۔
اپوزیشن رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ’بعض وقت میں باہر انتظار کرتا رہتا ہوں کیونکہ آپ کی ملاقات طویل ہوجاتی ہے‘۔
شیخ رشید نے کہا کہ ملک میں منہگائی ہے، کیسے انکار کروں کہ منہگائی نہیں ہے، سپریم کورٹ کے کہنے کے باوجود ریلوے کے ملازمین کو نہیں نکالا۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے پہلے بھی نواز شریف کو مروایا اب بھی مروائیں گی، اپوزیشن والے یہ نہ استعفے دیں گے، نہ دھرنا، نہ عدم اعتماد کی تحریک لائیں گے۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ ’فوج ڈیموں کی تعمیر، کورونا سے جنگ اور سیلاب میں ساتھ کھڑی ہوتی ہے، مجھے فخر ہے میں پاک فوج کا ترجمان ہوں، یہ تم ہو جو داتا دربار نہیں جاتے، گولڈن ٹیمپل چلے جاتے ہو، چور، ڈاکو جنہوں نے ہمیں لوٹا ہے سب جیل میں ہوں گے‘۔
انہوں نے کہا کہ جن فلیٹوں سے خطاب کررہےہیں، یہ لوگوں کا پیسہ ہے، عمران خان کی قیادت میں اس مافیا کو شکست ملے گی، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے برے دن ہیں۔
شیخ رشید نے یہ بھی کہا کہ اگر وہ چاہیں تو مشرف کا سارا کھاتا بھی آؤٹ کرسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں عسکری قیادت اور پارلیمانی رہنماؤں کی ملاقات ہوئی تھی۔
عسکری قیادت کی پارلیمانی رہنماؤں سے ملاقات کے حوالے سے وزیرریلوے شیخ رشید کاکہنا ہے کہ شہباز شریف، بلاول بھٹو، سراج الحق سمیت عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے رہنما بھی شریک تھے۔
اس کے علاوہ نجی ٹی وی سے گفتگو میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آرمی چیف سے محمد زبیر کی دو بار ملاقاتیں ہوئیں، آرمی چیف سے محمد زبیر نے اگست کے آخر میں ملاقات کی، ملاقات میں ڈی جی آئی ایس آئی بھی موجود تھے۔
میجر جنرل بابر افتخار کے مطابق آرمی چیف سے محمد زبیر نے 7 ستمبر کو بھی ملاقات کی اور دونوں ملاقاتیں محمد زبیر کی درخواست پر ہوئیں، ملاقات میں نواز شریف اور مریم نواز سے متعلق باتیں ہوئیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں آرمی چیف نے واضح کیا کہ قانونی مسائل عدالتوں میں حل ہوں گے، آرمی چیف نے کہا کہ سیاسی مسائل پارلیمنٹ میں حل ہونے چاہئیں ،ان باتوں سے فوج کو دور رکھا جائے۔
اس سارے معاملے پر گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے کہا تھا کہ حالیہ واقعات سے ایک بار پھر ثابت ہوتا ہے کہ کس طرح بعض ملاقاتیں سات پردوں میں چھپی رہتی اور کس طرح بعض کی تشہیر کرکے مرضی کےمعنی پہنائے جاتے ہیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں نواز شریف نے پارلیمانی رہنماؤں کی عسکری قیادت سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے لکھا کہ یہ کھیل اب بند ہوجانا چاہیے۔
نواز شریف نے مزید کہا کہ ’ آج میں اپنی جماعت کو ہدایات جاری کررہا ہوں کہ آئین پاکستان کے تقاضوں اور خود مسلح افواج کو اپنے حلف کی پاسداری یاد کرانے کیلئے آئندہ ہماری جماعت کا کوئی رکن انفرادی، جماعتی یا ذاتی سطح پر عسکری اور متعلقہ ایجنسیوں کے نمائندوں سے ملاقات نہیں کرے گا۔
نواز شریف نے کہا کہ قومی دفاع اور آئینی تقاضوں کیلئے ضروری ہوا تو جماعتی قیادت کی منظوری کےساتھ ایسی ہر ملاقات اعلانیہ ہوگی اور اسےخفیہ نہیں رکھا جائے گا۔