امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے ملکی تباہی کا ذمہ دار ووٹرز کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ووٹر ہی سانپوں کے منہ میں دودھ ڈال کر انہیں اژدھا بناتے ہیں۔
لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کا احتساب ہونا چاہیے، اور اگر صحیح معنوں میں احتساب ہو گیا تو پارلیمنٹ میں بیٹھے لوگوں کی اکثریت جیلوں میں ہو گی۔
حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت بھی عوام کی توقعات پو پورا نہیں اتر سکی، حکمرانوں نے قوم کو تقسیم کر دیا ہے، موجودہ اور گزشتہ حکمرانوں میں کوئی فرق نہیں ہے، تمام مفادات ایک ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت میں کرپشن، منہگائی، بےروزگاری،بے امنی میں اضافہ ہوا، زندگی بچانے والی ادویات میں 500 فیصد اضافہ کیا گیا۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملک پر مسلط نظام سے عوام رو رہے ہیں، ملکی نظام کی وجہ سے نوجوان ڈگریاں چوراہوں پر جلا رہے ہیں، قوم مایوس ہے، ہر کوئی منہگائی، بے روزگاری کا رونا روتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سڑکیں، بچے، بچیاں، عزتیں محفوظ نہیں ہیں، لوگ سانپ بچھو سے اتنا نہیں ڈرتے جتنا پولیس اور تھانے سے ڈرتے ہیں۔
ملکی تباہی کا ذمہ دار ووٹر ہے جو سانپوں کے منہ میں دودھ ڈال کر انہیں اژدھا بناتے ہیں، ووٹر ہی ملک و قوم کا سودا کر کے ان ظالموں کو ووٹ دیتے ہیں اور پھر روتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ سیاسی ٹھگوں نے 73 سال سے پاکستان کو یرغمال بنا رکھا ہے، گریڈ 17 کا افسر ارب پتی کیسے بن جاتا ہے؟ عام آدمی کو بھی الہ دین کا چراغ دیدیں۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ جو پی ٹی آئی میں ہوتا ہے اس سےکرپشن کا حساب نہیں لیا جاتا، پاناما لیکس میں اپوزیشن و حکومت کے لوگ شامل ہیں، لیکن حکومت میں شامل کرپٹ لوگوں پر نیب ہاتھ نہیں ڈال سکتا، نیب نے ریاست کے اندر اپنی ایک ریاست بنا رکھی ہے۔