اتوار : 14 مارچ 2021 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]روس میں کورونا کیسز کی روزانہ تعداد 10 ہزار سے زائد[/pullquote]

روس میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 10 ہزار 83 نئے کورونا کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ گزشتہ پیر سے روزانہ رپورٹ ہونے والے نئے انفیکشنز کی تعداد 10 ہزار سے زائد رہی ہے۔ روس میں کورونا کیسز کی اب تک کی مجموعی تعداد 4,390,608 ہو گئی ہے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران وہاں کورونا کے سبب ہونے والی اموات کی تعداد 395 ریکارڈ کی گئی۔ اس طرح روس میں یہ وائرس اب تک مجموعی طور پر 92 ہزار سے تجاوز کر چُکی ہے۔

[pullquote]عمان کے ہسپتال میں آکسیجن کی فراہمی رکنے پر مریضوں کی اموات، پانچ افراد گرفتار[/pullquote]

کووڈ انیس کا علاج کرنے والے اُردن کے ایک ہسپتال میں اتوار کو ہسپتال کے ڈائریکٹر اور طبی عملے کے چار اہلکاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان کی گرفتاریاں کلینک میں آکسیجن ختم ہو جانے کے باعث سات مریضوں کی اموات کے تناظر میں عمل میں آئی ہیں۔ مریضوں کی اموات کا یہ واقعہ عوام میں غم و غصے کا سبب بنا اور اردن کے وزیر صحت نذیر عبیدات نے بھی اسی وجہ سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔ اردن کے شاہ عبداللہ نے گزشتہ روز اس سرکاری ہسپتال کا دورہ کیا تھا۔

[pullquote]میانمار میں تازہ ترین مظاہروں میں کم از کم مزید دو ہلاکتیں[/pullquote]

میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد سے جاری مظاہروں کے خلاف سکیورٹی کریک ڈاؤن میں آج مزید پانچ مظاہرین مارے گئے ہیں۔ یکم فروری کو ملک میں ہونے والی فوجی بغاوت کے بعد سے سکیورٹی فورسز کا مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن روز بروز سخت تر ہوتا جا رہا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق شہر باگو میں آج اتوار کی صبح احتجاج کرنے والوں پر فائرنگ ہوئی جس کے نتیجے میں مظاہرہ کرنے والا ایک شخص ہلاک اور متعدد دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ جبکہ میانمار کی شمالی ریاست کاچین کے ایک شہر میں احتجاج کرنے والا ایک اور شہری بھی ہلاک ہوا ہے۔ آج اتوار کو بھی ہزاروں مظاہرین میانمار کی سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔

[pullquote]دو جرمن ریاستوں میں انتخابات کا انعقاد[/pullquote]

جرمنی کی دو وفاقی ریاستوں باڈن ورٹمبرگ اور رائن لینڈ – پلاٹینیٹ میں آج ریاستی انتخابات ہو رہے ہیں۔ رائے دہی کا حق رکھنے والے 11 ملین ووٹروز میں سے نصف نے میل کے ذریعے ووٹ ڈالا ہے۔ 2021ء کو انتخابات کا ایک ’غیر معمولی‘ سال قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ اس سال چھ ریاستوں کے علاوہ وفاقی انتخابات بھی منعقد ہونا ہیں۔ آج کے یہ ریاستی انتخابات اس اعتبار سے بھی نہایت اہم تصور کیے جا رہے ہیں۔ حکمران جماعت کرسچن ڈیمو کریٹک یونین یا سی ڈی یو کے لیے یہ سال بڑے امتحان کا سال ثابت ہو سکتا ہے۔ چانسلر انگیلا میرکل کی پارٹی سی ڈی یو کو پہلے ہی کورونا بحران میں اور ماسک کے حوالے سے ایک اسکینڈل کے سبب کافی نقصان پہنچا ہے۔

[pullquote]سری لنکا میں انتہا پسندوں کے خلاف سخت قوانین کا اعلان[/pullquote]

سری لنکا میں مشتبہ مذہبی انتہا پسندوں کو اب دو سال تک حراست میں رکھا جاسکے گا۔ صدر گوٹابایا راجا پاکسے نے کہا ہے کہ پرتشدد کارروائیوں، معاشرتی انتشار یا مختلف گروہوں کے مابین دشمنی پیدا کرنے کے والے کسی بھی شخص کو گرفتار کر لیا جائے گا۔ وزیر داخلہ سارتھ ویراسیکرا نے اعلان کیا کہ قرآن کی درس کے ایک ہزار سے زیادہ مدرسے بند کردیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ پورے چہرے کے نقاب کو بھی مستقل طور پر ممنوع قرار دے دیا گیا ہے۔ سری لنکا میں انسداد دہشت گردی سے متعلق یہ قوانین دراصل 2019ء میں انتہا پسند مسلمانوں کی طرف سے ایسٹر کے تہوار کے موقع پر کیے گئے دہشت گردانہ حملوں کے پس منظر میں جاری کیے گئے ہیں۔ اُن حملوں میں 270 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

[pullquote]لندن میں قتل ہونے والی خاتون کی یاد میں اجتماع[/pullquote]

قانونی رکاوٹوں کی پرواہ کیے بغیر، ہفتہ کی شام سینکڑوں افراد نے جنوبی لندن کے ایک پارک میں جمع ہو کر ایک پولیس آفیسر کے ہاتھوں قتل ہونے والی خاتون سارہ ایورراڈ کی یاد میں ایک تعزیتی اجتماع کا انعقاد کیا۔ پولیس کی جانب سےکورونا پابندیوں کے سبب اس اجتماع کو منتشر کرنے کی کوشش کی گئی، جس پر وہاں جمع افراد نے شدید احتجاج کیا۔ پولیس آفیسر وین کوزینس پر 33 سالہ خاتون سارہ ایورراڈ کے اغوا اور قتل کا الزام ہے۔ سارہ تین مارچ کی شب جنوبی لندن میں ایک دوست سے ملاقات کے بعد اپنے گھر کی طرف جا رہی تھیں کہ راستے ہی سے وہ غائب ہو گئیں۔ گذشتہ بُدھ کو اُن کی باقیات جنوب مشرقی انگلینڈ سے 50 کلومیٹر دور ایک جنگل سے برآمد ہوئیں۔ لندن کے اس پولیس اہلکارنے خود کو ہفتے کے روز پہلی بارعدالت میں پیش کیا تھا۔

[pullquote]ایرانی نژاد برطانوی کارکن نازنین زغاری کی عدالت میں پیشی[/pullquote]

ایرانی نژاد برطانوی امدادی کارکن نازنین زغاری ریٹکلف پانچ سال کی قید سے رہائی کے بعد آج اتوار 14 مارچ کو تہران کی کورٹ میں پیش ہوئیں۔ ان پر ایران کی حکومت کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کے نئے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ برطانوی رکن پارلیمان ٹیولپ صدیق نے کہا ہے کہ اس بارے میں کوئی فیصلہ آئندہ ہفتے تک متوقع ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ اتوار کو نازنین کے وکیل حجت کرمانی نے بتایا تھا کہ ان کے موکل کی پانچ برس کی سزا ختم ہوگئی ہے۔ ایرانی حکام نے نازنین کو سن 2016ء میں حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کے الزام کے تحت گرفتار کیا تھا۔

[pullquote]اٹلی میں ستمبر تک 80 فیصد عوام کی ویکسینیشن کا ہدف طے[/pullquote]

یورپی ملک اٹلی نے رواں سال ستمبر تک اپنی 80 فیصد آبادی کو کورونا ویکسین لگانے کا ہدف طے کیا ہے۔ روم حکومت نے اس بارے میں ایک نیشنل ویکسینیشن پلان کا اعلان کیا ہے۔ اس ہدف کو پورا کرنے کے لیے حکومت کو روزانہ کم از کم نصف ملین ویکسین عوام کو لگانا ہوگی جو اب تک کی روزانہ لگائی جانے والی ویکسین کی تعداد سے تین گنا زیادہ ہے۔ دیگر یورپی ممالک میں ابھی تک ویکسینیشن مہم سست روی کا شکار ہے۔ دریں اثناء اٹلی کے علاقے لمبارڈی، وینیٹو، لاسیو اور ایمیلیا-رومانا میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے انفیکشن کی وجہ سے پیر سے ایک بار پھر لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا گیا اور عوامی نقل و حرکت پر سخت پابندی عائد کر دی گئی۔

[pullquote]اردن کے وزیر صحت مستعفی[/pullquote]

اردن کے وزیر صحت نذیر عبیدات نے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔ اس کا پس منظر ایک ہسپتال میں ایک تکنیکی خرابی کے سبب کوویڈ 19 سے متاثرہ کم سے کم سات مریضوں کی موت ہے۔ دارالحکومت عمان کے قریب ایک کلینک میں ان مریضوں کو مصنوعی طور پرآکسیجن میں رکھا گیا تھا۔ تاہم اس کلینک میں آکسیجن کی فراہمی ایک گھنٹے تک بند رہی جس کے سبب یہ اموات واقع ہوئیں۔ ہسپتال کے باہر سینکڑوں افراد نے اس واقعے پر سخت غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج کیا۔ اردن میں اس وقت کورونا کیسز کی تعداد میں واضح اضافہ نوٹ کیا جارہا ہے۔ دس ملین کی آبادی والے اس ملک میں گزشتہ ہفتے ہر روز ریکارڈ کیے جانے والے نئے انفیکشنز کی تعداد آٹھ ہزار تین سو تھی۔

[pullquote]برازیل: غیرت کے نام پر کسی خاتون کو قتل کرنے والا اب سزا سے نہیں بچ سکے گا[/pullquote]

برازیل میں غیرت کے تحفظ کے نام پر کسی خاتون کو قتل کرنے والا اب سزا سے نہیں بچ سکے گا۔ چند برس قبل ایک ایسے شخص کو قتل کی کوشش کے الزام سے بری کر دیا گیا تھا جس نے حسد کے سبب اپنی سابقہ بیوی کو کلہاڑی سے زخمی کر دیا تھا۔ اب ملکی سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ غیرت کے تحفظ کے نام پر کسی کو چھوٹ ملنا آئین کی خلاف ورزی اور انسانی وقار، زندگی کے تحفظ اور صنفی برابری کے منافی ہے۔ انسانی حقوق کے کارکنوں کے مطابق برازیل میں سال 2019ء کے دوران 1,300 خواتین کو قتل کیا گیا جو اس سے ایک برس قبل کے مقابلے میں آٹھ فیصد زائد تعداد تھی۔

[pullquote]بشکریہ ڈی ڈبلیو[/pullquote]

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے