وزیراعظم کے معاون خصوصی کو اختیارات استعمال کرنے سے روک دیاگیا

سپریم کورٹ نےوزیراعظم کے معاون خصوصی شجاعت عظیم کو 15دن اختیارات استعمال کرنے سے روک دیا۔

شجاعت عظیم کی تقرری سے متعلق وزیر اعظم کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے کی ۔ اٹارنی جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ دستاویزات جمع کرانے کے لیے 15دن کا وقت دیا جائے ، عدالت نے اس پر جواب دیا کہ وقت اس صورت میں دیا جاسکتاہے اگر یقین دہانی کرائی جائے کہ شجاعت عظیم 15اپنے اختیارات استعمال نہیں کرینگے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا شجاعت عظیم کا پی آئی اے کی پرائیویٹائزیشن میں کوئی کردار ہے ؟ جسے ملازمت سے نکالا گیا اسے کوئی عہدہ کیسے دیا جاسکتاہے اس پر اٹارنی جنرل نے کہاکہ آئین کے آرٹیکل 62،63کے تحت 3سے 5سال کی پابندی ہوسکتی ہے اس سے زیادہ نہیں۔اس پر جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیے کہ اراکین پارلیمنٹ الیکشن لڑکر آتے ہیں ، شجاعت عظیم الیکشن لڑ کے نہیں آئے ، معاون خصوصی ہونے کے تحت شجاعت عظیم مکمل بااختیار ہیں لیکن جواب دہ کسی کو نہیں ؟

اس پراٹارنی جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ شجاعت عظیم کی تقرری کے حوالے سے تفصیلی جواب جمع کرانا چاہتا ہوں ، عدالت سے استدعا ہے کہ 15دن دیے جائیں ، اس پر عدالت نے سماعت میں وقفہ کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کو حکم دیا کہ وزیراعظم ہائوس سے پوچھ کر بتایا جائے کہ 15دن کی مہلت کے دوران شجاعت عظیم اپنے اختیارات استعمال نہیں کرینگے،

وقفے کے بعد اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ میرا رابطہ وزیر اعظم ہائوس نہیں ہوسکا، اپنے رسک پر یقین دہانی کرانے کے لیے تیار ہوں، شجاعت عظیم جواب داخل کرانے تک اختیار استعمال نہیں کرینگے، عدالت نے شجاعت عظیم کو 15دن کام سے روکنے کا حکم اور آئندہ سماعت پر نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 11جنوری تک ملتوی کردی

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تجزیے و تبصرے