اتوار : 18 اپریل 2021 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]اسرائیل اور یونان کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ[/pullquote]

اسرائیل اور یونان نے اب تک کی سب سے بڑی دفاعی ڈیل پر دستخط کر دیے ہیں، جس کے تحت دونوں ممالک سیاسی اور اقتصادی تعلقات کو بھی وسعت دیں گے۔ ایک اعشاریہ چھ پانچ ارب ڈالر کی اس ڈیل کے تحت تربیتی مرکز کا قیام بھی عمل میں آئے گا۔ یہ ڈیل جمعے کے روز قبرص میں متحدہ عرب امارات، یونان، اسرائیل اور قبرص کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں باہمی تعلقات میں وسعت پر اتفاق رائے کے بعد سامنے آئی ہے۔

[pullquote]بنگلہ دیش میں پرتشدد مظاہروں کے تناظر میں مذہبی رہنما گرفتار[/pullquote]

بنگلہ دیش میں پولیس نے ایک مذہبی جماعت کے اہم رہنما کو گرفتار کر لیا ہے۔ حکام کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ بنگلہ دیش کے خلاف پرتشدد مظاہروں میں حفاظت اسلام نامی گروپ کے سربراہ ممنون الحق پیش پیش تھے۔ اس گروپ کا کہنا ہے کہ وہ سیاسی جماعت نہیں ہے، تاہم بنگلہ دیش میں مذہبی مدرسوں میں اس تنظیم کا بے حد اثر ورسوخ ہے۔

[pullquote]شام میں صدارتی انتخابات اگلے ماہ ہوں گے[/pullquote]

شامی پارلیمان نے ملک میں صدارتی انتخاب منعقد کرانے کا اعلان کیا ہے۔ یہ انتخابات مئی کی 26 تاریخ کو منعقد ہوں گے۔ صدارتی انتخابات میں شرکت کے لیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کا سلسلہ پیر کے روز سے شروع ہو گا اور دس دن تک جاری رہے گا۔ بتایا گیا ہے کہ ملک سے باہر مقیم شامی باشندے ان صدارتی انتخابات میں 20 مئی کو ووٹ ڈالیں گے۔ مبصرین کے مطابق انتخابات فقط خانہ پری ہیں اور توقع ہے کہ بشارالاسد تیسری مدت کے لیے صدر بن جائیں گے۔ بشارالاسد کا خاندان اور بعث پارٹی گزشتہ پانچ دہائیوں سے شام پر حکومت کر رہے ہیں۔

[pullquote]نطنز جوہری پلانٹ دھماکا، ایران کا انٹرپول سے رابطہ[/pullquote]

ایران نے نطنز کے جوہری پلانٹ میں دھماکے کے ایک مشتبہ ملزم کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے رابطہ کیا ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق خفیہ اداروں نے گزشتہ ہفتے نطنز کے جوہری پلانٹ پر ’سبوتاژ‘ کے واقعے میں 43 سالہ رضا کریمی کے کردار کی نشاندہی کی ہے۔ سرکاری ٹی وی کے مطابق یہ ملزم واقعے سے قبل ہی ملک سے فرار ہو گیا تھا اور اس کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا۔

[pullquote]روس کے ساتھ ’واضح سرخ لکیر‘ کھینچنا ہو گی، فرانس[/pullquote]

فرانسیسی صدر امانویل ماکروں نے کہا ہے کہ روس کے حوالے سے ایک واضح سرخ لکیر کھینچنے کی ضرورت ہے۔ امریکی ٹی وی نیٹ ورک سی بی ایس کو دیے ایک انٹرویو میں ماکروں نے روس کے خلاف مزید پابندیوں کا اشارہ بھی دیا۔ آج اتوار کے روز نشر کیے جانے والے اس انٹرویو میں ماکروں نے کہا کہ روس کے حوالے سے واضح سرخ لکیر کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صرف پابندیاں کافی نہیں، تاہم یہ اس پیکج کا حصہ ہونا چاہییں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اور امریکی صدر جوبائیڈن روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ مذاکرات کے آغاز پر متفق ہیں۔

[pullquote]ایران اور سعودی حکام کے درمیان گفتگو[/pullquote]

سعودی عرب اور ایران کے اعلیٰ حکام کے درمیان بغداد میں براہ راست بات چیت ہوئی ہے۔ برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کے مطابق یہ ملاقات نو اپریل کو عراقی دارالحکومت بغداد میں ہوئی اور اس میں متعدد اہم امور پر گفتگو ہوئی۔ چار برس قبل دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کے ساتھ سفارتی روابط ختم کر دیے تھے اور تب سے یہ اس سطح کا پہلا باضابطہ رابطہ ہے۔ برطانوی اخبار کے مطابق اس ملاقات کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں کمی اور تعلقات میں بہتری کی کوشش ہے۔ اخبار کے مطابق یہ دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کا یہ پہلا راؤنڈ تھا، تاہم فی الحال یہ معلوم نہیں ہے کہ اس سلسلے میں آئندہ ملاقات کب اور کہاں ہو گی۔

[pullquote]اسلحے کے ذخیرے میں دھماکا، چیک جمہوریہ کا روس پر الزام[/pullquote]

چیک جمہوریہ نے یورپی یونین اور نیٹو اتحادیوں کو مطلع کیا ہے کہ سن 2014 میں اس کے ہتھیاروں کے ایک گودام میں ہونے والے دھماکے میں مبینہ طور پر روس کا ہاتھ تھا۔ اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں چیک جمہوریہ کے وزیرخارجہ ژان ہماچیک نے لکھا کہ اس معاملے میں پیر کے روز یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں بات چیت کی جائے گی۔ فی الحال روس کی جانب سے اس معاملے پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

[pullquote]کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کے لیے جرمنی میں سوگواری تقریب[/pullquote]

جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر کورونا وائرس کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کے حوالے سے دارالحکومت برلن میں ایک سوگواری تقریب کی سربراہی کریں گے۔ جرمنی میں اس وائرس سے ہونے والی مجموعی ہلاکتیں 80 ہزار کے قریب ہیں۔ اس موقع پر جرمن صدر کی جانب سے ہلاک شدگان کے سوگواران سے اظہار ہمدردی کیا جائے گا۔ اس تقریب میں چانسلر انگیلا میرکل سمیت جرمن پارلیمان کے متعدد اراکین شرکت کریں گے۔

[pullquote]لیبیا میں سیاسی پیش رفت، سلامتی کونسل کی جانب سے متفقہ حمایت[/pullquote]

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے لیبیا میں شورش کے خاتمے کے لیے فائربندی کے معاہدے کی ایک متفقہ قرارداد کے ذریعے حمایت کر دی ہے۔ اقوام متحدہ کی ثالثی میں گزشتہ برس اکتوبر میں لیبیا میں متحارب فریقین نے فائربندی کے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ سن 2011 میں لیبیا میں شورش اور معمر قذافی کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے لیبیا مسلسل داخلی شورش کا شکار ہے۔ اسی تناظر میں لیبیا میں دو متوازی حکومتیں قائم ہو گئیں تھیں اور ان دونوں کو مختلف ممالک کی حمایت بھی حاصل تھی۔ سلامتی کونسل نے اپنی قراردارد میں لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کا ایک ساٹھ رکنی مشن قائم کرنے کی بھی منظوری دی ہے، جس کاکام لیبیا میں فائربندی معاہدے پر عمل درآمد کی نگرانی کرنا ہو گا۔

[pullquote]امریکا اور چین ’ماحولیاتی تعاون‘ کے لیے پرعزم[/pullquote]

امریکا اور چین نے ماحولیات کے شعبے میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ یہ پیش رفت امریکی صدر جوبائیڈن کی میزبانی میں ماحولیات کے موضوع پر ایک اہم سربراہی اجلاس سے قبل سامنے آئی ہے۔ دونوں ملکوں کی جانب سے ہفتے کے روز ایک مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تمام تر دیگر مسائل اور کشیدگی کے باوجود ماحولیات کے شعبے میں دونوں ممالک مل کر کام کریں گے۔ صدر جوبائیڈن کے خصوصی مندوب برائے موحولیات جان کیری اور ان کے چینی ہم منصب شی زینہواکی جانب سے اس مشترکہ بیان کے مطابق دونوں ممالک پیرس ماحولیاتی معاہدے اور اقوام متحدہ کے کنونشن برائے ماحولیاتی تبدیلی کے فریم ورک کے تناظر میں اشتراک عمل جاری رکھیں گے۔

[pullquote]چاڈ میں امریکی سفارت خانے نے اپنے ملازمین کو ملک چھوڑنے کے احکامات دے دیے[/pullquote]

امریکی محکمہ خارجہ نے چاڈ میں قائم امریکی سفارت خانے کے ملازمین اور ان کے اہل خانہ کو فوری طور پر ملک چھوڑنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ ان تازہ ہدایات کی وجہ چاڈ میں مسلح گروہوں اور حکومتی فورسز کے درمیان جاری شدید لڑائی ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق امریکی سرکاری ملازمین کمرشل پروازوں کے ذریعے چاڈ سے نکل جائیں۔ اس بیان میں عام امریکی شہریوں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ ان کمرشل پروازوں کا فائدہ اٹھائیں، کیوں کہ چاڈ کی حکومت کسی بھی وقت سفری پابندیاں عائد کر سکتی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ چند روز سے چاڈ میں جاری لڑائی میں اور اس میں اب تک کم از کم 55 افراد ہلاک جب کہ چالیس سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

[pullquote]کورونا کی عالمی وبا کے نتیجے میں ہلاکتیں تیس لاکھ سے متجاوز[/pullquote]

عالمی سطح پر کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد ہفتے کے روز تیس لاکھ کا ہندسہ عبور کر گئی۔ دنیا بھر میں اس وبا کے خلاف ویکسینیشن جاری ہے، تاہم بھارت سمیت کئی ممالک میں اب بھی اس وائرس سے متاثر افراد کی تعداد میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ دسمبر 2019 میں چینی شہر ووہان میں سامنے آنا والا یہ وائرس اب تک دنیا بھر میں 139 ملین افراد کو نشانہ بنا چکا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس وقت نئے کیسز کے اعتبار سے بھارت سب سے آگے ہے۔ دوسری جانب تھائی لینڈ میں گذشہ چار روز سے ایک ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔ پاکستان میں بھی حالیہ کچھ روز میں اس وائرس کے پھیلاؤ میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے