پاکستانی میڈیا انڈسٹری کے لئے انسانی حقوق اولین ترجیح نہیں ہیں ۔پاک انسٹی ٹیوٹ فار پیس اسٹڈیز کے زیر اہتمام دو روزہ تربیتی اور تعلیمی ورکشاپ

کراچی – کراچی میں بین المذاہب ہم آہنگی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے سینئر صحافیوں نے کہا کہ پاکستانی میڈیا انڈسٹری میں رپورٹنگ کی ترجیحات انسانی حقوق یا عوامی فلاح کے بجائے تجارتی مفادات کی بنیاد پر طے ہوتی ہیں۔ پسماندہ طبقات اور میڈیا کے کردار کے بارے میں ایک سیشن سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ میڈیا ایک نئی اور بڑی صنعت ہے جہاں کسی خبر کی اہلیت کا تعین کمرشل نقطہ نظر سے کیا جاتا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان میں تحقیق اور سلامتی پر کام کرنے والے معروف تھنک ٹینک پاک انسٹی ٹیوٹ فار پیس اسٹڈیز کے زیر اہتمام دو روزہ تربیتی اور تعلیمی ورکشاپ کے دوران کیا گیا انعقاد کیا گیا۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے مرکزی صدر اور معروف صحافی شہزادہ ذوالفقار نے کہا کہ ماضی میں ایسی کئی مثالیں موجود ہیں جن سے علم ہوتا ہے کہ مین اسٹریم میڈیا خبر کو مرکزی حیثیت کاروباری مفاد یا ریٹنگ کی وجہ سے دیتا ہے ۔

صحافی اور سوشل میڈیا کارکن وینگاس نے کہا کہ اقلیتوں کو کوریج تب ملتی ہے جب ان کا کوئی شہری قتل ہو جاتا ہے ۔ ان کے روز مرہ کے معاملات اور حالت زار کی پاکستان کی نیوز مارکیٹ میں کوئی جگہ نہیں ۔

ورکشاپ کے ایک اور سیشن میں سینئر صحافی وسعت اللہ خان اور سبوخ سید نے اظہار رائے کی آزادی پر تبادلہ خیال کیا۔ وسعت اللہ خان کے مطابق ، معاشرے میں فطری رجحان ہے کہ لوگوں کو مختلف بہانوں سے آزادانہ رائے کے حق سے محروم کیا جاتا ہے ۔ یہاں تک کہ ملک میں کسی نہ کسی شکل میں موجود چھوٹی چھوٹی آزادیاں بھی غالب جماعتوں کے لئے مخصوص ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی گفتگو میں اقلیتی طبقات وابستہ افراد کی رائے کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔

آئی بی سی اردو کے بانی ایڈیٹر ، سبوخ سید نے کہا کہ پاکستان میں تنقیدی آوازوں اور حقوق کے نام پر تنظیموں کی گونج میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن مذہبی حساسیت یا قومی سلامتی کی بنیاد پر اٹھائے جانے والے سوالات مسترد کردیئے جاتے ہیں ۔

دینی علماء کے ایک پینل نے بین المذاہب تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ دارلعلوم اسلامیہ بنوری ٹاؤن کے استاد مولانا سید احمد بنوری نے کہا کہ اسلام امن اور رواداری کے پیغام کی وجہ سے پوری دنیا میں پھیلا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان متنوع مذاہب اور ثقافتوں والا ملک ہے۔ جبری طور پر مسلمان بنانے اور مذہب تبدیل کرنے کے معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے ، مولانا بنوری نے کہا کہ اسلام میں کوئی جبر نہیں ہے اور اسلامی زبردستی عقیدے یا مذہب تبدیل کرنے سے منع کرتا ہے۔ معروف اسلامی اسکالر مفتی فیصل جاپان والا نے کہا کہ تمام مذاہب یکساں طور پر مقدس ہیں ، اور کسی فرد کو کسی بھی مذہب کی توہین کرنے کا حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی عقیدے کی توہین اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

تجزیے و تبصرے