اتوار : 27 جون 2021 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]جوہری تنصیب کی تصاویر ’آئی اے ای اے‘ کے حوالے نہیں کریں گے، ایران[/pullquote]

ایران نے کہا ہے کہ وہ چند جوہری تنصیبات کی اندرونی تصاویر اقوام متحدہ کے عالمی جوہری ادارے (آئی اے ای اے) کے حوالے نہیں کرے گا۔ تہران حکومت کے مطابق اس حوالے سے کیے گئے معاہدے کی معیاد ختم ہو چکی ہے۔ تہران اور آئی اے ای اے کا یہ معاہدہ فروری میں اس وقت ہوا تھا، جب ایران نے عالمی طاقتوں سے تعاون کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ ایران نے یہ اعلان ایک ایسے وقت میں کیا ہے، جب اس کے سن دو ہزار پندرہ کے عالمی جوہری معاہدے کو بچانے کے لیے مغربی ممالک سے مذاکرات جاری ہیں۔ امریکی وزارت خارجہ نے ایران کے اس علان پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

[pullquote]فرانس کے علاقائی انتخابات اور طاقت کی تقسیم[/pullquote]

فرانس میں علاقائی اور محکمانہ انتخابات کے دوسرے مرحلے کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ دوسرے مرحلے کے انتخابات اس وجہ سے ضروری تھے کیوں کہ بعض علاقوں میں کوئی بھی سیاسی جماعت لازمی اکثریت حاصل نہیں کر پائی تھی۔ ایک ہفتہ قبل کنزرویٹیو ایک مضبوط طاقت بن کر ابھرے تھے۔ انتہائی دائیں بازو اور مسلم مخالف مارین لے پین کی جماعت کو توقع سے کم ووٹ حاصل ہوئے تھے۔ سب سے بری کارکردگی موجودہ صدر ایمانویل ماکروں کی جماعت کی تھی۔ سن دو ہزار بائیس کے صدارتی انتخابات سے پہلے یہ آخری ٹیسٹ ہے۔ صدارتی انتخابات میں دائیں بازو کی مارین لے پین موجودہ صدر کو چیلنج کریں گی۔

[pullquote]ایران مذاکرات، اسرائیلی وزیر خارجہ کی اپنے امریکی ہم منصب سے ملاقات[/pullquote]

اسرائیل کے نئے وزیر خارجہ یائر لاپیڈ نے اپنے امریکی ہم منصب اینتھونی بلنکن سے پہلی ملاقات کی ہے۔ یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے، جب امریکا ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے حوالے سے مذاکرات شروع کرنے والا ہے۔ اسرائیل واشنگٹن اور تہران حکومت کے مابین ممکنہ مذاکرات کے سخت خلاف ہے۔ جو بائیڈن انتظامیہ سابق صدر ٹرمپ کے برعکس اسرائیل کی بجائے ایران پر توجہ مرکوز کرنا چاہتی ہے اور اس عالمی جوہری معاہدے کا دوبارہ حصہ بننا چاہتی ہے، جس سے ٹرمپ یکطرفہ طور پر الگ ہو گئے تھے۔ تاہم امریکا نے اسرائیل کو یہ یقین دہانی کروائی ہے کہ ایٹمی پروگرام کے حوالے سے ایران کو کوئی رعایت فراہم نہیں کی جائے گی۔

[pullquote]یمن، مارب کی لڑائی میں 111 حکومتی اہلکار اور باغی ہلاک[/pullquote]

یمن کے علاقے مارب پر قبضے کے لیے گزشتہ تین روز سے جاری لڑائی میں کم از کم 111 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ حکومتی ذرائع کے مطابق حوثی باغیوں نے قبضے کے لیے نئے حملے شروع کر رکھے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں انتیس حکومتی سکیورٹی اہلکار اور تقریبا بیاسی حکومت مخالف جنگجو شامل ہیں۔ یمن کی چھ سالہ جنگ میں ہزاروں یمنی شہری بھی مارے جا چکے ہیں جبکہ کئی ملین کو قحط سالی کا سامنا ہے۔ یمن کے چوبیس ملین شہریوں میں سے اسی فیصد کا انحصار انسانی ہمدردی پر ملنے والی امداد پر ہے۔ یمن میں حوثی باغیوں کو ایران کی حمایت حاصل ہے جبکہ ان کے خلاف سعودی عسکری اتحاد برسرپیکار ہے۔

[pullquote]عالمی کمپنیوں پر ٹیکس عائد کرنے کے مذاکرات حتمی مرحلے میں[/pullquote]

عالمی کمپنیوں پر ٹیکس عائد کرنے کے مذاکرات حتمی مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں۔ ان مذاکرات میں دنیا کے ایک سو چالیس ممالک حصہ لے رہے ہیں۔ رواں ماہ کے آغاز میں ترقی یافتہ ممالک کے گروپ جی سیون نے کم از کم 15 فیصد کارپوریٹ ٹیکس عائد کرنے کی تجویز کی منظوری دی تھی۔ دنیا کی ایک سو منافع بخش عالمی کمپنیوں پر ٹیکس عائد کرنے کے حوالے سے اصلاحات کی جا رہی ہیں۔ ان کمپنیوں میں گوگل، ایمازون، فیس بک اور ایپل جیسی بڑی کمپنیاں شامل ہیں۔ کئی ممالک نے عالمی کمپنیوں کی اس فہرست میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب چین کی طرح کے کئی ممالک عالمی کمپنیوں پر زیادہ ٹیکس عائد نہ کرنے کے حق میں ہیں۔

[pullquote]لبنان سے منشیات کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنا دی گئی، سعودی حکام[/pullquote]

سعودی حکام نے لبنان سے منشیات اسمگل کرنے کی ایک بڑی کوشش کو ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے کے مطابق 14.4 ملین نشہ آور امفیٹامائن گولیوں کو جدہ اسلامک بندرگاہ پر پکڑ لیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ان نشہ آور گولیوں کو لوہے کی پلیٹوں میں چھپایا گیا تھا۔ اپریل میں سعودی حکام نے لبنان سے آنے والی تمام زرعی مصنوعات کی درآمد پر پابندی عائد کر دی تھی۔ سعودی حکام کا کہنا تھا کہ لبنان سے فروٹ درآمد کرنے کی آڑ میں منشیات کی اسمگلنگ کی جا رہی ہے۔

[pullquote]مالی سے زخمی جرمن فوجیوں کی ہنگامی واپسی[/pullquote]

جرمنی کے بارہ زخمی فوجیوں کو افریقی ملک مالی سے ہنگامی طور پر واپس اپنے ملک پہنچا دیا گیا ہے۔ یہ جرمن فوجی جمعے کے روز اس مغربی افریقی ملک میں ہونے والے ایک خودکش حملے کے دوران زخمی ہو گئے تھے۔ ان فوجیوں کا انخلا ایک خصوصی طیارے کے ذریعے کیا گیا ہے۔ جرمن وزارت دفاع کے مطابق زخمی فوجیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ مالی میں جرمن فوجیوں پر ہونے والا یہ اب تک کا بدترین حملہ تھا۔ اس ملک میں تقریبا نو سو جرمن فوجی اقوام متحدہ کے استحکام مشن کے تحت تعینات ہیں۔ مالی میں متعدد علاقائی اور جہادی گروہ سرگرم ہیں۔

[pullquote]جرمنی، وورزبُرگ حملہ آور کے وارنٹ گرفتاری جاری[/pullquote]

جرمنی کے شہر وورزبُرگ میں خنجر سے خونی حملہ کرنے والے مبینہ مجرم کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے ہیں۔ صومالیہ سے تعلق رکھنے والے چوبیس سالہ ملزم پر تین افراد کے قتل اور چھ افراد کو قتل کرنے کی کوشش کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ حملہ آور نے تین جرمن خواتین کو اس وقت چھری سے قتل کر دیا تھا، جب وہ خریداری کر رہی تھیں جبکہ پانچ افراد شدید زخمی ہیں۔ ابھی یہ واضح نہیں کہ ملزم نفسیاتی مریض ہے یا پھر اس کا تعلق کسی جہادی گروہ سے ہے۔

بشکریہ ڈی ڈبلیو

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے