پارلیمانی کمیٹی قومی سلامتی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

اسلام آباد: پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

ذرائع کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے خطاب کیا اور ڈی جی آئی ایس آئی نے شرکا کو قومی سلامتی کے معاملے پر بریفنگ دی جب کہ اجلاس میں بلاول بھٹو، شہباز شریف، شاہد خاقان عباسی اور یوسف رضاگیلانی نے گفتگوکی، سیاسی قائدین نے عسکری قیادت سے افغانستان کی صورتحال پر کئی سوال کیے۔

ذرائع کے مطابق کچھ سیاسی قائدین نے آرمی چیف سے براہ راست سوالات کیے، آرمی چیف نے براہ راست پوچھے جانے والے سوالات کے خود جواب دیے، اپوزیشن کے سوالات پر ڈی جی آئی ایس آئی اور شاہ محمود قریشی نے جواب دیے۔

عسکری قیادت نے اجلاس کوبریفنگ میں کہا کہ افغان مسئلے پرنیوٹرل رہنا چاہتے ہیں، افغانستان میں کسی ایک گروپ کی طرف نہیں جاناچاہتے، افغان عوام جس کو منتخب کریں، ہم وہاں گھسنا نہیں چاہتے، پارلیمان فیصلہ کرے ہم نے کیا کرنا ہے۔

اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ چین اور امریکا کے معاملے پرکسی کیمپ میں نہیں، ہم نیوٹرل پالیسی پرعمل پیرا ہیں۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ افغان تنازع کے باعث 5 سے7 لاکھ پناہ گزینوں کی پاکستان آمد متوقع ہے، افغان پناہ گزینوں کو سرحدی علاقوں تک محدود رکھاجائےگا۔

اعلامیے کے مطابق سیاسی وپارلیمانی قیادت نے افغانستان میں امن، ترقی، خوشحالی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

شرکا نے کہا کہ ایسےاجلاس اہم قومی امورپر قومی اتفاق رائےکی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، ایسے اجلاس مختلف قومی موضوعات پرہم آہنگی کو تقویت دینےکابھی باعث بنتے ہیں۔

[pullquote]قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں عسکری قیادت نے توجہ سے بات سنی: فواد چوہدری[/pullquote]

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس میں کوئی اختلاف سامنے نہیں آیا۔

پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اجلاس میں تفصیل سے بات ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان اور دیگر معاملات پر پوری سیاسی قیادت کا نقطہ نظر آیا، کوئی اختلاف سامنے نہیں آیا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سمیت عسکری قیادت نے بات توجہ سے سنی، عید سے پہلے قومی سلامتی کمیٹی کا ایک اور اجلاس ہو گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے