بدھ : 04 اگست 2021 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]بنگلا دیش میں شادی کی تقریب میں آسمانی بجلی گرنے سے 16 افراد ہلاک[/pullquote]

بنگلا دیش کے شہر شب گنج میں دریاکنارے ہونے والی شادی کی تقریب کے دوران آسمانی بجلی گرنے سے 16 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ دلہا زخمی ہوگیا۔ماہرین کا کہناہے جنگلات کا تیزی سے خاتمہ ہونا آسمانی بجلی گرنے کے زیادہ واقعات کاسبب ہے۔بنگلا دیش کو ان دنوں مون سون کے شدید طوفانوں نے اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے، جنوب مشرقی ضلع کاکس بازار میں ایک ہفتے سے جاری شدید بارشوں سے 20 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

[pullquote]کابل میں 2 روز کے دوران متعدد دھماکوں میں 8 افراد ہلاک[/pullquote]

دھماکوں کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی ہے دوسر ی جانب آج کابل میں سڑک کنارے نصب بم دھماکےمیں3
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں گذشتہ روز ہوئے دھماکوں میں اموات کی تعداد 8 ہوگئی اس کے علاوہ 20 سے زائد افراد زخمی ہیں جبکہ جوابی کارروائی میں تمام حملہ آور مارے گئے۔ دھماکوں کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی ہے دوسر ی جانب آج کابل میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے میں 3 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔افغان دارالحکومت کابل میں گذشتہ روز قائم مقام وزیر دفاع بسم اللہ محمدی کے گھر کے باہر دھماکا ہوا تھا جس میں قائم مقام وزیردفاع محفوظ رہے۔دھماکےکےوقت کئی افغان قانون ساز بسم اللہ محمدی سے ملاقات کر رہے تھے جس میں طالبان کے خلاف منظم کارروائی کی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی۔

[pullquote]چيک ری پبلک: دو ٹرينوں ميں تصادم[/pullquote]

چيک جمہوريہ کے مغربی حصے کے ايک چھوٹے سے شہر ميں دو ٹرينوں کے مابين تصادم ميں کم از کم تين افراد ہلاک ہو گئے ہيں۔ اس حادثے ميں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہيں، جن ميں سے سات کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ يہ حادثہ ميلاوس نامی شہر ميں مقامی وقت کے مطابق بدھ کی صبح آٹھ بجے کے لگ بھگ پيش آيا۔ ٹکرانے والی ايک ٹرين جرمن آپريٹر کی تھی اور دوسری مقامی۔ جرمن حکام بھی ريسکيو کی کارروائيوں ميں مدد کر رہے ہيں۔

[pullquote]جرمنی: جنگی جرائم کا مشتبہ مرتکب شامی شہری گرفتار[/pullquote]

جرمن دارالحکومت ميں ايک شامی شہری کو حراست ميں لے ليا گيا ہے، جس پر شبہ ہے کہ وہ دمشق ميں سن 2014 ميں ہونے والے ايک حملے ميں ملوث تھا۔ موافق ڈی نامی ملزم پر جنگی جرائم کے ارتکاب کا الزام ہے۔ استغاثہ کو شبہ ہے کہ اس نے يرموک ميں فلسطينی پناہ گزينوں کے کيمپ ميں حملہ کيا تھا، جس ميں سات افراد ہلاک اور ديگر کئی زخمی ہو گئے تھے۔ شبہ ہے کہ ملزم فری فلسطين موومنٹ کا ايک رکن ہے، جو شامی صدر بشار الاسد کی حامی مليشيا ہے۔ ملزم کو آج ہی عدالت ميں پيش کيا جا رہا ہے۔ جرمن قوانين کے مطابق دنيا بھر ميں کسی بھی جگہ ہونے والے جنگی جرائم پر جرمنی ميں مقدمہ چلايا جا سکتا ہے۔

[pullquote]پاپائے روم صحت ياب، معمول کی ذمہ دارياں سنبھال ليں[/pullquote]

پاپائے روم نے آج سے اپنی معمول کی ذمہ دارياں مکمل طور پر سنبھال لی ہيں۔ کيتھولک مسيحيوں کے روحانی پيشوا پوپ فرانسس ايک سرجری کے باعث ايک ماہ سے آرام فرما تھے۔ لگ بھگ ايک ماہ کی تعطلی کے بعد آج ويٹيکن سٹی ميں انہوں نے اپنے ہفتہ وار خطاب کا سلسلہ دوبارہ شروع کيا، جس ميں انہوں نے بيروت دھماکے کے متاثرين کے ساتھ اظہار يکجہتی کيا۔

[pullquote]لبنان سے اسرائيل کی جانب راکٹ حملہ[/pullquote]

اسرائيلی فوج کا الزام ہے کہ لبنان سے اس کی سرزمين کی جانب تين ميزائل داغے گئے۔ دو ميزائل اسرائيل ميں گرے جبکہ ايک لبنان ہی ميں گرا۔ فوج نے کہا ہے کہ لبنان ميں جس مقام سے يہ کارروائی کی گئی، جوابی کارروائی ميں اسے نشانہ بنايا گيا ہے۔ فوری طور پر جانی و مالی نقصان کی اطلاع موصول نہيں ہو سکی ہے۔ ايک لبنانی سکيورٹی ذرائع نے اپنی شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر بتايا کہ سخت گير نظريات کا حامل ایک فلسطينی گروپ اس حملے ميں ملوث ہو سکتا ہے۔

[pullquote]سنگاپور ميں نگرانی سخت تر[/pullquote]

سنگاپور ميں اس دہائی کے اختتام تک مزيد دو لاکھ کيمرے نصب کر ديے جائيں گے۔ يہ اعلان وزير داخلہ کے شنموگم نے بدھ کو کيا۔ اس جزيرہ رياست کا مجموعی رقبہ سات سو اسکوئر کلوميٹر پر پھيلا ہوا ہے اور وہاں لوگوں کی سخت نگرانی کی جاتی ہے۔ عوامی مقامات پر پہلے ہی نوے ہزار کيمرے لگے ہوئے ہيں۔ وزير داخلہ نے تنقيد کے جواب ميں کہا کہ سنگاپور يا دنيا بھر ميں کيمروں کو پرائيويسی کے خلاف ورزی کہا جاتا ہے مگر حقيقت يہ ہے کہ عوام ايک محفوظ ماحول ميں رہنا پسند کرتے ہيں۔ گيلپ کے سروے کے مطابق سنگاپور کا شمار دنيا کے محفوظ ترين ممالک ميں ہوتا ہے۔

[pullquote]امارات کے پاس خليج عمان ميں ہائی جيکنگ کی کوشش[/pullquote]

برطانوی بحريہ کے مطابق خليج عمان ميں متحدہ عرب امارات کے قريبی سمندر ميں ايک بحری جہاز پر چڑھنے والے ہائی جيکرز بدھ کی صبح واپس چلے گئے ہيں۔ فوری طور پر مزيد تفصيلات دستياب نہيں۔ برطانوی حکام نے قبل ازيں بتايا تھا کہ منگل اور بدھ کی درميانی شب ايک بحری جہاز کو ممکنہ طور پر ہائی جيک کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس خطے ميں مغربی قوتوں اور ايران کے مابين کشيدگی پائی جاتی ہے تاہم ايرانی وزارت خارجہ نے حاليہ حملوں اور اس مبينہ ہائی جيکنگ کی کوشش سے لاتعلقی کا اظہار کيا ہے۔ امريکی بحريہ کی پانچويں فليٹ، برطانوی وزارت دفاع اور اماراتی حکام میں سے فی الحال کسی نے بھی اس واقعے کی تصديق نہيں کی ہے اور نہ ہی اس بارے ميں کوئی بيان جاری کيا ہے۔

[pullquote]بيروت دھماکے کا ايک سال، متاثرين انصاف کے منتظر[/pullquote]

لبنان ميں آج بيروت بم دھماکے کو ايک سال بيت گيا ہے۔ اس موقع پر ملک گير سطح پر سوگ کا اعلان کيا گيا ہے۔ تمام اسکول اور دفاتر بند ہيں۔ گزشتہ برس چار اگست کو بيروت کی بندر گاہ پر ايک بہت بڑا دھماکا ہوا تھا، ، جس ميں دو سو سے زائد افراد ہلاک، قريب چھ ہزار زخمی اور تين لاکھ بے گھر ہو گئے تھے۔ دھماکے کی ويڈيوز نے دنيا بھر ميں تہلکہ مچا ديا تھا۔ بيروت کی بندر گاہ پر ’امونيئم نائٹريٹ‘ موجود تھا، جس کی وجہ سے يہ دھماکا ہوا تھا۔ متاثرين کے اہل خانہ آج ايک احتجاجی ريلی ميں بھی شرکت کر رہے ہيں۔ وہ اس واقعے کی شفاف تحقيقات کا مطالبہ کر رہے ہيں۔ ہيومن رائٹس واچ کی ايک رپورٹ کے مطابق اس واقعے ميں کئی سرکاری ادارے لا پرواہی کے مرتکب پائے گئے۔

[pullquote]’اسلامک اسٹيٹ‘ سے لاحق خطرات بڑھ رہے ہيں، انٹونيو گوٹيرش[/pullquote]

اقوام متحدہ کے سيکرٹری جنرل انٹونيو گوٹيرش نے خبردار کيا ہے کہ دہشت گرد گروہ ’اسلامک اسٹيٹ‘ سے خطرہ بڑھ رہا ہے۔ گوٹيرش نے اس سلسلے ميں سلامتی کونسل کو ايک رپورٹ پيش کی، جس ميں يہ واضح کيا گيا ہے کہ شام، عراق اور خصوصی طور پر افريقہ ميں يہ کئی مقامی گروپ داعش کے ساتھ تعاون کر رہے ہيں، جس سے اس گروپ کے دوبارہ منظم ہونے کے خطرات بڑھ گئے ہيں۔ رپورٹ ميں تذکرہ کيا گيا ہے کہ کووڈ انيس کی وبا کی وجہ سے ترقياتی کاموں ميں تعطل بھی اس صورتحال کی وجوہات ميں شامل ہے۔ گوٹيرش نے يہ بھی کہا کہ وبا کے دور ميں ٹيکنالوجی کا استعمال بے انتہا بڑھ گيا ہے، جس سے يہ خطرہ بھی لاحق ہے کہ اسے غلط مقاصد کے ليے بروئے کار لايا جا سکتا ہے۔

[pullquote]افغان فوج اور طالبان کے مابين کئی مقامات پر جھڑپيں[/pullquote]

افغان فوجی دستوں نے بڑے شہروں کو طالبان کے قبضے سے چھڑانے کے ليے آج سے کئی شہروں ميں باقاعدہ کارروائی شروع کر دی ہے۔ اس وقت لشکر گاہ ميں شديد لڑائی جاری ہے، جس سبب شہری نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہيں۔ ہيرات اور قندھار ميں بھی جھڑپوں کی اطلاعات ہيں۔ جنوبی صوبے ہلمند کے صدر مقام لشکر گاہ کی لڑائی اس ليے اہم ہے کيونکہ اگر اس پر طلبان نے قبضہ کر ليا، تو يہ کابل حکومت کے ليے ايک بڑا دھچکا ثابت ہو گا۔ اس شہر ميں کئی اہم ٹيلی وژن اور ريڈيو اسٹيشنز کے دفاتر قائم ہيں۔ دريں اثناء کابل ميں آج صبح ايک بم دھماکے کی اطلاع ہے۔ بظاہر دکھائی ديتا ہے کہ ديہی علاقوں پر قبضے کے بعد اب طالبان بڑے شہروں کی طرف پيش قدمی کر رہے ہيں۔

[pullquote]کابل ميں قائم مقام وزير دفاع پر حملہ ناکام بنا ديا گيا[/pullquote]

افغان دارالحکومت کے ايک محلے ميں منگل اور بدھ کی درميانی شب ہونے والے حملے اور بم دھماکے ميں آٹھ افراد ہلاک اور بيس ديگر زخمی ہو گئے۔ حکام کے مطابق اس حملے کا ہدف قائم مقام وزير دفاع تھے البتہ وہ محفوظ ہيں۔ جوابی کارروائی چار تا پانچ گھنٹوں تک جاری رہی جس کے بعد چاروں حملہ آوروں کو ہلاک کر ديا گيا۔ فوری طور پر کسی بھی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہيں کی ہے۔

[pullquote]يونان ميں جنگلاتی آگ ايتھنز کی دہليز تک آن پہنچی[/pullquote]

يونان ميں کئی دنوں سے جاری جنگلاتی آگ آج دارالحکومت ايتھنز کے مضافاتی علاقوں تک آن پہنچی ہے۔ اس سبب شہر کے کئی حصوں ميں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدايت دی گئی ہے۔ آگ بجھانے والے محکمے کے پانچ سو سے زائد اہلکار اس وقت ريسکيو سرگرميوں ميں شامل ہيں جبکہ انہيں ہيلی کاپٹروں اور ہوائی جہازوں کی مدد بھی حاصل ہے۔ يونان کحھ دنوں سے شديد گرمی کی لپيٹ ميں ہے اور يہی گرمی جنگلاتی آگ کی وجہ بنی ہے۔ پير کو اکياسی مقامات پر آگ بھڑک اٹھی تھی، جس پر ابھی تک قابو نہيں پايا جا سکا ہے۔ ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہيں ہے گو کہ کئی مکانات اور ديگر املاک کو نقصان پہنچا ہے۔

[pullquote]دمشق ميں بم دھماکا، کئی افراد زخمی[/pullquote]

شامی دارالحکومت دمشق ميں آج صبح ايک دھماکا ہوا، جس ميں کئی افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ يہ دھماکا ايک بس ميں اس وقت ہوا، جب وہ ری پبلکن گارڈز ہاؤسنگ کمپاؤنڈ ميں داخل ہونے کو تھی۔ ايک حکومتی ذرائع نے کم از کم دس افراد کے زخمی ہونے کا بتايا ہے۔ شام ميں صدر بشار الاسد کی حامی افواج اب بھی کئی مقامات پر حملوں کی زد ميں رہتی ہيں۔ عموماً ايسے حملوں ميں ’اسلامک اسٹيٹ‘ يا داعش کے جنگجو ملوث ہوتے ہيں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے