جمعرات : 12 اگست 2021 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]طالبان نوے دن میں کابل پر قبضہ کر سکتے ہیں، امریکی رپورٹ[/pullquote]

امریکی محکمہ دفاع کے ذرائع نے ایک ایٹیلیجنس جائزہ رپورٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ طالبان کابل پر اگلے نوے روز میں قبضہ کر سکتے ہیں۔ ایک امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ خفیہ جائزہ رپورٹ کے مطابق اگلے تیس روز میں طالبان کابل کا محاصرہ کر سکتے ہیں جب کہ ممکنہ طور پر نوے روز میں افغان دارالحکومت ان کے قبضے میں جا سکتا ہے۔ تاہم اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ معاملہ ہاتھ سے نکلا نہیں اور افغان سکیورٹی فورسز زیادہ مزاحمت کے ذریعے اس پوری صورت حال کو الٹ بھی سکتی ہیں۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا تھا کہ اب افغانوں کو اپنے لیے لڑنا ہو گا۔

[pullquote]ایندھن پر سبسڈی ختم ، بینک گورنر سے جواب طلبی[/pullquote]

لبنانی صدر مِشال عون نے ایندھن پر سبسڈی کے خاتمے کے اعلان پر مرکزی بینک کے گورنر کو طلب کیا لیا ہے۔ گورنر ریاض سلامہ نے ملک میں ایندھن پر دی جانے والی سبسڈی کے خاتمے کا اعلان کیا تھا۔ لبنان میں عبوری حکومت نے اس فیصلے کو غیرقانونی قرار دیا تھا۔ کہا جا رہا ہے کہ ایندھن پر سبسڈی کے خاتمے سے لبنان میں اقتصادی بحران کا ایک نیا باب شروع ہو جائےگا۔ لبنان پہلے ہی اقتصادی مشکلات کا شکار ہے اور سن 2019 سے اب تک لبنانی کرنسی کی قدر میں نوے فیصد کمی ہو چکی ہے۔

[pullquote]جنوبی افغانستان میں پولیس ہیڈکوارٹر پر طالبان کا قبضہ[/pullquote]

طالبان نے جنوبی افغان صوبے ہلمند کے درالحکومت لشکرگاہ میں قائم پولیس ہیڈکوارٹر پر قبضہ کر لیا ہے۔ اس حملے کو ناکام بنانے کے لیے مبینہ طور پر امریکی طیاروں نے فضائی کارروائی بھی کی۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اس تازہ پیش رفت پر افغان سیکورٹی فورسز کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔ لشکرگاہ پر قبضے کے لیے شدید لڑائی کئی روز سے جاری ہے اور بدھ کے روز اس شہر میں علاقائی پولیس ہیڈکوارٹر کے قریب بڑا خودکش کار بم حملہ ہوا جب کہ جمعرات کو طالبان جنگجو پولیس ہیڈکوارٹر کی عمارت کے اندر داخل ہو گئے۔ بتایا گیا ہے کہ سکیورٹی فورسز کے اہلکار پسپا ہو کر گورنر دفتر کی جانب بڑھ گئے۔

[pullquote]پولینڈ میں متنازعہ میڈیا قانون ایوان زیریں سے منظور[/pullquote]

پولش پارلیمان نے بدھ کے روز میڈیاضوابط کے حوالے سے ایک متنازعہ بل منظور کر لیا ہے۔ اس بل کو پولینڈ میں آزادی صحافت پر حملے سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔ اس بل میں کسی بھی غیریورپی شہری کو پولینڈ میں میڈیا کے شعبے میں حصص رکھنے سے روک دیا گیا ہے۔ بدھ کے روز ایوان زیریں میں اس قانون پر ہونے والی رائے شماری میں 228 ارکان نے بل کے حق میں جب کہ 216 نے اس کی مخالفت میں ووٹ دیا۔ یہ بل اب منظوری کے لیے سینیٹ میں بھیج دیا گیا ہے، جہاں اپوزیشن کو معمولی برتری حاصل ہے۔ یہ اہم بات ہے کہ سینیٹ اس بل میں صرف تبدیلیوں کی تجویز دے سکتی ہے یا اس کی منظوری میں تاخیر کر سکتی ہے۔ پولینڈ میں قانون سازی فقط ایوانِ زیریں ہی کا اختیار ہے۔

[pullquote]شیل پانچ دہائیاں بعد نائجیریا کو زرتلافی دینے پر آمادہ[/pullquote]

پیٹرولیم ادارے شیل نے جنوبی نائجیریا میں 1970 میں تیل کے اخراج کے واقعات میں متاثرہ ہونے والی کمیونیٹز کو 95 ملین یورو زرتلافی ادا کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ 1967 تا 1970 نائجیریا میں خانہ جنگی کے دوران شیل پیٹرولیم ڈویلپمنٹ کمپنی کی ملکیت تیل پائپ لائنوں کو نقصان پہنچا تھا، جن سے تیل کے اخراج کی وجہ سے ایک بڑا علاقہ متاثر ہوا تھا۔ مقامی آبادی اس سے ہونے والے ماحولیاتی نقصان اور اپنے زندگیوں پر پڑنے والے اثرات کے تناظر میں زرتلافی کے لیے ایک طویل قانونی جنگ لڑتی رہی۔ شیل کمپنی تاہم ان واقعات کا الزام خانہ جنگی میں ملوث گروہوں پر عائد کرتی رہی ہے۔

[pullquote]اسرائیل اور مراکش کے درمیان تین معاہدے[/pullquote]

اسرائیلی وزیرخارجہ یایئر لاپیڈ کے تاریخی دورہ مراکش کے موقع پر دونوں ممالک نے تین معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ دونوں ممالک نے ان معاہدوں میں سیاسی مشاورت، ہوا بازی اور ثقافت میں قریبی تعاون پر اتفاق کیا ہے۔ اسرائیلی وزیرخارجہ نے معاہدوں پر دستخط کے بعد کہا کہ ان معاہدوں سے دونوں ممالک کی اگلی نسلیں بہرہ ور ہوں گی۔ واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں گزشتہ برس دسمبر میں اسرائیل اور مراکش کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی پر اتفاق ہوا تھا۔ متحدہ عرب امارات، بحرین اور سوڈان کے بعد مراکش وہ چوتھی عرب ریاست تھی، جس نےگزشتہ برس اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات معمول پر لانے کی راہ اپنائی۔ آج اسرائیلی وزیرخارجہ لاپیڈ رباط میں اسرائیلی سفارت خانے کا افتتاح کریں گے۔

[pullquote]پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے لیے امریکا سرگرم[/pullquote]

امریکا نے اوپیک ممالک سے کہا ہے کہ وہ تیل کی پیدوار میں اضافہ کریں۔ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سالیوان نے بدھ کے روز اوپیک تنظیم نے کہا کہ وہ تیل کی پیدوار اور ترسیل کو عالمی وبا سے قبل کی سطح پر لائے۔ جوبائیڈن نے بھی گزشتہ روز کہا تھا کہ تیل کی قیمتوں میں کمی کے لیے عالمی وبا کے دنوں میں کی گئی پیدواری کٹوتی کو اب ختم کرنا چاہیے۔ یہ بات اہم ہے کہ عالمی وبا کے دنوں میں تیل کی طلب اور کھپت میں کمی کی وجہ سے تیل کی پیدوار کو کم تر کر دیا گیا تھا اور ابھی تک تیل پیدا کرنے والے ممالک وبائی صورت حال سے بحالی کی جانب گام زن ہیں۔

[pullquote]مشتعل ترک جتھوں کے انقرہ میں شامی مہاجرین کی دکانوں پر حملے[/pullquote]

ترک دارالحکومت انقرہ میں مشتعل افراد نے شامی مہاجرین کی دکانوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق ایک شامی مہاجر کی طرف سے ایک ترک باشندے کے مبینہ قتل کے بعد یہ حملے شروع ہوئے۔ سوشل میڈیا پر دکھائی دینے والے مناظر میں درجنوں ترک شہریوں کو پولیس کے ناکوں کو توڑتے ہوئے شامی مہاجرین کی ملکیت سمجھی جانے والی دکانوں اور گاڑیوں کو توڑتے پھوڑتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ترک حکام کی جانب سے مقامی افراد سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر موجود اشتعال انگیز پوسٹس اور خبروں سے دور رہیں۔

[pullquote]کورونا ویکسین کی اضافی خوراک پیوندکاری کے مریضوں کے لیے سودمند[/pullquote]

ایک تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موڈیرنا کی ویکیسن کی تیسری یعنی ایک اضافی خوراک جسمانی اعضاء کی پیوندکاری کے مریضوں کے لیے سودمند دیکھی گئی ہے۔ بدھ کے روز کینیڈین محققین نے ایک رپورٹ میں کہا کہ تیسری خوراک سے ایسے مریضوں کے مدافعتی نظام میں بہت مضبوطی دیکھی گئی۔ محققین نے اس حوالے سے انتہائی کم زور صحت کے گروپ پر موڈیرنا ویکسین کی تیسری خوراک کے اثرات کا مطالعہ کیا۔ یہ تحقیقی رپورٹ نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شائع ہوئی ہے۔

[pullquote]کوپن ہیگن اور مالمو میں ہم جنس پسندوں کی عالمی تقریبات[/pullquote]

ڈنمارک اور سویڈن میں ہم جنس پسندوں کی عالمی پریڈز کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ عالمی پرائیڈ کے نام سے معروف اس سالانہ ایونٹ کو ہم جنس پسندوں کا سب سے بڑا اجتماع قرار دیا جاتا ہے۔ سکینڈے نیویا کے دو ہمسایہ شہروں مالمو اور کوپن ہیگن میں آج شروع ہونے والی یہ پریڈز بائیس اگست تک جاری رہیں گی۔ اس دوران ایک ہزار سے زائد مختلف تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا، جس میں محبت، تنوع اور اقلیتی گروپوں کو ساتھ ملا کر ایک بہتر معاشرے کے قیام جیسے موضوعات زیربحث ہوں گے۔ اس دوران متعدد مرتبہ پریڈز اور کانسرٹس بھی منعقد ہوں گے۔

بشکریہ ڈی ڈبلیو اردو

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے