جمعہ : 13 اگست 2021 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]افغانستان کے ہمسایہ ممالک اپنی سرحدیں کھلی رکھیں، اقوام متحدہ[/pullquote]

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے افغانستان کے ہمسایہ ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرحدیں کھلی رکھیں۔ بین الاقوامی ادارے کو خدشہ ہے کہ افغانستان میں طالبان کی جانب سے ایک درجن سے زائد صوبائی دارالحکومتوں پر چڑھائی کے نتیجے میں ملک میں شدید بحران پیدا ہوسکتا ہے۔ یو این ایچ سی آر کے ترجمان کے مطابق سرحدیں بند ہونے کی وجہ سے شہری محفوظ مقامات تک نہیں پہنچ سکیں گے، جس سے جانی نقصان بڑھنے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کا ادارہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ انسانی ہمدردی کے اقدامات میں ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔ ادھر ورلڈ فوڈ پروگرام نے افغانستان میں خوراک کی ممکنہ قلت کی جانب اشارہ کیا ہے۔

[pullquote]طالبان کا غزنی، ہیرات اور قندھار کے بعد لشکر گاہ پر قبضہ[/pullquote]

طالبان نے افغانستان کے مزید شہروں پر قبضہ کر لیا ہے۔ ہیرات کے بعد اب طالبان افغانستان کے دوسرے بڑے شہر قندھار پر بھی قابض ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ شدت پسند گروہ کی جانب سے افغانستان کے جنوبی صوبہ ہلمند کے دارالحکومت لشکر گاہ پر قبضے کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے۔ دو صوبائی قونصلروں نے جرمن نیوز ایجنسی کو بتایا کہ طالبان کے جنگجوؤں نے اہم حکومتی دفاتر، جیسے کہ گورنر آفس کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ لشکر گاہ میں طالبان کی طرف سے پچھلے کئی ماہ سے پرتشدد کارروائیاں کی جارہی تھی۔ اب وہ شہر کے مرکز کی جانب گام زن ہیں۔ ادھر مقامی اہلکاروں نے قندھار پر طالبان کے قبضے کی تصدیق کردی ہے۔ تاہم قندھار کا ہوائی اڈہ ابھی افغان حکومت کے زیر کنٹرول ہے۔

[pullquote]افغانستان: کابل میں امریکی اور برطانوی فوجیوں کی واپسی[/pullquote]

افغانستان میں عسکریت پسند گروہ طالبان کی پیش قدمی کے سبب امریکا کابل میں اپنے سفارتخانے کے عملے کو کم سے کم کرنا چاہتا ہے۔ تاہم واشنگٹن حکومت کابل میں امریکی سفارتخانہ قائم رکھنا چاہتی ہے۔ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے مطابق آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران تقریبا ًتین ہزار امریکی فوجی کابل پہنچ جائیں گے تاکہ امریکی سفارت خانے میں موجود عملے کا محفوظ طریقے سے انخلا کیا جا سکے۔ کابل میں امریکی حکام کی ایک بڑی تعداد اب بھی موجود ہے اور امریکا انہیں وہاں سے بعض مخصوص فلائٹس کے ذریعے نکالنے کی کوشش میں ہے۔ ادھر برطانیہ نے بھی اپنے تقریباً 600 فوجیوں کو مختصر وقت کے لیے کابل دوبارہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

[pullquote]ٹوئٹر نے سیاسی وجوہات کے بنا پر ٹوئٹ بلاک کی، راہول گاندھی[/pullquote]

بھارت میں اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے ٹوئٹر پر الزام عائد کیا ہے کہ ٹوئٹر پلیٹ فارم ایک سیاسی فریق کے طور پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر اپنے اکاؤنٹ سے نو برس کی بچی کے مبینہ قتل اور ریپ کے حوالے سے کی گئی ایک ٹوئٹ بلاک کرنے پر شدید تنقید کی ہے۔ مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ مودی حکومت کی جانب سے درج کردہ شکایات کے جواب میں ایسے اقدامات کر رہی ہے، جس کی وجہ سے اسے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ راہول گاندھی نے یکم اگست کو مذکورہ ٹوئٹ میں متاثرہ بچی کے والدین کے ساتھ تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لواحقین کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا تھا۔ لیکن بھارتی قانون جنسی تشدد کے متاثرہ افراد کی شناخت ظاہر کرنے سے روکتا ہے۔ لہٰذا بھارتی چائلڈ پروٹیکشن کمیشن نے ٹوئٹر سے یہ ٹوئٹ حذف کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ راہول گاندھی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر انیس عشاریہ پانچ ملین فالوورز ہیں۔

[pullquote]ملائیشیا: ایئر فورس اہلکار کی فوجی چھاؤنی میں فائرنگ، تین ساتھی اہلکار ہلاک[/pullquote]

ملائیشیا میں ایک ایئر فورس اہلکار نے ملٹری بیس میں فائرنگ کر کے اپنے تین ساتھی اہلکاروں سمیت خود کو ہلاک کردیا۔ پولیس کے مطابق مسلح شخص نے جمعہ کی صبح مقامی وقت ساڑھے سات بجے ساراواک شہر میں قائم ایئر فورس بیس میں فائرنگ شروع کردی۔ حملہ آور اور ہلاک ہونے والے دیگر تینوں اہلکار اس وقت ڈیوٹی پر تھے۔ اس حملے کی وجوہات ابھی تک واضح نہیں تاہم پولیس اور ایئر فورس کی جانب سے مزید تحقیقات کی جارہی ہے۔ بتیس ملین آبادی کے ملک ملائیشیا میں اسلحہ رکھنے کے سخت قوانین کی وجہ سے فائرنگ کا یہ واقعہ غیرمعمولی خیال کیا جا رہا ہے۔

[pullquote]روس میں ایک بس میں دھماکا، دو خواتین مسافر ہلاک[/pullquote]

روس کے مغربی علاقے وورونیز کی ایک مسافر بس میں دھماکے کے نتیجے میں دو خواتین ہلاک جبکہ انیس دیگر افراد زخمی ہوگئے۔ جمعرات کی شب دھماکے کے وقت بس میں پینتیس مسافر سوار تھے۔ ایک مسافر خاتون موقع پر ہی ہلاک ہو گئی جبکہ دوسری خاتون جمعہ کی صبح ہسپتال میں چل بسی۔ اس حادثے کی سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دھماکے کی زوردار شدت کی وجہ سے بس کی چھٹ اُڑ گئی۔ حکام نے اس واقعے میں دہشت گردی کے امکانات کو رد کردیا، تاہم مزید تحقیقات ابھی جاری ہے۔

[pullquote]برطانوی شہر پلے ماؤتھ میں فائرنگ، چھ افراد ہلاک[/pullquote]

برطانیہ کے جنوبی شہر پلے ماؤتھ میں فائرنگ کے ایک واقعے میں مشتبہ حملہ آور سمیت چھ افراد مارے گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں دس برس کا ایک بچہ بھی شامل ہے۔ پولیس کے مطابق جمعرات بارہ اگست کی شام کو ”فائرنگ کے ایک سنگین واقعے” کے خلاف جوابی کارروائی کی گئی۔ پولیس نے بتایا کہ صورت حال کو قابو میں کرلیا گیا ہے اور اس واقعے میں زخمی ہونے والے کئی افراد کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ برطانوی وزیر داخلہ پریتی پٹیل نے لوگوں سے پرسکون رہنے کی اپیل کی ہے۔ تاہم انہوں نے اس افسوس ناک واقعے کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ ادھر برطانوی پارلیمان کے ایک رکن کے مطابق فائرنگ کے اس واقعے کا ”دہشت گردی“ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

[pullquote]ترکی میں سیلاب، کم از کم 17 ہلاکتیں[/pullquote]

ترکی میں شدید بارشوں کے بعد آنے والے سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ بحیرہ اسود کے ساحلی علاقوں میں سیلاب آنے کے سبب کم از کم سترہ افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ ترکی میں ہنگامی صورتحال اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے کے مطابق کئی دنوں سے صوبہ کاستامونو، بارتین اور سینوپ سیلاب کے پانی کی زد میں ہیں۔ ترکی اس وقت کئی قدرتی آفات کا شکار ہے۔ چند روز قبل ہی ترکی میں بحیرہ روم اور ایجیئن کے ساحلی جنگلات میں زبردست آگ بھڑک گئی تھی۔

[pullquote]امریکا کی جنوبی سرحد پر تارکین وطن کی بڑھتی تعداد[/pullquote]

امریکا کی میکسیکو سے منسلک جنوبی سرحد پر پکڑے جانے والے تارکین افراد کی تعداد رواں برس جولائی میں بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ غیر قانونی طریقے سے سرحد عبور کرنے کی کوشش میں تقریباﹰ دو لاکھ تیرہ ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا۔ سرحدی پولیس کے مطابق گزشتہ برس جولائی کے مقابلے میں یہ ایک لاکھ بہتر ہزار زیادہ غیر قانونی تارکین وطن بنتے ہیں۔ ان میں سے بیشتر افراد کو امریکی حکام کی جانب سے فوری طور پر ملک بدر کیا جا رہا ہے۔

[pullquote]سابق نیٹو کمانڈر: افغانستان سے غیر ملکی افواج کا انخلاء ’ایک غلطی‘ تھی[/pullquote]

جرمنی کے سبکدوش فور اسٹار جنرل اور نیٹو کے سابق سینیئر کمانڈر ایگون ریمز نے افغانستان میں طالبان کی انتہائی تیز رفتار پیش قدمی پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔ ڈی ڈبلیو سے گفتگو میں سابق جرمن جنرل نے افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاء کے فیصلے کو ایک غلطی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس تیزی کے ساتھ افواج کا انخلاء ہو رہا ہے اس نے نیٹو کی ذمہ داری پر متعدد سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ سابق جرمن جنرل کا کہنا ہے کہ افغانستان میں افغان فورسز کے تقریباً دو لاکھ ایسے فوجی موجود ہیں، جن کے پاس اسلحہ ہے اور جنہوں نے امریکیوں، جرمنوں اور دیگر ملکوں سے تربیت بھی حاصل کی ہے۔ لیکن وہ حیرت زدہ ہیں کہ آخر یہ تربیت یافتہ فوجی افغانستان میں کرکیا رہے ہیں؟

بشکریہ ڈی ڈبلیو

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے