منگل : 17 اگست 2021 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]افغانستان میں فساد اشرف غنی نے شروع کیا، جو 4 گاڑیوں میں ڈالر بھر کر بھاگ گیا[/pullquote]

طالبان رہنما مولوی عبدالحق حماد کا کہنا ہےکہ افغانستان میں فساد اشرف غنی نے شروع کیا ، جو 4 گاڑیوں میں ڈالر بھر کر بھاگ گیا۔افغان ٹی وی کی خاتون اینکر کو انٹرویو دیتے ہوئے طالبان میڈیا ٹیم کے اہم رہنما مولوی عبدالحق حماد کا کہنا تھا کہ طےہوا تھا کہ اشرف غنی ٹیم کےہمراہ اختیارات طالبان قیادت کے حوالے کریں گے۔مولوی عبدالحق حماد کا کہنا تھا کہ افغانستان میں متفقہ نظام کےلیے مذاکرات جاری ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ تما م صوبوں کا کنٹرول حاصل کرنے میں 50 سے زائد افراد نہیں مارے گئے، عوام کی حمایت نہ ہوتی تو صورت حال اتنے بہتر طریقے سے کنٹرول نہ ہوتی۔مولوی عبدالحق نے مزید کہا کہ طالبان فوجی کمیشن کے سربراہ مولوی محمد یعقوب کی بات طالبان کے لیے حرف آخر ہے۔

ترکی کا کابل پر قبضے کے بعد طالبان کے مثبت پیغامات کا خیر مقدم

جنگ کے خاتمے کا اعلان، طالبان کا عالمی برادری کے ساتھ مل کر چلنے کی خواہش کا اظہار. ترکی کا کہنا ہے کہ وہ طالبان رہنماؤں سے کئی مہینوں سے جاری مسائل اور امریکی انخلا کے دوران کابل ائیر پورٹ کی حفاظت کے حوالے سے بات چیت کررہے ہیں۔ترکی نے اپنے سفارتی عملے کو طالبان جنگجوؤں کے دارالحکومت میں داخل ہونے کے بعد ائیر پورٹ پر منتقل کر دیا تھا اور پیر کے روز 300 سے زائد ترک شہریوں کو افغانستان سے نکال لیا گیا تھا۔ترکی کے وزیرخارجہ میولوت چاوش اوغلو کا اردن کے دورے کے دوران کہنا تھا کہ ترکی کابل ائیرپورٹ کی حفاظت کی اپنی پیشکش کے بارےمیں اپنے لائحہ عمل پر تھوڑا وقت لے رہاتھا لیکن انہوں نے کہا کہ طالبان کی طرف سے آنے والے ابتدائی تبصرے حوصلہ افزا تھے۔ترک وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم طالبان کی جانب سے غیر ملکیوں ،سفارتی مشنز اور اپنے عوام کو دیے گئے مثبت پیغامات کا خیر مقدم کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری افغانستان میں تمام پارٹیوں اور طالبان کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔

ترک وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم طالبان کی جانب سے غیر ملکیوں ،سفارتی مشنز اور اپنے عوام کو دیے گئے مثبت پیغامات کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

[pullquote]طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد پہلی بار سامنے آگئے[/pullquote]

افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد پہلی بار میڈیا کے سامنے آگئے۔طالبان کے ترجمان زبیح اللہ مجاہد ٹوئٹر پر کافی فعال ہیں اور ان کے فالوورز کی تعداد 3 لاکھ سے زائد ہے۔زبیح اللہ مجاہد طالبان کی عسکری کارروائیوں کی تفصیلات مختلف زبانوں میں ٹوئٹر پر جاری کرتے رہے ہیں۔طالبان کی جانب سے دارالحکومت کابل میں داخلے کے بعد آج پہلی بار وہ منظر عام پر آئے ہیں اور پریس کانفرنس کی ہے۔

[pullquote]ملاعبدالغنی برادر 20 سال بعد افغانستان پہنچ گئے، اہم ذمہ داری ملنے کا امکان[/pullquote]

طالبان کے سیاسی ونگ کے سربراہ اور نائب امیر ملاعبدالغنی برادر کے افغانستان پہنچ گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق ملا عبدالغنی برادر 20سال بعد افغانستان پہنچے ہیں اور انہیں افغانستان میں طالبان کی ممکنہ حکومت میں اہم ذمہ داری سونپے جانےکا امکان ہے۔طالبان ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان کے قطر سیاسی دفتر میں موجود قیادت دوحہ سے ہنگامی طور پر قندھار پہنچی ہے جہاں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ملا عبدالغنی برادر نے افغانستان روانگی سے قبل قطری وزیر خارجہ سے ملاقات کی جس میں افغانستان کی سیاسی اور سکیورٹی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ قندھار میں قطر سے آنے والے طالبان رہنماؤں کے استقبال کی تیاریاں کی گئی ہیں اور شہر میں ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔

[pullquote]خواتین طالبان حکومت کا حصہ بنیں، طالبان[/pullquote]

عام معافی کے اعلان کے حوالے سے طالبان کے کلچرل کمیشن کے رکن انعام اللہ سمنگانی کا کہنا ہے کہ طالبان ملک میں نارمل صورت حال چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی امارات نہیں چاہتی کہ افراتفری کے حالات میں خواتین کو کسی بھی قسم کا نقصان پہنچے۔ طالبان نے خواتین سے کہا ہے کہ وہ حکومت کا حصہ بنیں۔ یہ امر اہم ہے کہ طالبان تحریک افغانستان کے لیے اسلامی امارات کی اصطلاح استعمال کرتے ہیں۔ سمنگانی کا یہ بھی کہنا ہے کہ تحریک کی خواہش ہے کہ عام لوگ ان کی تحريک کا حصہ بنيں۔

[pullquote]نیوزی لینڈ: بدھ سے تین روزہ لاک ڈاؤن[/pullquote]

نیوزی لینڈ کے بڑے شہر آک لینڈ میں کورونا وائرس کے ایک مریض کی نشاندہی کے بعد بدھ اٹھارہ جولائی سے سارے ملک میں تین روزہ لاک ڈاؤن کے نفاذ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ امکان ہے کہ مذکورہ مریض ڈیلٹا وائرس کا شکار ہو سکتا ہے۔ لاک ڈاؤن کا اعلان وزیر اعظم جیسینڈا آرڈرن نے کیا۔ اس لاک ڈاؤن کے دوران تمام تعلیمی ادارے اور دفاتر بند رہیں گے۔ صرف ہنگامی صورتحال سے نمٹنے والے ادارے معمول کے مطابق کام جاری رکھیں گے۔ اس حکومتی اعلان کے بعد نیوزی لینڈ کی کرنسی کی قدر میں کمی نوٹ کی گئی ہے۔

[pullquote]افغانستان میں امریکی فوج کشی نامناسب فیصلہ تھا، گورباچوف[/pullquote]

سابقہ سوویت یونین کے رہنما میخائل گورباچوف نے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکی فوج کشی ایک نامناسب فیصلہ تھا۔ گورباچوف کے دور اقتدار میں سن 1989 میں سوویت یونین کی ایک دہائی سے جاری افغان جنگ کا خاتمہ ہوا تھا۔ انہوں نے ایک روسی ٹیلی وژن چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ وہ اول دن سے امریکی فوج کشی کو نامناسب خیال کرتے ہیں اور اس میں ناکامی کا اعتراف جلد کر لینے میں کوئی مضائقہ نہیں تھا۔ نوے سالہ رہنما کا کہنا ہے کہ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے مستقبل میں ان کو دہرانا نہیں چاہیے۔

[pullquote]طالبان نے سرکاری ملازمين کے ليے عام معافی کا اعلان کر دیا[/pullquote]

افغانستان کے دارالحکومت کابل پر قبضہ کرنے کے دو ہی دن بعد طالبان نے سارے ملک میں عام معافی کا اعلان کر دیا ہے۔ اس اعلان کا ایک بڑا مقصد سرکاری ملازمین کی دفاتر میں واپسی قرار دیا گیا ہے۔ طالبان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عام معافی اس لیے دی گئی ہے تاکہ سب لوگ اپنی معمول کی زندگی پھر سے شروع کر سکیں۔ دوسری جانب کابل کے ہوائی اڈے سے غیر ملکی سفارت کاروں اور شہریوں کے انخلا کا سلسلہ بحال ہو گیا ہے۔ گزشتہ روز اس کی معطلی کی وجہ رن وے پر ہزاروں افراد کا پہنچنا بنی تھی۔ ایئر پورٹ کی سکیورٹی نے رن وے کو خالی کرا لیا ہے۔

[pullquote]جرمن طیارہ کابل پہنچنے کے انتظار میں[/pullquote]

جرمنی کی وزیر دفاع اناگریٹ کرامپ کارین باور نے کہا ہے کہ وہ امریکی اجازت کی منتظر ہیں اور جوں ہی اجازت ملی، ان کا ہوائی جہاز کابل کے لیے روانہ کر دیا جائے گا۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کابل ایئر پورٹ کی صورت حال بے یقنی کی شکار ہے اور کچھ بھی واضح نہیں ہے۔ جرمنی تاشقند شہر کو کابل ہوائی اڈے تک پہنچنے کے لیے بطور ایک ذریعہ استعمال کرے گا۔ جرمن حکومت نے ابھی ایک روز قبل واضح کیا ہے کہ ہزاروں افغان شہریوں کو ان کے ملک سے نکال کر پناہ دی جائے گی۔ چانسلر میرکل کے مطابق یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے جرمن فوج کے ساتھ تعاون یا کسی بھی صورت میں تعلق استوار رکھا تھا۔

[pullquote]تائیوان کے نزدیک چین کی جنگی مشقیں[/pullquote]

چین کے بحری جنگی جہازوں اور لڑاکا طیاروں نے تائیوان کے جنوب مشرق اور جنوب مغرب میں واقع سمندری علاقے میں جنگی مشقوں میں حصہ لیا ہے۔ تائیوانی حکومت نے ان جنگی مشقوں کو اشتعال انگیزی اور داخلی معاملات میں مداخلت قرار دیا ہے۔ دوسری جانب پیپلز لبریشن آرمی کی مشرقی کمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جنگی مشقوں میں حصہ لینے کے لیے آبدوز شکن جنگی ہوائی جہازوں اور فائٹر طیاروں کو روانہ کر دیا گیا ہے۔ اس بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ جنگی مشقیں آبنائے تائیوان میں پیدا حالیہ سکیورٹی صورت حال کے تناظر میں شروع کی گئی ہیں۔ اس نئی پیش رفت کے حوالے سے تائیوانی وزارتِ دفاع نے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

[pullquote]تھائی لینڈ میں حکومت مخالف مظاہرے[/pullquote]

آسیان تنظیم کے رکن ملک تھائی لینڈ میں وزیر اعظم پرائتھ چن اوچا (Prayuth Chan-ocha) کی حکومت کا کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے ليے نامناسب اقدامات کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ دس ایام میں ان مظاہرین کے خلاف پولیس نے چھٹی مرتبہ آنسو گیس، ربڑ بُلٹس اور پانی کی تیز دھار کا استعمال کیا ہے۔ ایک بیس سالہ نوجوان گردن میں گولی لگنے سے کومے میں چلا گیا ہے۔ اس کے علاوہ چھ مزید افراد زخمی ہوئے۔ منگل سترہ اگست کو پولیس نے مظاہرین پر گولی چلانے کے الزام کی تردید کی ہے۔ آج سہ پہر تھائی مظاہرین ایک اور احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہيں۔

[pullquote]افغانستان کی صورت حال پر عالمی رہنما توجہ دیں، ملالہ یوسف زئی[/pullquote]

پاکستان سے تعلق رکھنے والی نوبل امن انعام يافتہ ملالہ يوسف زئی نے افغانستان کی صورتحال پر گہری تشويش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے عالمی رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ افغانستان کے موجوہ حالات پر پوری توجہ مرکوز کرتے ہوئے وہاں کی خواتین کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ تازہ بحرانی حالات میں وہ بالخصوص عورتوں اور لڑکيوں کے بارے ميں فکرمند ہيں اور انہیں مدد کی اشد ضرورت ہے۔ ملالہ يوسف زئی نے موجودہ افغان صورت حال کو انسانی بحران بھی قرار دیا۔

[pullquote]جنوبی فرانس میں جنگلاتی آگ، ہزاروں افراد کا انخلا[/pullquote]

فرانسیسی حکومت نے ملک کے جنوب میں ساں ٹروپے کے جنگلوں میں لگنے والی آگ کی وجہ سے ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔ حکام کے مطابق یہ انخلا حفاظتی اقدام تھا تاکہ عام لوگ آگ سے محفوظ رہ سکیں۔ جن افراد کو منتقل کيا گيا ہے، ان میں سیاحوں کے ساتھ ساتھ مقامی افراد بھی شامل ہیں۔ آگ بجھانے میں سات سو پچاس فائر فائٹرز مصروف ہیں۔ ان کے علاوہ ہوائی جہازوں سے بھی جنگلاتی آگ پر پانی پھینکا جا رہا ہے۔ آگ ساڑھے تین ہزار ہیکڑ پر پھیلی ہوئی ہے۔

[pullquote]ترکی میں سیلاب سے ہونے والی ہلاکتیں ستتر ہو گئیں[/pullquote]

ترک حکام کے مطابق بحیرہ اسود کے علاقے میں موسلا دھار بارشوں کے بعد شدید سیلابوں سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد ستتر تک پہنچ گئی ہے۔ ریسکیو حکام چالیس لاپتہ افراد کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔ مرنے والوں کی تلاش مختلف مقامات پر منہدم ہونے والے گھروں کے ملبے کو ہٹا کر کی جا رہی ہے۔ شدید سیلابی ریلوں نے کم از کم تیس دیہات میں تباہی پھیلا دی تھی۔ ان دیہاتوں میں ابھی تک بجلی کی سپلائی بحال نہیں ہو سکی ہے۔ قبل ازیں شمالی ترکی کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے