اسلام آباد: قومی ائیر لائن پی آئی اے کا خصوصی طیارہ کابل میں پھنسے مسافروں کو لے کر واپس پاکستان پہنچ گیا۔
ترجمان قومی ائیر لائن کے مطابق پی آئی اے کی پرواز صبح 7 بجے کابل سے اسلام آباد کے ہوائی اڈے پر پہنچی، افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کے بعد یہ پہلی بین الاقوامی پرواز تھی۔
ترجمان نے کہا کہ سکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر اس پرواز کی واپس روانگی تک معلومات محدود رکھی گئیں، پرواز کیلئے پی آئی اے انتظامیہ افغان حکومت و سول ایوی ایشن اور نیٹو حکام کے ساتھ رابطے میں رہی۔
ترجمان کے مطابق پرواز میں پاکستانیوں، غیر ملکی سفارتی مشن اور اہم عالمی اداروں کے لوگوں کو ریسکیو کیا گیا، مسافروں کی ائیرپورٹ تک رسائی و اجازت نامے کے پی آئی اے کے کابل میں موجود زمینی عملے نے انتظامات کیے۔
سی ای او پی آئی اے ارشد ملک نے اس اہم پرواز کو آپریٹ کرنے والے عملے کو شاباش دی اور مسافروں کو خوش آمدید کہا۔
واضح رہے کہ افغان دارالحکومت کابل پر طالبان کے کنٹرول کے بعد خراب ہونے والی صورتحال کے باعث کابل ائیرپورٹ کو بند کردیا گیا تھا تاہم امریکی حکام نے گزشتہ روز ائیرپورٹ کو سویلین ائیر ٹریفک کےلیے کھولنے کا اعلان کیا۔
کابل پہنچنے والے پی آئی اے کے طیارے کو واپسی میں مشکلات کا سامنا
افغانستان کی فضائی حدودکھلتے ہی مسافروں کو لانے کے لیے کابل پہنچنے والے قومی ائیرلائنز (پی آئی اے) کے طیارے کو واپسی میں مشکلات کا سامنا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے طیارے کو کابل ائیرپورٹ سے پرواز کی اجازت نہیں مل رہی ہے۔
اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہےکہ پرواز کے بارے میں کابل سے تفصیلات کا انتظار ہے۔
خیال رہے کہ پی آئی اے کا بوئنگ 777 طیارہ آج شام ہی مسافروں کو اسلام آباد لانے کے لیے کابل پہنچا ہے۔
2 روز قبل کابل ایئرپورٹ کو سکیورٹی کی خراب صورتحال کے باعث کمرشل پروازوں کے لیے بند کردیا گیا تھا، 2 روز بعد آج پی آئی اے کی واحد پروازکابل پہنچی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ طیارے کو کابل بھیجنے کا فیصلہ پی آئی اے انتظامیہ نےکیا تھا، پی آئی اے کے کابل ائیرپورٹ حکام سے مذاکرات جاری ہیں۔
افغانستان کی فضائی حدودکھلتے ہی پی آئی اےکا طیارہ کابل پہنچ گیا
افغانستان کی فضائی حدودکھلتے ہی قومی ائیرلائنز (پی آئی اے) کا طیارہ کابل پہنچ گیا۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق اسلام آباد سے روانہ ہونے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 6249 کابل لینڈ کرگئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ پی آئی اے کی خصوصی پرواز افغانستان میں پھنسے غیر ملکیوں کو پاکستان لائےگی، بوئنگ 777 طیارہ مسافروں کو لےکر آج ہی اسلام آباد واپس آئےگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے طیارے کو کابل ائیرپورٹ سے پرواز کی اجازت نہیں مل رہی ہے۔
اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہےکہ پرواز کے بارے میں کابل سے تفصیلات کا انتظار ہے۔
کابل ائیرپورٹ پر کمرشل فلائٹ آپریشن 20 اگست تک معطل ہے، نوٹم
دوسری جانب انٹرنیشنل فیڈریشن آف ائیرلائن پائلٹس ایسوسی ایشن نوٹم جاری کر چکی ہے کہ کابل ائیرپورٹ پر ائیر ٹریفک سروس موجود نہیں ہے، نوٹم کے مطابق فیڈریشن کا آج جاری کیا گیا نوٹم 20 اگست تک کے لیے ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نوٹم اور کمرشل فلائٹ آپریشن معطل ہونے کے باوجود پی آئی اے انتظامیہ نے طیارہ کابل بھیج دیا۔
ذرائع کے مطابق کابل ائیر پورٹ سے کمرشل پروازوں کا نائٹ آپریشن نہیں ہوتا اس لیے پی آئی اے کے طیارے کی آج واپسی مشکل ہے، موجودہ صورتحال میں پرواز کابل بھیجنے کا پی آئی اے انتظامیہ کا فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے۔
خیال رہےکہ 16 اگست کو کابل ائیرپورٹ پر سکیورٹی صورتحال خراب ہونے اور افرا تفری کے بعد ائیرپورٹ کو بند کردیاگیا تھا جب کہ افغانستان کی فضائی حدود بھی بند کردی گئی تھیں۔
آج امریکی حکام نےکابل ائیرپورٹ کو سویلین ائیرٹریفک کے لیے کھولنے کا اعلان تھا ۔
امریکی دفاعی فورس کے جنرل فرینک میک مکینزی کا کہنا تھاکہ کابل میں حامد کرزئی ائیر پورٹ محفوظ ہے اور ائیرپورٹ تمام سویلین ائیر ٹریفک کے لیے فعال ہے۔
پائلٹس کی عالمی تنظیم کا کابل سے طیارہ لانیوالے پاکستانی پائلٹ کی بہادری کا اعتراف
پائلٹس کی عالمی تنظیم انٹرنیشنل فیڈریشن آف ائیر لائنز پائلٹس ایسوسی ایشن نے افغانستان کے دارالحکومت کابل سے پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) کا طیارہ لانے والے پائلٹس اور عملے کی خدمات و بہادری کا اعتراف کیا ہے۔
انٹرنیشنل فیڈریشن آف ائیر لائنز پائلٹس ایسوسی ایشن کی طرف سے پالپا کے نام خط میں خراج تحسین پیش کیا گیا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ کیپٹن مقصود بجرانی، کیپٹن عذیر اور عملے نے مشکل حالات میں آپریٹ کیا، پی آئی اے پائلٹس اور فضائی عملے کی پیشہ ورانہ کاوش اور بہادری قابل تحسین ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں کابل ائیرپورٹ پر پاکستانی انٹرنیشنل ائیر لائنز (پی آئی اے) کے طیارے کو غیر معمولی حالات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اس سے پہلے کہ ائیرپورٹ پر موجود ہزاروں افراد ہلہ بولتے، پائلٹ مقصود بجارانی نے کنٹرول ٹاور سے اجازت لیے بغیر ہی طیارہ اُڑایا اور تمام مسافروں کو بحفاظت پاکستان لے آئے۔