اسپرین:دل کی دھڑکن اچانک بند ہونے کا خطرہ 26 فیصد تک بڑھ جاتا ہے

برلن: ایک نئی اور چکرا دینے والی تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ اسپرین کا استعمال مفید کے بجائے دل کےلیے نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتا ہے۔

البتہ یہ خطرہ ان افراد کےلیے ہے جو سگریٹ پیتے ہوں، موٹے ہوں، جنہیں بلڈ پریشر رہتا ہو، کولیسٹرول کی شکایت ہو، جو ذیابیطس کے مریض ہوں یا پھر دل کی کسی بیماری میں مبتلا ہوں۔

اگر ان میں سے کوئی ایک کیفیت بھی کسی فرد میں موجود ہو تو اس کےلیے اسپرین کے روزانہ استعمال سے دل کی دھڑکنیں اچانک بند ہوجانے کا خطرہ 26 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

یہ تحقیق ’’ہومیج‘‘ نامی ایک طویل مدتی مطالعے میں امریکا اور مغربی یورپ سے 30,827 افراد کی صحت سے متعلق اعداد و شمار کی بنیاد پر کی گئی ہے جن کی عمر 40 سال یا اس سے زیادہ تھی۔ اس کے نگراں، جرمنی میں فرائیبرگ یونیورسٹی کے ڈاکٹر بریلم موجاج تھے۔

ان نتائج پر ڈاکٹر موجاج خود بھی حیران ہیں کیونکہ اب تک درجنوں تحقیقات اور وسیع تر مطالعات میں اسپرین ہر بار دل، شریانوں اور دورانِ خون کےلیے ایک مفید دوا کے طور پر ہی سامنے آئی ہے۔

’’اگرچہ ان دریافتوں کو تصدیق کی ضرورت ہے مگر اِن سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسپرین اور دل کی خرابی میں کوئی نہ کوئی تعلق ایسا ہے کہ جس کا واضح طور پر سامنے آنا ضروری ہے،‘‘ ڈاکٹر موجاج نے اپنی دریافت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا۔

اسپرین دنیا میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی دوا ہے اور اس کا استعمال ہائی بلڈ پریشر یا امراضِ قلب تک ہی محدود نہیں۔

ایسے میں اس نئی تحقیق نے اسپرین کی ثابت شدہ طبّی افادیت پر سوالیہ نشان لگا کر خود ماہرین کو پریشانی میں مبتلا کردیا ہے جو صرف مزید تفصیلی اور محتاط تحقیق کے بعد ہی دور ہوسکے گی۔

[pullquote]نوٹ: اس تحقیق کی تفصیلات ’’یورپین سوسائٹی آف کارڈیالوجی‘‘ کے ریسرچ جرنل ’’ہارٹ فیلیور‘‘ کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہے۔[/pullquote]

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے