قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 154میں ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ جاری ہے ،ضمنی انتخاب میں پاکستان تحریک انصاف کے جہانگیر ترین اور مسلم لیگ ن کے صدیق بلوچ کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے ۔
پولنگ کے عمل کو پرامن بنانے کیلئے پولیس کے تین ہزار افسران و اہلکار ،1100 رضاکاروں کے علاوہ آرمی کے جوان بھی پولنگ سٹیشنز پر ڈیوٹیاں انجام دے رہے ہیں ۔ حلقہ این اے 154 میں کل 303 پولنگ سٹیشنز بنائے گئے ہیں جن میں 34 مردانہ ، 34 زنانہ اور 235 مشترکہ پولینگ اسٹیشنز ہوں گے جس میں 47 پولنگ اسٹیشنز کو اے کیٹیگری یعنی حساس ترین قرار دیا گیا ہے جبکہ باقی 256 کو بی کیٹیگری میں رکھا گیا ہے۔حلقہ میں 4 لاکھ 19 ہزار 182 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے، 2 لاکھ 28 ہزار 870 مرد ووٹر اور 1 لاکھ 90 ہزار 312 خواتین ووٹرز شامل ہیں۔
تمام ووٹر ز کو پولنگ اسٹیشنز پر موبائل فون اور کیمرہ لے جانے کی اجازت نہیں ہے، اس کے ساتھ ساتھ نفری کو کنٹرول کرنے اور کسی بھی قسم کے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ڈی پی او آفس میں کنٹرول روم بھی قائم کیا گیا ہے۔