اتوار : 20 مارچ 2022 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]بیلجیم میں کارنیوال میں شریک افراد پر گاڑی چڑھنے سے کم از کم چھ افراد ہلاک[/pullquote]

بیلجیم کے جنوبی گاؤں اسٹریپی براقنی میں کارنیوال کی تقریب میں شریک افراد پر ایک شخص نے گاڑی چڑھا دی ہے۔ حکام کے مطابق اس واقعے میں کم از کم چھ افراد ہلاک جبکہ درجنوں دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔ قریبی شہر کے میئر نے بتایا کہ 10 افراد شدید زخمی ہیں اور 20 افراد کو ہلکی چوٹیں آئی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ڈرائیور سمیت گاڑی میں سوار ایک اور شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ان دونوں کی عمر 30 برس سے زائد ہے اور یہ مقامی شہری ہیں۔ استغاثہ نے مزید بتایا کہ موجودہ شواہد کی روشنی میں اس واقعے کے پیچھے دہشت گردی کے اسباب دکھائی نہیں دیتے۔ تاہم پولیس نے ایسی تمام خبروں کو بھی مسترد کیا ہے کہ پولیس مذکورہ ڈرائیور کی گاڑی کا پیچھا کر رہی تھی۔ یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق صبح پانچ بجے (عالمی وقت کے مطابق صبح چار بجے) کارنیوال کی روایتی طور پر صبح سویرے منعقد ہونے والی تقریبات کے دوران پیش آیا۔

[pullquote]روس اور یوکرین معاہدے کے قریب ہیں، ترکی[/pullquote]

ترک وزیر خارجہ چاوش اولو نے کہا ہے کہ روس اور یوکرین ’اہم‘ مسائل پر معاہدے کے قریب ہیں۔ ترکی کے اخبار حریت میں شائع ہونے والے ایک انٹریو میں انہوں نے بتایا کہ اگر دونوں فریقین اب تک کی پیش رفت سے پیچھے نہ ہٹیں تو جنگ بندی کی امید کی جاسکتی ہے۔ رواں ماہ کے اوائل میں روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف اور ان کے یوکرینی ہم منصب دمیترو کلیبا کی انطالیہ میں ترک وزیر خارجہ کی موجودگی میں ملاقات ہوئی تھی۔ تاہم اس بات چیت کے حتمی نتائج سامنے نہیں آسکے تھے۔ چاوش اولو نے گزشتہ ہفتے روس اور یوکرین کے دورے کے بعد ایک مرتبہ پھر جنگ بندی کی امید کا اظہار کیا ہے۔ نیٹو کے رکن ملک ترکی کی روس اور یوکرین کے ساتھ بحیرہ اسود میں سمندری سرحد ملتی ہے اور اس کے دونوں ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ انقرہ نے کییف اور ماسکو کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی تھی۔

[pullquote]یوکرین جنگ کے دوران 14 ہزار روسی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں، صدر زیلنسکی[/pullquote]

یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے بتایا ہے کہ موجودہ جنگ میں ہلاک ہونے والے 14 ہزار روسی فوجیوں کی لاشیں یوکرین میں موجود ہیں لیکن انہیں کوئی واپس نہیں لے رہا۔ انہوں نے آج اتوار کو ایک ویڈیو پیغام میں روسی عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے پیاروں کے نقصان کو محسوس کیوں نہیں کر رہے؟ صدر زیلنسکی نے اس بات پر زور دیا کہ شدید لڑائی والے فرنٹ لائن علاقے روسی فوجیوں کی لاشوں سے بھرے پڑے ہیں۔ یوکرین جنگ میں اب تک کتنے روسی اور یوکرینی فوجیوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں اس بارے میں آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ تاہم یوکرینی ملٹری نے ایک ہفتہ قبل اپنے ایک ہزار تین سو فوجیوں کی ہلاکت کا بتایا تھا۔ ماسکو نے اپنے پانچ سو فوجیوں کی ہلاکت کا بتایا ہے۔

[pullquote]جاپان کا بھارت پر روس کے خلاف سخت موقف اختیار کرنے پر زور[/pullquote]

جاپانی وزیراعظم فومیو کشیدا نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے یوکرین جنگ کے تناظر میں روس کے خلاف سخت موقف اختیار کرنے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے نئی دہلی میں نیوز کانفرنس میں کہا کہ بھارتی ہم منصب سے تفصیلی بات چیت ہوئی ہے اور روسی حملوں نے بین الاقوامی نظام کی بنیادیں ہلا دی ہیں اور اس کا سختی سے مقابلہ کیا جانا چاہیے۔ تاہم بھارتی وزیراعظم کی جانب سے ماسکو کے جارحانہ اقدامات کی براہ راست مذمت نہیں کی گئی۔ دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے بعد جاری کیے گئے مشترکہ اعلامیے میں بھارت نے یوکرین کا ذکر کیے بغیر تشدد کو فوری طور پر روکنے اور تنازعہ کو مذکرات اور سفارت کاری کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا ہے۔ بھارت، آسٹریلیا، امریکا، اور جاپان کے کواڈ اتحاد میں بھارت ایسا واحد ملک ہے جس نے ابھی تک یوکرین میں روسی حملوں کے بعد ماسکو کی کھل کر مذمت نہیں کی ہے۔

[pullquote]چین کا یوکرین جنگ کے معاملے پر موقف درست ہے، چینی وزیر خارجہ[/pullquote]

چینی وزیر خارجہ وانگ یی کا کہنا ہے کہ آنے والا وقت بتائے گا کہ یوکرین جنگ کے بارے میں چین تاریخ کی درست جانب کھڑا ہے۔ انہوں نے بیجنگ میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ چین کسی قسم کا بیرونی جبر یا دباؤ قبول نہیں کرے گا اور اپنے خلاف بے بنیاد الزامات اور شکوک و شبہات کی مخالفت کرے گا۔ چینی وزیر خارجہ کا یہ بیان امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے چینی صدر شی جن پنگ کو خبردار کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔ بائیڈن نے بیجنگ کو یوکرین پر روسی حملے کے بعد ماسکو کی حمایت کے نتائج سے خبردار کیا تھا۔ قبل ازیں دونوں رہنماؤں کے درمیان ویڈیو کال کے دوران صدر شی نے صدر بائیڈن کو یوکرین جنگ کے جلد از جلد خاتمے کو ممکن بنانے کے لیے نیٹو ممالک کو ماسکو کے ساتھ مذاکرات کرنے کا کہا تھا۔

[pullquote]جرمن وزیر اقتصادیات کی قطری رہنما سے توانائی کے حصول کے سلسلے میں ملاقات[/pullquote]

جرمن وزیر اقتصادیات رابرٹ ہابیک آج دوحہ میں قطر کے امیر شیخ تمیم بن حماد الثانی سے ملاقات کر رہے ہیں۔ ہابیک خلیجی ملک کے رہنما کے ساتھ ایل این جی گیس کے حصول کے نئے طویل اور مختصر مدتی معاہدوں کے بارے میں بات چیت کریں گے۔ یوکرین پر روسی حملوں کے بعد جرمنی توانائی کے حصول کے لیے متبادل پارٹنر تلاش کر رہا ہے کیونکہ برلن حکومت گیس کے حصول کے لیے ماسکو پر اپنا انحصار کم کرنا چاہتا ہے۔ قطر کے دورے پر جرمن وزیر کے ہمراہ ایک اعلیٰ سطحی تجارتی وفد بھی موجود ہے۔ اس کے بعد وہ دوحہ سے متحدہ عرب امارات روانہ ہوں گے۔

[pullquote]آئی ایس ایس پر یوکرینی پرچم کے رنگوں میں تین روسی خلابازوں کی آمد[/pullquote]

انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن پر گزشتہ شب پہنچنے والے تین روسی خلابازوں نے نیلے اور زرد رنگ کے فلائٹ سوٹ زیب تن کیے ہوئے تھے۔ مغربی میڈیا کی رپورٹوں میں روسی خلابازوں کے یونیفارم کے غیر معمولی رنگ کو یوکرینی پرچم کے ساتھ مماثلت دی جارہی ہے اور اسے یوکرین کے ساتھ اظہار یکجہتی تصور کیا جارہا ہے۔ تاہم روسی اسپیس ایجنسی نے مغربی میڈیا کی ان خبروں کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ یہ محض ایک زرد رنگ کا خلائی لباس ہے۔ عام طور پر خلا باز آئی ایس ایس پر روایتی نیلے رنگ کا فلائٹ سوٹ پہنتے ہیں۔

[pullquote]روس کا یوکرین کے خلاف ہائپرسونک میزائل استعمال کرنے کا دعویٰ[/pullquote]

روس نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین میں ہائپرسونک میزائلوں سے کئی مقامات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ روسی وزارت خارجہ کے ترجمان ایگور کوناشینکوف کے مطابق ’کنزہال‘ نامی روسی ہائپرسونک میزائلوں کے ذریعے یوکرینی فوج کے اسلحے اور میزائلوں کے زیر زمین ٹھکانے تباہ کردیے گئے ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ یہ حملے مغربی یوکرین کے ڈیلیاتین علاقے میں کیے گئے۔ روس کا یوکرین کے خلاف مبینہ طور پر پہلی مرتبہ ہائپرسونک میزائل کا استعمال کیا گیا ہے۔ تاہم ابھی تک یوکرین یا کسی غیرجانبدار ذرائع نے اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے۔ ہائپرسونک میزائل آواز کی رفتار سے دس گنا تیز سفر کرتا ہے اور ایک ہزار نو سو کلومیٹر کے فاصلے تک اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور انہیں نشانہ بنانا تقریباﹰ ناممکن ہے۔

[pullquote]سری لنکا میں ایندھن خریدنے کے انتظار میں دو افراد ہلاک[/pullquote]

سری لنکا میں ایندھن کی قلت کے سبب ایک پٹرول پمپ پر طویل قطاروں میں گھنٹوں تک انتظار کرتے ہوئے دو افراد ہلاک ہوگئے۔ پولیس کے مطابق دارالحکومت کولمبو کے مضافات میں ایک 70 سالہ شخص پٹرول خریدنے کے لیے لائن میں کھڑے کھڑے گر گیا اور اس کی موت ہوگئی۔ اسی طرح کینڈی میں بھی ایک اور عمر رسیدہ شخص مٹی کا تیل خریدنے کے انتظار میں دم توڑ گیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق کھانا پکانے کے لیے مٹی کا تیل خریدنے کے لیے سخت دھوپ میں کھڑی کئی خواتین بھی بے ہوش ہوگئیں۔ سری لنکا کو اپنی تاریخ کے بدترین معاشی بحران کا سامنا ہے۔ زرمبادلہ کی کمی کے باعث ملکی درآمدات میں نمایاں کمی ہوگئی ہے اور اب انتہائی ضروری اشیاء کی سپلائی شدید متاثر ہے۔

[pullquote]بشکریہ ڈی ڈبلیو اُردو[/pullquote]

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے