خیبر پختونخوا کے 15 محکموں کی لئے ایک فی صد سے بھی کم ترقیاتی فنڈ!!!

پشاورخیبرپختونخواحکومت کی ترجیحات سڑکوں کی تعمیر،مالی سال2022-23کےلئے صوبائی حکومت نے 15محکموں اور اداروں کےلئے ترقیاتی کاموں کی مد میں ایک ایک فیصد سے بھی کم بجٹ مختص کرنے کی منظوری دی ہے جس کی وجہ سے سماجی بہبود،اوقاف،ماحولیات،ایکسائز اورہاﺅسنگ جیسے اہم محکمے ترقیاتی کاموں کی مد میں کھڈے لائن رہیں گے ،صوبائی حکومت نے اگرچہ 418ارب روپے کے سالانہ ترقیاتی فنڈکی منظوری دی ہے لیکن اس میں34ارب سے زائد پنجاب ،سندھ اوربلوچستان سے قبائلی اضلاع کے ترقیاتی فنڈسے متعلق صوبائی حکومت کا دعویٰ ہے کہ وہ اپنی مجموعی پیداوار کا تین فیصد قبائلی اضلاع کو دینگے لیکن تینوں صوبے2018سے قبائلی اضلاع کو تین فیصددینے سے انکاری ہیں 375ارب18کروڑکے کل سالانہ ترقیاتی پروگرام میں خیبرپختونخواکے بندوبستی اضلاع کےلئے310ارب79کروڑ اور قبائلی اضلاع کےلئے 64ارب29کروڑمختص کئے گئے ہیں ۔
کن محکموں کا سالانہ ترقیاتی پروگرام ایک فیصد سے کم ہے۔۔؟
اے ڈی پی بک 2022-23کے مطابق خیبرپختونخواحکومت نے ترقیاتی کاموں کی مد میں اوقاف،ماحولیات،انتظامیہ،ایکسائز،خوراک،داخلہ اور دیگر کئی اہم محکموں کےلئے ایک ایک فیصدسے بھی کم سالانہ ترقیاتی فنڈمختص کیاہے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا ایک فیصد تین ارب 75کروڑروپے بنتے ہیں محکمہ اوقاف کےلئے 0.3فیصد ،بورڈآف ریونیوکےلئے 0.37فیصد،ماحولیات کےلئے0.01فیصدیعنی چار کروڑسترلاکھ ،انتظامیہ کےلئے0.12فیصدیعنی44کروڑ روپے ،ایکسائز کےلئے 0.05فیصد یعنی20کروڑ40لاکھ روپے ،خوراک کےلئے 0.1فیصد یعنی39کروڑروپے اورمحکمہ داخلہ کےلئے0.82فیصدرقم مختص کی گئی ہے سالانہ ترقیاتی پروگرام کی مد میں ہاﺅسنگ کےلئے 0.18فیصد ،اطلاعات کےلئے0.1فیصد ،قانون0.87فیصد، محنت0.1فیصد،معدنیات0.09فیصد، بہبودآبادی0.21فیصد، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ0.13فیصد،سماجی بہبود0.38فیصداورانفارمیشن ٹیکنالوجی کےلئے0.44فیصدرقم مختص کی گئی ہے ۔ لیکن اس کے مقابلے میں صوبائی حکومت نے روڈسیکٹرکےلئے سب سے زیادہ 16.17فیصد یعنی60ارب66کروڑروپے مختص کئے ہیں ملٹی سیکٹرڈویلپمنٹ کےلئے 12.68فیصد یعنی47ارب57کروڑاور مقامی حکومتوں کےلئے مجموعی ترقیاتی پروگرام کا 10فیصدیعنی41ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ۔
سالانہ ترقیاتی پروگرام کے خدوخال کیاہے۔۔؟
خیبرپختونخواحکومت نے 375ارب18کروڑروپے کا ترقیاتی فنڈمالی سال2022-23کےلئے مختص کرنے کی منظوری دی ہے اورصوبائی اسمبلی سے اس کی منظوری بھی لی گئی ہے خیبرپختونخواکے28بندوبستی اضلاع کےلئے اے ڈی پی میں310ارب79کروڑروپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ قبائلی اضلاع کےلئے دو مدوں میں64ارب29کروڑروپے مختص کئے گئے ہیں سابقہ فاٹا کےلئے اے ڈی پی کی مد میں24ارب روپے ،غیرملکی امداداورقرضے سے ترقیاتی کاموں کےلئے چار ارب29کروڑروپے اور اے آئی پی پروگرام کے ذریعے36ارب روپے مختص کئے گئے ہیں صوبائی کابینہ کے ایک اہم رکن نے بتایاکہ بجٹ کی منظوری دیتے وقت وزیراعلیٰ محمودخان نے واضح طو رپر بتایاتھاکہ مالی سال2022-23کابجٹ الیکشن بجٹ ہوگا اور ان ہی کے نتائج پر خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف انتخابی میدان میں اترے گی اس لئے روڈسیکٹر کو سب سے زیادہ رقم جاری کی گئی ہے کیونکہ سڑکوں کی تعمیر کے بعد افتتاح کے بورڈلگتے ہیں اور وہ واضح طو رپر دکھائے دیتے ہیں لیکن اس کے مقابلے میں سماجی بہبود،خوراک،معدنیات اور دیگرمحکموں میں جتنا بھی ترقیاتی فنڈاستعمال کیاجائے وہ ایسے ہوتاہے جیسے” جنگل میں مورناچااورکس نے دیکھا“۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے