دنیا کو ایک مستحکم، خوشحال، ہم آہنگ اور مربوط سنٹرل ایشیا کی ضرورت ہے،چینی صدر شی جنپنگ

ینی صدر شی جنپنگ نے کہا ہے کہ دنیا کو ایک مستحکم، خوشحال، ہم آہنگی سے بھرپور اور مضبوط و مربوط وسطی ایشیا کی ضرورت ہے۔چینی صدر شی جنپنگ نے ان خیالات کا اظہار شمال مغربی چین کے صوبہ ژیان کے شہر میں منعقدہ چین-وسطی ایشیا سمٹ میں اپنے خطاب کے دوران کیا انہوں نے اس موقع پر وسطی ایشیا کے حوالے سے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ دنیا کو ایک مستحکم وسطی ایشیاء کی ضرورت ہے، اور اس ضمن میں وسطی ایشیائی ممالک کی خودمختاری، سلامتی، آزادی اور علاقائی سالمیت کا تحفظ کیا جانا چاہیے، وسطی ایشیائی ممالک کے لوگوں کی طرف سے آزادانہ طور پر منتخب کیے گئے ترقی کے راستوں کا احترام کیا جانا چاہیے، اور خطے میں امن اور استحکام کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں کا احترام کیا جانا چاہیے۔ اور مجموعی طور پر امن، دوستی اور ایک خوشحال معاشرے کی حمایت کی جانی چاہئے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دنیا کو ایک مستحکم و خوشحال وسطی ایشیاء کی ضرورت ہے، چینی صدر شی نے کہا کہ ایک مربوط وسطی ایشیا خطے کے مختلف ممالک کے لوگوں کی بہتر زندگی کی امنگوں کو پورا کرے گا اور عالمی اقتصادی بحالی میں مضبوط معاونت کے کردار پیدا کرے گا۔اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ دنیا کو ایک ہم آہنگ وسطی ایشیاء کی ضرورت ہے، شی نے کہا کہ وسطی ایشیا میں نسلی تنازعات، مذہبی تنازعات اور ثقافتی تقسیم بنیادی موضوع نہیں ہیں، جبکہ یکجہتی، جامعیت اور ہم آہنگی وسطی ایشیائی لوگوں کی منزل ہے۔مزید برآں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دنیا کو ایک مربوط اور منظم وسطی ایشیا کی ضرورت ہے، صدر شی جنپنگ کو کہنا تھا کہ یہ خطہ، جو منفرد جغرافیائی فوائد سے مالا مال ہے، یوریشیائی براعظم کے رابطے کے لیے ایک اہم مرکز بننے اور وسطی ایشیائی ممالک کے تعاون کے لیے بنیاد، حالات اور تمام متعلقہ صلاحیتوں کا حامل ہے۔ عالمی سطح پر بنیادی اشیاء کے تبادلوں، تہذیبوں کے درمیان تعاملات اور دنیا میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی کی ترویج کے حوالے سے وسطی ایشائی ممالک کی معاونت اور کردار ناگزیر ہے۔ صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ دنیا کو ایک مستحکم، خوشحال، ہم آہنگی سے بھرپور اور مضبوط و مربوط وسطی ایشیا کی ضرورت ہے۔چینی صدر شی جنپنگ نے ان خیالات کا اظہار شمال مغربی چین کے صوبہ ژیان کے شہر میں منعقدہ چین-وسطی ایشیا سمٹ میں اپنے خطاب کے دوران کیا انہوں نے اس موقع پر وسطی ایشیا کے حوالے سے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ دنیا کو ایک مستحکم وسطی ایشیاء کی ضرورت ہے، اور اس ضمن میں وسطی ایشیائی ممالک کی خودمختاری، سلامتی، آزادی اور علاقائی سالمیت کا تحفظ کیا جانا چاہیے، وسطی ایشیائی ممالک کے لوگوں کی طرف سے آزادانہ طور پر منتخب کیے گئے ترقی کے راستوں کا احترام کیا جانا چاہیے، اور خطے میں امن اور استحکام کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں کا احترام کیا جانا چاہیے۔ اور مجموعی طور پر امن، دوستی اور ایک خوشحال معاشرے کی حمایت کی جانی چاہئے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دنیا کو ایک مستحکم و خوشحال وسطی ایشیاء کی ضرورت ہے، چینی صدر شی نے کہا کہ ایک مربوط وسطی ایشیا خطے کے مختلف ممالک کے لوگوں کی بہتر زندگی کی امنگوں کو پورا کرے گا اور عالمی اقتصادی بحالی میں مضبوط معاونت کے کردار پیدا کرے گا۔اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ دنیا کو ایک ہم آہنگ وسطی ایشیاء کی ضرورت ہے، شی نے کہا کہ وسطی ایشیا میں نسلی تنازعات، مذہبی تنازعات اور ثقافتی تقسیم بنیادی موضوع نہیں ہیں، جبکہ یکجہتی، جامعیت اور ہم آہنگی وسطی ایشیائی لوگوں کی منزل ہے۔مزید برآں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دنیا کو ایک مربوط اور منظم وسطی ایشیا کی ضرورت ہے، صدر شی جنپنگ کو کہنا تھا کہ یہ خطہ، جو منفرد جغرافیائی فوائد سے مالا مال ہے، یوریشیائی براعظم کے رابطے کے لیے ایک اہم مرکز بننے اور وسطی ایشیائی ممالک کے تعاون کے لیے بنیاد، حالات اور تمام متعلقہ صلاحیتوں کا حامل ہے۔ عالمی سطح پر بنیادی اشیاء کے تبادلوں، تہذیبوں کے درمیان تعاملات اور دنیا میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی کی ترویج کے حوالے سے وسطی ایشائی ممالک کی معاونت اور کردار ناگزیر ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے