اردو اور فارسی کے عظیم شاعر مرزا غالب کی 147 ویں برسی

لاہور: اردو اور فارسی کے عظیم شاعر اسد اللہ خان المعروف مرزا غالب کی 147 ویں برسی منائی گئی۔ مرزا اسد اللہ خان غالب نے زندگی کے حقائق کو کھلے ذہن کے ساتھ مختلف زاویوں سے دیکھا اور ایک سچے فنکار کی حیثیت سے زندگی کی متضاد کیفیات کو شعری قالب میں ڈھالا۔

غالب اردو کے عظیم شاعر تھے، ان کی کامیابی کا راز صرف ان کی شاعری ہی نہیں بلکہ وہ زندگی کے حقائق اور انسانی نفسیات کی گہرائی میں جا کر سمجھتے تھے اور اسے بڑی ہی سادگی سے عام لوگوں کیلئے بیان کر دیتے تھے۔

اردو اور فارسی کے عظیم شاعر اسد اللہ خان غالب 27 دسمبر 1797ء میں آگرہ میں پیدا ہوئے۔ بلی ماراں کے محلے کی پیچیدہ دلیلوں کی سی گلیوں میں رہنے والے اسد اللہ خان غالب نے اردو نظم و نثر میں روایت شکنی کی طرح ڈالی۔

دنیا کو بازیچہ اطفال سمجھنی والے شاعر نے اپنے مختصر سے دیوان کو گنجینہ معنی کا ایسا طلسم کدہ بنا دیا کہ اسد اللہ سب پر غالب ہو گیا۔

نثر کے میدان میں قدم رکھا تو بے جا القاب و آداب سے بھرپور خطوط نویسی کو وہ زندہ مکالماتی رنگ دیا کہ ہزاروں کوس دور ہجر میں بھی وصل کا لطف لینا ممکن ہو گیا۔ ہوئی مدت کہ غالب مر گیا پر یاد آتا ہے۔

آخری عمر میں غالب شدید بیمار رہنے لگے اور بالآخر پندرہ فروری 1869 کو خالق حقیقی سے جا ملے۔

غالب کو دنیا سے گزرے 147 برس بیت چکے مگر اردو ادب پر آج بھی ان کے فکر و فن کا غلبہ ہے

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے