ایگزیکٹ اکاؤنٹس ڈی فریزکرکےبول ورکرز کو تنخواہیں دی جائیں۔ وزرات اطلاعات

ایگزیکٹ کے اکاؤنٹس ڈی فریز کئے جائیں تاکہ بول ورکرز کو تنخواہیں دی جا سکیں ۔ وزرات اطلاعات

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات کا چئیرمین کامل علی آغا کی صدارت میں اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ بول کے پاس پیسے نہیں تاہم ملازمین کو تنخواہیں دینا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بول کو بند کروانے میں وزارت اطلاعات کا کوئی عمل دخل نہیں انہوں نے کہا کہ ۔ہم نے وزارت داخلہ کو لکھا ہے کہ ایگزیکٹ کے اتنے اکاونٹ ڈی فریز کردیں تاکہ ملازمین کو تنخواہیں دے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ بول کے 108 ملازمین نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔سیکرٹری اطلاعات نے کمیٹی کو بتایا کہ ایف آئی اے نے بول ٹی وی کو کلیر کردیا ہے، بول کا کوئی اکاونٹ منجمد نہیں ہے۔

اجلاس کے دوران چئیر مین پیمرا ابصار عالم نے کہا کہ بول کے معاملے میں پیمرا کا اتنا کردار نہیں جتنا بیان کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بول کا این او سی معطل کرتے وقت وزارت داخلہ نے ہم سے نہیں پوچھا ۔ ابصار علم نے مزید بتایا کہ وزارت داخلہ کو عدالت کے فیصلے کے بعد متعدد بار خط لکھ چکے ہیں کہ عدالت نے بول ورکرز کو تنخواہوں کی ادائیگی کا مسئلہ حل کرنے کا حکم دیا ہے ۔ ابصار عالم نے بتایا کہ 5 جولائی 2013 کو سیکورٹی کلیرنس جاری نہیں کی گئی تھی جس پر کمیٹی کے رکن سینٹر سعید غنی نے کہا کہ دو برس تک بول چینل لوگوں کی بھرتی کرتا رہا اس وقت این او سی کی یاد کیوں نہ آئی. اس پر ابصار عالم نے کہا کہ وزارت داخلہ کی سیکورٹی کلیرنس کے بعد ہم لبیک چینل کو بحال کردیں گے۔ ابصار عالم نے مزید کہا کہ وزارت داخلہ کو پیمرا خط ارسال کرچکا ہے۔

سینٹ کی کمیٹی کے چئیرمین کامل علی آغا نے کہا کہ اس ایشو پر سندھ اسمبلی نے بھی قرارداد پاس کی ہے جسکا احترام بھی ضروری ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے