لاہور میں دفاع پاکستان کا جلسہ ہو رہا تھا کہ اچانک فیکا درویش سگریٹ پھونکتا پہنچ گیا . دو نوجوان باتیں کر رہے تھے کہ یار خرچہ سارا جماعۃ الدعوۃ نے کیا ہے لیکن نام دفاع پاکستان کونسل کا استعمال ہو رہا ہے . فیکے کو ایک جھٹکا لگا ، کش لگایا اور کہنے لگا
[pullquote]اسپغول تے کج نہ پھرول [/pullquote]
جلسے میں بھارت کے خلاف نعرے بازی ہو رہی ہے میں نے کچھ مدارس کے طلباء کے پاس کتبے دیکھے جن پر بھارت کے خلاف نعرے درج تھے جن میں ایک نعرہ تھا’’بھارت کا جو یار ہے کلمے کا غدارہے ‘‘ اسی طرح اسٹیج پر بیٹھے ایک صاحب کی جانب سے وقفہ وقفہ سے نعرہ لگایا جا تا ’’بھارت کا جو یار ہے سامنے بیٹھے نوجوان پرجوش انداز میں جواب دیتے غدار ہے غدار ہے ۔ تھوڑی دیر بعد وہی صاحب پھر کہتے نعرے کا جواب واہگہ بارڈر تک جانا چاہیے ۔اور سامعین پھر اور بھی جوش و خروش کے ساتھ جواب دیتے ۔
میں یہ سب دیکھ کر سو چ رہا تھا کہ کب تک یہ مذہبی جماعتیں ہمارے نوجوانوں کو نعروں میں لگا حقائق سے آنکھیں چراتی رہیں گی ۔ میری اطلاعات کے مطابق اس مجمع میں ذیادہ تر نوجوان لاہور کی یونیورسٹیز کالجز اور مدارس سے آئے تھے ۔ ابھی چند دنوں پہلے جماعۃ الدعوۃ انصالالامہ اور مرکزی جمعیت اہلحدیث کی جانب سے یمن سعودی تنازعہ پر سعودی عرب کے حق میں بڑے بڑے جلسے کیے گئے ۔ جماعۃ الدعوۃ وہ واحد جماعت تھی جس نے ہر بڑے شہر میں جلسہ کیا اور ان کے جلسے تمام جماعتوں کے جلسوں سے بڑے تھے باقی جماعتوں نے تو ائیر کنڈیشنرز ہوٹلوں میں سیمینا ر کیے ۔ تحفظ حرمین شریفین کے نام سے ایک تحریک بھی چلائی گئی ۔ انصالاامہ ، جماعۃ الدعوۃ وہ جماعتیں ہیں جو بھارت مخالفت میں پیش پیش ہیں اور اپنے نوجوانوں کو بھارت مخالفت پر غزوہ ہند کی خوشخبریاں بھی سناتی ہیں جو بہت حد تک ٹھیک ہے ۔ لیکن دوسری طرف سعودی عرب کے حکمرانوں کے لیے ان کے دلوں میں اس قدر ’’محبت ‘‘ ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کو سب سے بڑاایوارڈ دینے پر بھی خاموش ہیں ۔ سعودی عرب نے حالانکہ یہ ایوارڈ ایسے وقت میں مودی کو دیا جب پاکستان میں بھارتی خفیہ ایجسی کا سب سے بڑا نیٹ ورک پکڑا گیا ۔ لیکن اس کے باوجود سعودیہ کے خلاف ان دونوں جماعتوں کی جانب سے ایک لفظ بھی نہیں بولا گیا ۔کیوں ؟؟ کیا بھارت کا جو یار ہے وہ کلمے کا غدار صرف نعروں کی حد تک ہے ؟ کیا یہ مذہبی جماعتوں کے رہنما اپنی اس دہری پالیسی کی وضاحت دے سکتے ہیں کہ نوجوانوں کو ورغلانے کے لیے کیا کچھ کہتے رہے اور سعودی عرب کے بادشاہوں کے حق میں کس قدر خاموش ہیں ۔
ذرا غور کریں کہ حافظ سعید اور فضل الرحمان خلیل کا کیا ردعمل ہوتا اگر مودی کو یہ ایوارڈ پاکستان کی جانب سے دیا گیا ہوتا ۔ جب واجپائی لاہور آیا تھا تو جماعت اسلامی کے لوگوں نے کیاہنگامہ نہیں کیا لیکن اب خاموش کیوں ہیں ۔ یہ مذہبی رہنما ء جو سعودی عرب کے رہنماؤں کے تحفظ کو تحفظ حرمین شیریفین کے ساتھ منسوب کرتے رہے اب کیا جواب دیں گے ۔ نریندرا مودی جب نواز شریف سے ملنے رائے ونڈ آیا تھا تو ان رہنماؤں کا کیا ردعمل تھا وہی ردعمل سعودی عرب کے خلاف کیوں نہیں ؟؟؟
کیا مذہبی ملاؤں کی شریعت سعودی عرب کے لیے الگ اور پاکستان کے لیے الگ ہے ؟؟ نریندرا مودی نے پاکستان دشمنی میں انتخابات جیتے ، اس کی حکومت کے بعد بھارت مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا ، بابری مسجد کو گرانے ، احمد آباد اور گجرات میں قتل عام میں یہ ملوث لیکن اس کے باوجود سعودی حکومت کی جانب سے سب سے بڑا اعزاز اور اس سے بڑھ کر ہماری مذہبی قیادت کی خاموشی ۔
جناب حافظ سعید ، جناب فضل الرحمن خلیل ، جناب ساجد میرآپ نے سنا ہو گا کہ سیدنا عمرؓ منبر پر بیٹھے تو نیچے بیٹھے ایک بندے نے پو چھ لیا جناب آپ کے جسم پر دوسری چادر کسے آئی جب کہ سب لوگوں کو ایک ایک چادر ملی ہے.
ہم جانتے ہیں کہ آپ کے کارکنان میں یہ ہمت نہیں کہ وہ آپ سے یہ سوال کر سکیں ،،،ان میں تو اتنی بھی ہمت نہیں کہ آپ سے پوچھ سکیں کہ سعودی حکومت ہمارے لیے اتنے مقدس کیوں ہے ؟
آپ نے اپنے نوجوانوں کی برین واشنگ اس طرح سے کر رکھی ہے کہ وہ آپ سے سوال نہیں صرف آپ کی ہدایات کو حرف آخر سمجھ کر اس پر عمل کریں ۔ حنفی تو تقلید کے لیے خوامخواہ بدنام ہیں آپ کے لوگ بھی دراصل اطاعت کے نا م پر تقلید ہی کر رہے ہیں اگر وہ آپ سے سوال نہیں پوچھتے ۔
جناب یہ ہمت صرف ہم رکھتے ہیں کہ
جناب والا اس قوم کو جواب دیں کہ آج آپ کی زبان سعودی عرب کے حکمرانوں کی اس بے وفائی پر خاموش کیوں ہے ؟
بھارت کے یار اگر کلمہ کے غدار ہیں تو پھر سعودی عرب کے حکمران کیوں نہیں ؟
ہزاروں مسلمانوں کے قاتلوں کو اعلی سطح کر پروٹو کول دینے والے دین کی کون سی خدمت کر رہے ہیں ؟
اگر ان سوالوں کے جواب آپ کے پاس نہیں تو پھر یہ بھارت دشمنی کا راگ الاپنا چھوڑ دیں ۔
اپنا رفاہی کام سنبھالیں لوگ اس پر بھی تو آپ کو فنڈز دیتے ہیں، اور اس کام پر میں آپ کی خدمات کو خراج تحسین بھی پیش کرتا ہوں .