سیم نے قندیل کا قتل مفتی عبدالقوی کے کہنے پر کیا، والدہ

[pullquote]غیرت کے نام پر قتل ہونے والی ماڈل گرل قندیل بلوچ کی والدہ نے الزام عائد کیا ہے کہ میرے بیٹے وسیم کو اکسایا گیا، اس نے قندیل کا قتل مفتی عبدالقوی کے کہنے پر کیا۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ قندیل کا سابق شوہر عاشق حسین بھی ملوث ہے۔[/pullquote]

قندیل بلوچ کی والدہ کا نجی چینل سے گفتگو میں کہنا ہے کہ وسیم قندیل بلوچ کے سابق شوہر عاشق حسین سے بھی رابطے میں تھا۔ قندیل کی والدہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ پڑوسیوں کے مطابق قندیل بلوچ کے قتل کی رات ایک داڑھی والا شخص قندیل کے گھر کے باہر چکر کاٹ رہا تھا، کچھ دیر بعد وہ شخص قندیل کے گھر میں داخل ہو گیا۔

اس الزام کے بعد سی پی او ملتان اظہراکرم کا کہنا ہے کہ قندیل قتل کیس میں مفتی عبدالقوی کوبھی شامل تفتیش کرنےکا فیصلہ کر لیا ہے جبکہ ، قندیل کے بھائی اسلم سے بھی تفتیش کی جائے گی۔ مفتی عبد القوی کہتے ہیں کہ قتل کیس میں شامل تفتیش کرنا مضحکہ خیز ہے، پولیس نے مدد مانگی تو تعاون کے—

یاد رہے کہ ماڈل قندیل بلوچ کی میت کو ڈیرہ غازی خان کے نواحی گاؤں شاہ صدرالدین میں سپرد خاک کیا گیا تھا جس میں رشتے داروں اور علاقہ مکینوں نے شرکت کی۔ فیس بک پر نو لاکھ سے زائد فین رکھنے والی قندیل بلوچ کے جنازے میں سو کے قریب افراد شریک ہوئے. قندیل بلوچ کے والد ملتان کے نشتر اسپتال سے بیٹی کی میت وصول کرکے ڈیرہ غازی خان لے آئے تھے۔

قندیل بلوچ، جس کا اصل نام فوزیہ عظیم بتایا جاتا تھا، کو اس کے بھائی وسیم نے غیرت کے نام پر قتل کیا۔ ریجنل پولیس افسر (آر پی او) نے بتایا تھا کہ قندیل بلوچ ایک ہفتے سے ملتان کے علاقے گرین ٹاؤن، مٖظفرآباد میں اپنے والدین کے گھر رہائش پزیر تھیں، جہاں ان کے بھائی نے انھیں مبینہ طور پر گلا دبا کر قتل کیا، تاہم ان کے جسم پر زخموں کے نشانات موجود نہیں تھے۔

پولیس کے مطابق قندیل بلوچ کا بھائی ان کی تصاویر اور ویڈیوز کی وجہ سے ناراض تھا، جو واقعے کے بعد سے فرار ہو گیا تھا، جس کی تلاش کے لیے پولیس ٹیم ڈیرہ غازی خان روانہ ہوگئی۔
قندیل بلوچ چاند رات سے دو روز قبل ہی اپنے آبائی علاقے آئی تھیں۔ پولیس کے مطابق قندیل بلوچ نے قتل کی دھمکیوں کے حوالے سے پولیس کو بھی آگاہ کیا تھا۔ یاد رہے کہ قندیل بولچ کے قتل کا مقدمہ ایک روز قبل اس کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا جس میں اس کے دونوں بھائیوں کو ہی نامزد کیا گیا تھا۔

[pullquote]قندیل بلوچ کو قتل کرنے والے اس کے بھائی اور مبینہ ملزم نے میڈیا کے سامنے اعتراف جرم کیا.
[/pullquote]

سوشل میڈیا سے شہرت حاصل کرنے والی ماڈل قندیل بلوچ کو غیرت کے نام پر قتل کرنے والے اس کے بھائی کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔ ملتان میں سی پی او اظہر اکرم نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ قبدیل بلوچ کے قتل میں ملوث دونوں ملزمان کو ڈیرہ غازی خان سے گرفتار کیا گیا، بعد ازاں ملزم محمد وسیم کو ملتان کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ ملزم نے عدالت کے سامنے اعتراف جرم کرلیا جس کے بعد اسے تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔ گرفتاری کے بعد مرکزی ملزم وسیم کو میڈیا کے سامنے بھی پیش کیا گیا تھا، ملزم نے میڈیا کے سامنے قندیل بلوچ کے قتل کا اعتراف کیا۔ ملزم وسیم نے بتایا کہ اس نے قندیل کو پہلے نشہ آور دوائی دی اور پھر گلا دبا کرقتل کردیا اور ڈی جی خان فرار ہوگیا۔ ملزم نے کہا کہ اسے بہن کے قتل پر کوئی شرمندگی نہیں اور اس نے تنہا ہی یہ قتل کیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے