خواتین کی شمولیت کے بغیر امن و امان اور سلامتی ممکن نہیں . رحمان ملک

اسلام آباد کے ایک ہوٹل میں(انسان ویلفیئر ٹرسٹ)کے زیر اہتمام ہونے والی ایک کانفرنس (پاکستان میں خواتین کا کردار امن اورسلامتی کو بڑھانا میں) میں سیاسی اور سماجی افراد نے شرکت کی جسکے مہمان خصوصی رحمان ملک تھے.

تقریب سے بات کرتے ہوے رحمان ملک کا کہنا تھا کہ خواتین دہشت گردی کو روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کر رہی ہیں،انہوں نے اپنی وزارت داخلہ کے دورانیہ میں کیے گئے سوات آپریشن میں خواتین کی قربانی کا زکر کیا کہ جب ماؤں نے اپنے بچوں کو کہا کہ وہ آپکو دودھ معاف نہیں کریں گی کہ اگر وہ دہشت گردی چھوڑ کر واپس نہ آئے تو بیشمار لڑکے دہشت گردی کو چھوڑ کر واپس قومی دھارے میں شامل ہوگئے.

انہوں نے مزید کہا کہ کے ایک عورت گھر کو کتنے اچھے طریقے سے چلاتی ہے مگر افسوس کہ نہ تو کبھی نیشنل ایکشن پلان کی کسی میٹنگ میں کوئی خاتون ممبر پارلیمنٹ یا سینٹئر نہیں دیکھی،اور نہ ھی کبھی سی پیک جیسے بڑے منصوبے میں کسی خاتون ممبر کی شمالیت ہے.

انہوں نے مزید یہ کہا کہ لڑکیوں کی شرح خواندگی بہت کم ہے جسکو کم سے کم میٹرک تک ضروری قرار دینا چاہیے.

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور دبئی میں لڑکیاں رات کو 2 بجے آسانی سے پھرتی ہیں.مگر ہماری طرف تو لڑکیوں کا با ہر نکلنا بھی محال ہے.سیٹیاں مارنا آوازیں کسنا معمول ہے.

انہوں نے کہا کہ میں اسمبلی میں بل پیش کروں گا کہ اگر کوئی کسی لڑکی کو تنگ کرتا ہے یا غلط میسج بھجتا ہے تو اس کو 14 سال سزا ہونی چاہیے.

انہوں نے کہا کہ 1973 کا آیئن اجازت دیتا ہے کہ اگر کوئی خاتون قابل ہے تو اس کو لازمی ٹکٹ ملنا چاہیے تا کہ وہ اسمبلی میں آکراپنی قابلیت سے قوپ کی خدمت کر سکے.

معا شرے میں انصاف بہت ضروری ہے اس لیے خواتین کو ملک کے ہر ادارے میں شامل کرنا چاہیے. عورت مرد ک برابر ہے اللہ نے اسے بھی طاقت دی ہے.

آخر میں ان کا یہ کہنا تھا کہ عورت مرد سے بہتر ہے جس طرح وہ زندگی میں مصروف ہے میں اس کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے