” قائد اعظم کی 11 اگست کی تقریر”

اس تقریر کا خلاصہ یہ ھے ” ہر شہری اپنی عبادت گاہ تک جانے میں آزاد ہو گا ” اسی بات کی ضمانت دستور پاکستان کا آرٹیکل 20 بھی دیتا ہے _

یہ بات پاکستان کے لیے باعث اعزاز ہے کہ یہاں عملی طور پر بلاء تفریق مذہبی آزادی حاصل ہے _ کوئی مسلک و مکتب فکر یہ دعوی نہی کر سکتا اس کو مذہبی آزادی حاصل نہی _ ابھی حال میں ہی سی ڈی اے ںے ہندو برادری کو مندر کے لیے چار کنال جگہ دی جو نہایت خوش آئند ہے _

آج قائد کی تقریر پر از سر ںوغور کرنے کی ضرورت ہے _ قائد ںے عبادت گاہوں تک جانے کو بولا تھا _ هم ںے روڈوں، چوکوں اور چوراہوں کا رخ کرلیا _ هم مذہبی آزادی کے نام پر جو مختلف ایام میں سڑکوں پر آتے ھیں تو نتیجتا ملک بھر میں شٹرڈاون ہوںے کی صورت میں یومیہ 48 .164 ارب روپے کا نقصاں ہوتا ہے _

ہماری 50 فیصد معیشت undocumented ہے _ اس حساب سے بھی ایک ھڑتال/ چھٹی سے 82.24 ارب روپے کا نقصاں ہوتا ہے _

انگلینڈ اور ویلز جو یہ آئے روز کی تعطیلات کا مذاق برداشت بھی کر سکتے ھیں وہاں سال بھر میں صرف 8 پبلک تعطیلات ہوتی ھیں _

حکومت کو چاہے کہ عیدیں اور ہفتہ وار چھٹیوں کے علاوہ تمام پبلک تعطیلات ختم کرے اور هم عوام کو اپنی مذہبی سرگرمیاں اپنی عبادت گاہوں تک محدود رکھنی چاہے _ یہ هم سب کا قائد کے پاکستان پر احسان ہوگا _

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے