پاکستان فلم انڈسٹری کے سب سے بڑے اعزاز ’نگار ایوارڈز‘ کو دوبارہ سے بحال کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے اور ۴۷ ویں نگار ایوارڈز کی تقریب ۱۶ مارچ ۲۰۱۷ کو کراچی میں منعقد کی جائے گی۔
نگار ایوارڈز کی تاریخ کا اعلان ایک شو ریل کے ذریعے کیا گیا جس میں ایوارڈز کے سات دہائیوں پر مشتمل سفر کی تصویر کشی کی گئی تھی۔
کراچی میں منعقد کی گئی تقریب کی مزبانی کے فرائض معروف صحافی اور سٹار لنکس پی آر کی بانی شہناز رمزی نے انجام دیے۔ شہناز رمزی نگار فلم ایوارڈز کمیٹی کی رکن بھی ہیں۔
تقریب سے نگار ایوراڈز کے مالک اسلم رشیدی، ایم ڈی نگار ایوارڈ کاشف وارثی، شو ڈائرکٹر فہد شیروانی اور علی رضوی نے بات کی۔ اس کے علاوہ پاکستان فلم انڈسٹری کے پروڈیوسرز، ڈائرکٹرز اور اداکاروں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا جن میں مصطفیٰ قریشی، غلام محی الدین، ہمایوں سعید، سعود، عاصم رضا، ساحر لودھی، سعید رضوی، محب مرزا، آمنہ شیخ اور جناب رمزی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ نگار ایوارڈز کی آخری تقریب سال ۲۰۰۲ میں منعقد کی گئی تھی جس کے بعد پاکستان فلم انڈسٹری کی زبوں حالی کی بنا پر ان ایوارڈز کا اجرا روک دیا گیا اور حالیہ سالوں میں فلمی صنعت میں کچھ جان پڑنے کے بعد تقریبا ۱۵ سال کے وقفے بعد ۲۰۱۷ میں ۴۷ ویں نگار ایوارڈ کی تقریب منعقد کی جائے گی۔
نگار ایوارڈز ۱۹۵۷ میں فلمی رسالے نگار ویکلی کے بانی الیاس رشیدی نے بھارتی فلم انڈسٹری کے فلم فیئر ایوارڈز کی طرز پر شروع کیے جسے اب ان کے صاحبزادے اسلم رشیدی نے پھر سے بحال کیا ہے۔
پاکستان میں پہلی بار ۴۷ ویں نگار ایوارڈز کی تقریب کو بہ یک وقت پارٹنر سٹیلائٹ چینل، ٹیرسٹریل چینل، ایف ایم چینل اور میوزک چینلز سے ایک ساتھ نشر کیا جائے گا۔
ایوادرڈز کے لیے پارٹنرچینلز اور نامزدگیوں کا اعلان جلد متوقع ہے۔