موٹاپے اور توند سے بچانے والی مزیدار غذا

جو لوگ دہی، پنیر یا دودھ سے بنی اشیاءکا زیادہ استعمال کرتے ہیں وہ موٹاپے اور توند سے بچنے کے ساتھ جسمانی طور پر زیادہ صحت مند ہوتے ہیں۔

یہ بات آئرلینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ بہت زیادہ پنیر کھاتے ہیں وہ اس کو نہ کھانے والوں کے مقابلے میں پتلے ہوتے ہیں جبکہ یہ غذا کولیسٹرول لیول میں بھی اضافہ نہیں کرتا۔

محققین نے اٹھارہ سے نوے سال کے ڈیڑھ ہزار افراد میں دودھ، پنیر، دہی، مکھن اور کریم کے استعمال کے اثرات کا جائزہ لیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ ان مصنوعات کا زیادہ استعمال کرنے والوں کا جسمانی وزن کم، پیٹ کے گرد چربی یا توند کی شرح کم اور بلڈ پریشر معمول پر رہتا ہے۔

مگر تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ جو لوگ دودھ سے بنی کم چربی والی یا لو فیٹ مصنوعات کھاتے ہیں ان میں کولیسٹرول لیول بڑھنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے جو کہ امراض قلب کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سے پہلے مختلف طبی رپورٹس میں انتباہ کیا گیا ہے کہ سچورٹیڈ فیٹس (جو پنیر میں ہوتے ہیں) کا استعمال کرنا چاہئے تاکہ کولیسٹرول لیول کو کم رکھا جاسکے کیونکہ یہ لیول بڑھنے سے امراض قلب اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اس نئی تحقیق میں مختلف ممالک میں ہونے والی حالیہ ریسرچ رپورٹس کا حوالہ دیا گیا ہے جن میں یہ عندیہ دیا گیا تھا کہ سچورٹیڈ فیٹ بلڈ کولیسٹرول لیول کو نہیں بڑھاتا۔

محققین کا کہنا تھا کہ ہم نے دیکھا کہ پنیر کے زیادہ استعمال کے باوجود لوگوں کے جسموں کے اندر صحت کے لیے نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کوئی فرق نظر نہیں آیا۔

محققین کے مطابق پنیر کا معتدل استعمال صحت کے لیے بہتر ثابت ہوتا ہے اور یقیناً حد سے زیادہ استعمال کسی بھی چیز کا ہو وہ نقصان دہ ہی ثابت ہوتی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے