حسن، بابر کی بدولت پاکستان فتحیاب، سیریز برابر

پاکستان نے بابر اعظم اور حسن علی کی عمدہ کارکردگی کی بدولت ویسٹ انڈیز کو دوسرے ایک روزہ میچ میں 74 رنز سے شکست دے کر سیریز 1-1 سے برابر کردی۔

گیانا کے پراویڈنس اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے میچ میں ٹاس جیت کر ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی تو ابتدا میں باؤلنگ کیلئے سازگار وکٹ پر پاکستانی اوپنرز مستقل مشکلات سے دوچار نظر آئےاور رنز بنانے میں انہیں جدوجہد کا سامنا کرنا پڑا۔

مستقل جدوجہد سے دوچار احمد شہزاد پانچ رنز بنا کر پویلین لوٹے تو نئے بلے باز بابر اعظم اور کامران اکمل نے اسکور کو 44 تک پہنچا دیا۔

ایک ایسے موقع پر جب دونوں کھلاڑی وکٹ پر سیٹ نظر آ رہے تھے، کامران اکمل اپنے ساتھی اوپنر کی طرح لیگ کی جانب جاتی گیند کو چھیڑنے کی پاداش میں وکٹ کیپر کے ہاتھوں کیچ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔

اس مشکل مرحلے پر محمد حفیظ وکٹ پر آئے اور بابر کے ساتھ تیسری وکٹ کیلئے 69 رنز جوڑ کر ابتدائی نقصان کا ازالہ کرنے کی کوشش کی لیکن حفیظ ایک مرتبہ پھر 50 گیندوں پر محیط 32 رنز کی سست رفتار باری کھیلنے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ جبکہ شعیب ملک کی اننگز بھی نو رنز پر تمام ہوئی۔

کپتان سرفراز احمد نے رنز بنانے کی رفتار میں اضافہ کیا اور 55 رنز کی ساجھے داری قائم کر کے ایک بڑے اسکور کی موہوم سی امید پیدا کی لیکن وہ بھی 26 رنز بنانے بعد حریف کپتان کو کیچ دے کر بابر کو داغ مفارقت دے گئے۔

اس موقع پر پاکستانی ٹیم مشکلات سے دوچار نظر آتی تھی اور ایسا محسوس ہوتا تھا کہ شاید گرین شرٹس 250 رنز کا مجموعہ بھی حاصل نہ کر سکیں۔

عماد وسیم وکٹ پر بابر اعظم کا ساتھ نبھانے پہنچے تو شروع میں انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن پھر انہوں نے اپنے ساتھی کا ساتھ نبھاتے ہوئے ایک شاندار شراکت قائم کی۔

بابر اعظم نے کیریئر کے 25ویں ون ڈے میچ میں پانچویں سنچری بنا کر ایک مرتبہ اپنی صلاحیتوں کا بھرپور انداز میں اظہار کیا۔

پاکستان نے اختتامی پانچ اوورز میں دونوں کھلاڑیوں کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت 62 رنز سمیت 99 رنز کی ناقابل شکست شراکت قائم کر کے 282 رنز کا قابل قدر مجموعہ اسکور بورڈ پر سجایا۔

بابر اعظم نے تین چھکوں اور سات چوکوں کی مدد سے کیریئر کی بہترین 125 رنز کی ناقابل شکست انگز کھیلی جبکہ عماد نے دو چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 43 رنز بنائے۔

ویسٹ انڈیز نے بیٹنگ شروع کی تو پاکستانی باؤلرز کی جارحانہ حکمت عملی کے سبب انہیں ابتدا سے ہی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور 56 رنز پر آدھی ویسٹ انڈین ٹیم پویلین لوٹ چکی تھی۔

چیڈوک والٹن10، ایون لوئس13، شے ہوپ15، کیرن پاول 11 اور گزشتہ میچ کے ہیرو جیسن محمد ایک رن بنانے کے بعد آٓٹ ہوئے۔

اس موقع پر کارٹر کا ساتھ نبھانے کپتان ہولڈر آئے لیکن دونوں نے اسکور کو 75 تک پہنچایا ہی تھا کہ کارٹر کو حفیظ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو قرار دے دیا گیا۔

75 رنز چھ وکٹیں گرنے کے بعد امید تھی کہ پاکستان جلد ہی ویسٹ انڈین ٹیم کی بساط لپیٹ دے گا لیکن ویسٹ انڈین کپتان پاکستانی باؤلرز کی راہ میں حائل ہو گئے۔

انہوں نے ایشلے نرس کے ساتھ 58 رنز جوڑے خصوصاً نرس کا انداز جارحانہ تھا جنہوں نے 43 گیندوں پر 44 رنز بنائے لیکن اس سے قبل کہ یہ شراکت کسی خطرے کا سبب بنتی، حسن علی نے پاکستان کو اہم کامیابی دلا کر نرس کو پویلین کی راہ دکھا دی۔

ہولڈر دوسرے اینڈ سے ٹیم کی بقا کی جنگ لڑتے رہے لیکن انتہائی کوشش کے باوجو بھی ابتدائی نقصان کا ازالہ نہ کر سکے اور میزبان ٹیم 208 رنز پر پویلین لوٹ گئی، ہولڈر نے 68 رنز کی جرات مندانہ اننگز کھیلی۔

پاکستان کی جانب سے حسن علی نے عمدہ باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 38 رنز کے عوض پانچ وکٹیں لیں جبکہ محمد حفیظ نے بھی دو وکٹیں حاصل کیں۔

بابر اعظم کو شاندار سنچری پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا فیصلہ کن میچ منگل کو کھیلا جائے گا۔

اس سے قبل ویسٹ انڈیز نے پاکستان کے خلاف دوسرے ایک روزہ میچ میں ٹاس جیت کر ایک مرتبہ پھر مہمان ٹیم کو بیٹنگ کی دعوت دی۔

گیانا کے پراویڈنس اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے میچ میں ویسٹ انڈین ٹیم جیسن ہولڈر نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا ہے اور گزشتہ میچ کی طرح ایک مرتبہ ہدف کے کامیاب تعاقب کا عزم ظاہر کیا۔

پاکستان نے میچ کیلئے ٹیم میں ایک تبدیلی کرتے ہوئے وہاب ریاض کی جگہ جنید خان کو ٹیم کا حصہ بنایا ہے جبکہ ویسٹ انڈیز نے ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔

سیریز کے پہلے ون ڈے میچ میں ویسٹ انڈیز نے ایشلے نرس اور جیسن محمد کی عمدہ کارکردگی کی بدولت پاکستان کے خلاف 309 رنز کا ریاکرڈ ہدف حاصل کر کے سیریز میں برتری حاصل کی تھی۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

پاکستان: سرفراز احمد(کپتان)، احمد شہزاد، کامران اکمل، محمد حفیظ، بابر اعظم، شعیب ملک، عماد وسیم، شاداب خان، جنید خان، محمد عامر اور حسن علی۔

ویسٹ انڈیز: جیسن ہولڈر(کپتان)، ایون لوئس، چیڈوک والٹن، کیرن پاول، شے ہوپ، جوناتھن کارٹر، جیسن محمد، دویندرا بشو، ایشلے نرس، الزاری جوزف اور شینن گیبریئل۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے