کابل: افغانستان کے شہر ہرات کی ایک مسجد میں رواں ہفتے ہونے والے خودکش حملے میں افغانستان کی آل گرل روبوٹکس ٹیم کی ایک رکن کے والد بھی جاں بحق ہوئے۔
روبوٹکس ٹیم کے مینیجر علی رضا مہربان نے خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حملے میں ٹیم کی ایک رکن فاطمہ قادریان کے والد آصف قادریان بھی زخمی ہوئے، جو بعدازاں ہرات کے ایک ہسپتال میں دم توڑ گئے۔
مہربان نے بتایا کہ فاطمہ کے والد ان کے سب سے بڑے سپورٹر تھے، ان کی موت نے انہیں اور ان کے اہلخانہ کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
یاد رہے کہ رواں ہفتے یکم اگست کو ہرات میں اہل تشیع کی ایک مسجد میں خودکش حملے کے نتیجے میں 33 افراد جاں بحق جبکہ 66 زخمی ہوگئے تھے۔
صوبائی گورنر کے ترجمان جیلانی کا کہنا تھا کہ مسجد میں دھماکا اُس وقت ہوا جب 300 کے قریب افراد مغرب کی نماز ادا کررہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ایک خود کش بمبار نے خود کو مسجد کے اندر اڑا دیا اور اسے قبل نمازیوں پر فائرنگ بھی کی۔
یہ بھی یاد رہے کہ گذشتہ ماہ امریکا میں ہونے والے مقابلوں میں افغانستان کی خواتین روبوٹکس ٹیم نے چاندی کا تمغہ حاصل کیا تھا۔
اس ٹیم کو 2 مرتبہ امریکا کا ویزہ دینے سے انکار کیا گیا، لیکن آخر کار صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مداخلت سے ٹیم کو ویزے کا اجراء کردیا گیا۔