واشنگٹن: امریکا کے شہر منینولوپس میں قائم ایک مسجد میں اس وقت بم دھماکا ہوا جب نماز کی ادائیگی کے لیے تیاری کی جارہی تھی، دھماکے میں امام مسجد کے دفتر کو نقصان پہنچا تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ میں پولیٹیکو میگزین کے حوالے سے بتایا گیا کہ بظاہر ایک شخص نے امریکا کے شہر منینولوپس کے جنوبی علاقے بلومنگٹن ٹاؤن میں قائم دار الفاروق اسلامک سینٹر کی عمارت میں ایک بم پھینکا، جو دھماکے سے پھٹ گیا۔
امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق دھماکا گذشتہ روز شام 5 بجے ہوا تھا، جس کے نتیجے میں مسجد میں قائم امام کا دفتر متاثر ہوا تاہم دھماکے کے بعد لگنے والی آگ پر فائر بریگیڈ عملے کی آمد سے قبل ہی نمازیوں نے قابو پالیا۔
امریکا کی فیڈرل بیورو ایجنسی (ایف بی آئی) واقعے کی تحقیقات کررہی ہے۔
ادھر متاثرہ اسلامک سینٹر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر محمد عمر کا کہنا تھا کہ حملے کے فوری بعد نمازیوں نے ایک پک اپ ٹرک کو جاتے ہوئے دیکھا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس اسلامک سینٹر میں بیشتر صومالی نژاد باشندے اپنے مذہبی فرائض کی انجام دہی کے لیے آتے ہیں اور انہیں متعدد مرتبہ ای میل اور کال کے ذریعے دھمکی دی گئی تھی۔
دوسری جانب ایف بی آئی مینیولوپس ڈویژن کے خصوصی ایجنٹ رچرڈ تھرون ٹن نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ تفتیش کاروں نے مذکورہ ڈیوائس کے ٹکرے جمع کرلیے ہیں اور انتظامیہ واقعے میں ملوث افراد کو تلاش کرنے کے لیے اقدامات کررہی ہے۔
خیال رہے کہ امریکا میں 2016 کے صدارتی انتخابی کی مہم کے دوران ریبپلکن اُمیدواروں اور خاص طور پر موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی کی تجویز کے بعد ملک میں اسلام فوبیا کے باعث متعدد مساجد پر حملے کیے گئے۔