ریحام خان نے ہری پور ، قصور اور کراچی میں میڈیا سے گفت گو کے دوران ایسی گفت گو کی جس سے ثابت ہو گیا کہ وہ سیاسی طور پر ناپختہ ہیں ۔
ریحام خان کی سیاسی سرگرمیوں کی وجہ سے پارٹی کوسیاسی میدان،پرنٹ ،الیکڑانک میڈیااورسوشل میڈیاپرتحریک انصاف پرسبکی کاسامناکرناپڑا۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر بھی عروسی سیاست کے نام سے ریحام خان کے خلاف مہم چلائی گئی ۔ پی ٹی آئی کے حامی جوانوں نے بھی مہم چلائی کہ ریحام خان کو گھر میں رکھا جائے ، پارٹی پر مسلط نہ کیا جائے ۔
عمران خان کو ان کے قریبی سیاسی ساتھیوں اورمشیروں نے کہا کہ ریحام خان سیاسی شعور نہیں رکھتیں ۔ ان کی وجہ سے پارٹی کی سطح کمزور ہو رہی ہے ۔ ریحام خان کو پارٹی معاملات میں مداخلت اور بیان بازی سے روکا جائے ۔
عمران خان کو بتایا گیا کہ ریحام خان میڈیا سے گفت گو میں پارٹی پالیسی کا خیال نہٰں رکھتیں اور پارٹی رہ نما ان سے پوچھ بھی نہیں سکتے ۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کوکہاگیاکہ اگرریحام خان نے سیاسی میدان میں آناہے تووہ اس سے قبل پارٹی پالیسیوں سے مکمل آگاہی حاصل کریں اورپارٹی کی میڈیامنیجمنٹ سے مشاورت کریں ۔
عمرا ن خان نے مکمل مشاورت کے بعد ریحام خان کی سیاسی سرگرمیوں پرپابندی عائد کردی ہے ۔