امریکا کی یونیورسٹی آف نیومیکسکو کی خاتون سائنسداں میر لوگ اور ان کے ساتھیوں کی تحقیق کے مطابق سورج سے نکلنے والی الٹراوائلٹ شعاعیں انسانوں میں جلد کے کینسر کی وجہ بنتی ہیں-
جبکہ ان آلات کے اسکرین سے ہی مضر شعاعیں منعکس ہوکر انسانوں پر پڑ کر بالواسطہ طور پر انہیں کینسر کا شکار کرسکتے ہیں۔
تحقیق کے دوران تجرباتی طور پہ کچھ لوگوں کو کھلی فضا میں لے جایا گیا اور ان کے سر پر الٹراوئلٹ روشنی کی شدت ناپنے کا آلہ لگایا اور انہیں موبائل فون اور دیگر آلات استعمال کرنے کو کہا گیا۔
صبح سے دوپہر تک مختلف لوگوں کو ایک رسالہ، ایک آئی فون ، ایک کنڈل ای ریڈر اور دو میک بک لیپ ٹاپ استعمال کرنے کو دیئے گئے ۔
پہلے انہوں نے تمام آلات اپنے سر پر لگے آلات سے 16 انچ کی دوری پر رہتے ہوئے استعمال کیے اور پھر 12 انچ کے فاصلے سے استعمال کیے جن میں کھلے ہوئے رسالے نے 46 فیصد، آئی پیڈ نے 85 فیصد اور 11 انچ کی میک بک نے 75 فیصد الٹراوائلٹ شعاعیں منعکس کرکے چہرے اور گردن پر منعکس کیں۔
جلد کے ماہرین کے مطابق آئی پیڈ اور میک بک سے پلٹ کر آنے والی دھوپ اگر بہت طویل عرصے تک چہرے پر پڑے تو اس سے جلد کے کینسر کا خطرہ ہوسکتا ہے۔