جوکفر کے فتوے دے گا ، وہ کاروائی کے لیے بھی تیار رہے ۔

راحیل نواز

حکومت اور فوج  نے دینی مدارس کے منتظمین اور ملک بھر میں فرقہ وارانہ جماعتوں کو پہلی بار انتہائی سخت پیغام دیا ہے ۔

دینی مدارس کے منتظمین کو اسلام آباد میں بلا کر حکومت اور فوجی قیادت نے واضح کر دیا ہے کہ اب کسی پر کفر کے فتوے دینا ، قتل پر اکسانا
 
اورنفرت انگیز دل آزار تقاریر برداشت نہیں کی جائیں گی اور حکومت ایسے عناصر کے خلاف کارروائی کرے گی۔
 
تنظیمات مدارس کے اجلاس میں وزیر اعظم نواز شریف، جنرل راحیل شریف اور ڈی جی آئی ایس آئی بھی شریک تھے ۔

فرقہ وارانہ بنیادوں پر قائم کئے گئے دیوبندی ، بریلوی، اہل حدیث ، شیعہ اور جماعت اسلامی کے مدرسوں کہ تنظمیوں کے سربراہان کو اسلام آباد بلایا گیا اور انہیں دوٹوک انداز میں کہا گیا کہ
ایک دوسرے کے خلاف فتووں کا سلسلہ فوری طور پر بند کیا جائے۔
 
مدارس میں اے اور او لیول کی تعلیم دی جائے گی،
 
پیسے بینکوں کے ذریعے آئیں گے۔
 
وزیراعظم نے کہا کہ ملک کو دہشت گردی سے پاک کرنے کے لیے کام کررہے ہیں۔
مدراس کے منتظمین نے تمام مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون  کی یقین دھانی کرائی  ہے ۔
اجلاس میں طے پایا کہ تمام مدارس کی رجسڑیشن کی جائے گی اور کسی کے ساتھ رعایت نہیں برتی جائے گی ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے